آرمی چیف اعلان کریں پوری قوم بھارت کی اینٹ سے اینٹ بجانے کے لیے تیار ہے، بلال سلیم قادری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
اپنے بیان میں سیکرٹری جنرل پاکستان سنی تحریک نے کہا کہ بھارت یہ بات اچھی طرح ذہن نشین کر لے جس دن 25 کروڑ پاکستانی اس کی طرف قدم بڑھائیں گے تو وہ قدم بھارت کو نیست و نابود کیے بغیر واپس نہیں پلٹیں گے، پاکستان پر الزام لگانے کے بعد بھارت کی آواز آہستہ آہستہ بند ہو رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان سنی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ بلال سلیم قادری شامی نے بھارت کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں کے جواب میں کہا کہ پاکستان نے تو ابھی بھارت کو فضائی حدود میں داخل ہونے سے روکا ہے، بھارتی حکومت اگر زیادہ چھلانگیں لگائے گی تو اس کی حدود میں گھس کر پاکستانی قوم اسے جواب دے گی، بھارتی حکومت یہ اچھی طریقے سے جان لے اگر پاکستانی آرمی چیف نے جنگ کا اعلان کر دیا تو بھارتی افواج اور بھارتی حکمرانوں کو کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی، پوری پاکستانی قوم بھارت کی اینٹ سے اینٹ بجانے کے لیے تیار ہے، پہلگام واقعے کا پاکستان پر الزام لگا کر بھارت اچھی طرح سے جان گیا ہے کہ یہ اب اس کی آخری غلطی ہے، بھارت نے اگر اب کوئی غلط حرکت کی تو پھر اس کو اس کی ہی زبان میں جواب دیا جائے گا۔
بلال سلیم قادری کا مزید کہنا تھا کہ مسلمان ہمیشہ سر پر کفن باندھ باندھ کر کفار سے لڑتا ہے، تاریخ شاہد ہے کہ مسلمان نے کبھی بھی اپنی جان کی پرواہ نہیں کی کیونکہ ہر مسلمان کی دلی خواہش ہوتی ہے کہ وہ بھی شہادت کا مرتبہ حاصل کریں، مسلمان کے لیے شہادت ایک اعزاز ہے، کفار یہ بات ہمیشہ سے جانتے ہیں کہ مسلمانوں سے لڑنے کے لیے جذبہ اور حوصلہ چاہیئے اور یہ دونوں چیز ان کے پاس نہیں ہے، پاکستانی قوم اپنی بقا اور سلامتی کے لیے کسی طرح کی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی، پوری قوم اپنے سیکیورٹی اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، پاکستان دنیا کے امن کو خراب نہیں کرنا چاہتا یہ سب کچھ بھارتی اوچھے ہتھکنڈے ہیں، بھارت نے ابھی تصویر کا ایک رخ دیکھا ہے جس دن پاکستان نے اسے دوسرا رخ دکھایا تو وہ دم دبا کر بھاگ جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایران اسرائیل جنگ: اگر آج مسلمان متحد نہ ہوئے تو کل سب کی باری آئے گی، وزیر دفاع
ہفتے کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے قومی اور عالمی حالات پر پُرجوش اور جذباتی خطاب کرتے ہوئے مسلم دنیا کو بیدار ہونے کی اپیل کی۔
خواجہ آصف نے اپنے خطاب کا آغاز گزشتہ شب اسرائیل کے ایران پر حملے کے مذمت سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ایران اور اسرائیل کے درمیان کھلی جنگ جاری ہے، اور ایران صرف ہمارا ہمسایہ ہی نہیں بلکہ صدیوں پر محیط تعلقات، اخوت، تاریخ اور ثقافت کا رشتہ رکھتا ہے۔
انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ اسرائیل اس وقت یمن، ایران اور فلسطین کو مسلسل نشانہ بنا رہا ہے۔ ’اگر آج مسلم دنیا متحد نہ ہوئی تو یاد رکھیں، کل ہر ایک کی باری آئے گی۔‘ وزیر دفاع نے او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’تمام مسلم ممالک کو متحد ہو کر اسرائیل کا منہ توڑ جواب دینا ہوگا۔‘
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف اب صرف مسلم دنیا نہیں بلکہ مغربی دنیا کی عوام بھی کھل کر آواز بلند کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’غیرمسلم دنیا کے ضمیر تو جاگ گئے، مگر افسوس کہ مسلمان حکمران ابھی بھی خواب خرگوش میں ہیں۔‘
وزیر دفاع نے اپنے خطاب میں بھارت کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ ’ہندوستان نے ہم پر حملہ کیا اور اسے اس کی بہت بھاری قیمت چکانی پڑی۔ نہ صرف ان کی افواج کی تذلیل ہوئی بلکہ ان کا عالمی تاثر بھی خاک میں مل گیا۔‘
خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ ’ہم نے اپنے سے پانچ گنا بڑے دشمن کو مٹی میں رول دیا۔ ہماری افواج کی طاقت اور عوام کی یکجہتی نے دشمن کو بے نقاب کر دیا۔‘
انہوں نے اسرائیلی حملے پر مزید انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی ملٹری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا اور ان کی قیادت کو شہید کر دیا گیا۔ ’لیکن اسرائیل اس سب میں اکیلا نہیں ہے، اسے عالمی قوتوں کی پشت پناہی حاصل ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اسلامی دنیا کے وہ ممالک جو اسرائیل کے ساتھ سفارتی یا تجارتی تعلقات رکھتے ہیں، انہیں فوری طور پر یہ تعلقات منقطع کر دینے چاہئیں۔ ’اسرائیل کے ہاتھ مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، ایسے ہاتھ کو تھامنے کے بجائے جھٹک دینا چاہیے۔‘
خواجہ آصف نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ’پاکستان آج بھی اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہے۔ نہ اسرائیل کو تسلیم کیا، نہ ہی کبھی تعلقات قائم کیے۔‘
انہوں نے اسرائیل جانے والے پاکستانی نژاد افراد کا ذکر کرتے ہوئے کہا، ’کچھ لوگ گزشتہ برسوں میں اسرائیل گئے، کس کی معاونت سے گئے، میں تفصیل میں نہیں جانا چاہتا۔ لیکن پاکستان کا ریاستی مؤقف کبھی نہیں بدلا۔ ہم ہر سطح پر ایران کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘
وزیر دفاع نے کہا کہ ایرانی ہمارے بھائی ہیں، ان کا دکھ، درد اور غم ہمارا مشترکہ درد ہے۔ ’ہم ایرانی مفادات کا تحفظ کریں گے اور ہر عالمی فورم پر ان کی حمایت جاری رکھیں گے۔‘
انہوں نے ”بنیان مرصوص“ اتحاد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے پاکستان کو کئی فوائد حاصل ہوئے، اور عالمی سطح پر ملک کا وقار بلند ہوا۔
خواجہ آصف نے اپنی تقریر میں ایک بار پھر ”ابھینندن“ کے واقعے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’جب بھارتی پائلٹ کو گرفتار کیا گیا تو کمیٹی روم نمبر 2 میں ڈیڑھ گھنٹے تک اجلاس ہوتا رہا۔ اس وقت کے وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان مشورے ہوتے رہے، لیکن آخرکار ہم نے دشمن کو واپس بھیج دیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ وہ لمحہ تھا جب ایوان میں کانپیں ٹانگنے کی باتیں ہوئیں۔ یہ تاریخ ہے، جس پر ہم آج بھی شرمندہ ہیں۔ اس وقت بھی پاک فضائیہ نے بھارت کو شکست دی تھی، مگر سیاسی قیادت کی کمزوری نے قومی وقار کو نقصان پہنچایا۔‘
انہوں نے کہا کہ اس وقت کے وزیراعظم اور آرمی چیف نے قومی وقار کو ٹھیس پہنچائی تھی، لیکن اس کے باوجود پاکستان ایئرفورس نے شاندار فتح حاصل کی۔
خواجہ آصف نے کہا، ’میں نے دونوں ادوار کی صورتحال خود دیکھی، اُس وقت کے وزیراعظم اور آرمی چیف کا حوصلہ بھی دیکھا اور آج کی قیادت کا بھی۔ بھارت نے پاکستان پر جارحیت کی اور اسے بھرپور جواب دیا گیا۔ کسی مرحلے پر کسی کے ذہن میں یہ خیال تک نہیں آیا کہ قومی وقار پر کوئی سمجھوتہ کریں گے۔‘
انہوں نے پاک افواج کی جرات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’ہماری افواج کے حوصلے بے مثال تھے۔ ایک طویل مدت کے بعد ریاست میں اعتماد بحال ہوا، عوام کا اعتماد بحال ہوا کہ ان کے محافظ دلیر اور باحوصلہ ہیں۔‘
وزیر دفاع نے فضائیہ کی کارکردگی کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’ایئر فورس نے کمال کر دکھایا، جنہوں نے حملہ کیا وہ بھی عش عش کر اٹھے۔ ہمیں اس تاریخی فتح پر تا قیامت فخر رہے گا۔‘
خواجہ آصفنے کہا کہ وزیر خزانہ نے بہترین بجٹ پیش کیا، عوام کو مکمل ٹھنڈی ہوا نہیں لگ رہی، آج بھی مسائل میں ہیں لیکن ہم ان مسائل سے نکل رہے ہیں، آئندہ کچھ ماہ یا سال میں بہتر معیشت ہو گی۔
Post Views: 4