بھارتی حکومتی تحقیقات کے مطابق لیک فائلز جنرل رانا کے دفتر سے میڈیا تک پہنچیں
لیک دستاویز نے ’’را‘‘ کا عالمی سطح پر مذاق بنا دیا، بھارتی حکومت کو کٹہرے میں لا کھڑا کیا

پہلگام واقعے پر ’’را‘‘ کی خفیہ دستاویز لیک ہونے کے بعد بھارت کی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی (ڈی آئی اے ) کے ڈائریکٹر جنرل کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔لیفٹیننٹ جنرل ڈی ایس رانا اندمان و نکوبار (المعروف کالا پانی) میں جبری بھیج دیے گئے ۔ ڈی ایس رانا کے تبادلے کو خفیہ ’’را‘‘ دستاویزات سے جوڑا جا رہا ہے جو کہ ٹی آر ایف نے بھی حاصل کر لی اور تمام دنیا کو دکھا دی۔لیک دستاویز نے ’’را‘‘ کا عالمی سطح پر مذاق بنا دیا اور پہلگام آپریشن کی صداقت پر بھارتی حکومت کو کٹہرے میں لا کھڑا کیا۔دستاویز میں اعلیٰ سطح کے جھوٹے آپریشنز میں فوجی و سیکیورٹی اداروں کا کردار سامنے آیا ہے ۔ لیکڈ فائل جنرل رانا کی ذاتی حفاظت میں دی گئی تھی۔بھارتی حکومتی تحقیقات کے مطابق لیک فائلز جنرل رانا کے دفتر سے میڈیا تک پہنچیں جس پر جنرل رانا کو فوری طور پر ڈی آئی اے کی سربراہی سے ہٹانے کا حکم جاری کیا گیا۔جنرل رانا کا تبادلہ اندیمان نکوبار میں کیا گیا جو بیماریوں، تنہائی اور ناکافی سہولیات والا سخت فوجی اسٹیشن ہے ۔ جنرل رانا کی بے توقیری اور اختیار سے اس طرح کی بے عزتی کے ساتھ ہٹایا جانا بھارتی قیادت اور سپاہیوں پر ذہنی دباؤ ڈالے گا۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ 1.6 کھرب روپے تک پہنچ چکا ہے .سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔31 جولائی ۔2025 )سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی(سی پی پی اے) نے انکشاف کیا ہے کہ 30 جون 2025 تک بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ 1.6 کھرب روپے تک پہنچ چکا ہے جس میں ریکوری میں کمی اور ترسیلی نقصانات کے مالی اثرات شامل نہیں ہیں. یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا جب ایک روز قبل ہی پاور ڈویژن نے کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں وزیراعظم کو بتایا تھا کہ گردشی قرضہ 780 ارب روپے ہے تاہم سی پی پی اے کے چیف ایگزیکٹو ریحان اختر نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے چیئرمین وسیم مختار کے سوال پر واضح کیا کہ 1.6 کھرب روپے کے تخمینے میں مالی نقصانات شامل نہیں کیے گئے.

(جاری ہے)

چیئرمین نیپرا نے ہدایت دی کہ سی پی پی اے آئندہ ہفتے ہونے والی سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ (کیو ٹی اے) کی عوامی سماعت سے قبل مکمل معلومات ریگولیٹر کو فراہم کرے یہ سماعت ممبر قانون آمنہ احمد اور ممبر مقصود انور خان نے ذاتی حیثیت میں جبکہ چیئرمین مختار اور ممبر ٹیکنیکل نے زوم کے ذریعے شرکت کی. سماعت کے دوران سی پی پی اے کے سی ای او نے جون 2025 کے بجلی پیداوار کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے فی یونٹ 65 پیسہ منفی فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی درخواست دی جبکہ موجودہ ایف سی اے 50 پیسہ ہے اس سے ملک بھر میں بجلی کے نرخوں میں خالص 15 پیسہ فی یونٹ کمی ہوگی تاہم یہ ایڈجسٹمنٹ کے الیکٹرک (کے ای) کے صارفین پر لاگو نہیں ہوگی کیونکہ کابینہ ڈویژن کی جانب سے نیپرا کو اس سلسلے میں کوئی ہدایات موصول نہیں ہوئیں کے ای نے مئی 2025 کے لیے 4.75 روپے فی یونٹ ایف سی اے کی درخواست دی ہے جس پر نیپرا نے تاحال فیصلہ نہیں کیا.

واضح رہے کہ حکومت بجلی کے شعبے کے گردشی قرضے کی مد میں صارفین سے ساڑھے تین روپے فی یونٹ وصول کرتی ہے جس میں رواں سال بڑھا کر سات روپے کی قریب کردیا گیا تھا . صنعتی شعبے کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے 7.5 روپے فی یونٹ رعایت کا اعلان کیا تھا لیکن نیپرا نے صرف 2.5 روپے کی رعایت دی انہوں نے بیگاس پر مبنی بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر بھی تشویش ظاہر کی، جو اب تقریباً کوئلے کی لاگت کے برابر ہو چکی ہے اور ممکنہ اسکینڈل کی طرف اشارہ کیا انہوں نے آر ایل این جی کی قیمت سے کھاد سبسڈی ختم کرنے کی سفارش کی تاکہ بجلی کی قیمتیں کم ہو سکیں.

صنعتی حلقوں نے اس بات پر زور دیا کہ وزارت کے اعلان کے مطابق جولائی سے بجلی کے بلوں پر ڈیوٹی لاگو نہ کی جائے انہوں نے مطالبہ کیا کہ فرنس آئل کو بجلی کی پیداوار سے نکالا جائے کیونکہ اس پر 82,000 روپے فی ٹن لیوی عائد کی گئی ہے انہوں نے پیٹرولیم لیوی (پی ایل) میں 10 روپے فی لیٹر اضافے کی بنیاد پر 1.71 روپے فی یونٹ کمی کا بھی مطالبہ کیا جس کی وصولی کمی کے اعلان کے باوجود جاری ہے .

انہوں نے کہا کہ یہ رعایت پورے سال جاری رہنی چاہیے تھی‘ گیس پر عائد لیویز بھی بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے لگائی گئی تھیں لیکن اس کا اثر ابھی تک نظر نہیں آیا. انہوں نے کہ سولر انرجی کے تیزی سے پھیلاﺅ کی وجہ سے گرڈ سے بجلی کی طلب کم ہو رہی ہے خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں نقصانات زیادہ ہیں انہوں نے کہا کہ سولر ٹیکنالوجی نہ صرف نقصان کم کر رہی ہے بلکہ محصولات کی وصولی بھی بہتر بنا رہی ہے انہوں نے کہاکہ حکومت آسان حل سمجھتی ہے کہ مسلہ کو حل کرنے کی بجائے اضافی اخراجات کا بوجھ صارفین پر ڈال دیا جائے جس کے نتیجے میں پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شمار ہونے لگا ہے جہاں بجلی‘گیس‘تیل سمیت توانائی کے نرخ سب سے زیادہ ہیں. 

متعلقہ مضامین

  • پہلگام حملے کے بغیر تحقیقات بھارتی جارحیت کا جواز نہیں، پاکستان
  • ہلک ہوگن کس خفیہ بیماری سے لڑتے ہوئے جان کی بازی ہارے؟ رپورٹ سامنے آگئی
  • مشرق وسطیٰ کے امریکی ئمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف اسرائیل پہنچ گئے
  • صدر مملکت کا ڈیجیٹل ہراسانی کیس میں سٹیٹ لائف کے اسسٹنٹ منیجر کو 10لاکھ روپے ہرجانہ اورجبری ریٹائرمنٹ کا حکم
  • وفاقی کابینہ نے افغانستان کیساتھ تجارتی ٹیرف میں رعایتوں کی منظوری دیدی: ذرائع
  • بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ 1.6 کھرب روپے تک پہنچ چکا ہے .سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی
  • ’آپریشن مہادیو‘؛ بی جے پی کی پہلگام حملے کے اصل حقائق سے توجہ ہٹانے کی نئی چال
  • کے الیکٹرک کے سی سی او مونس علوہ نوکری سے برطرف، وجہ کیا بنی؟
  • پاکستانی فتح کی گونج بھارتی پارلیمنٹ تک جا پہنچی بھارتی وزیرداخلہ کی عجیب منطق
  • کراچی میں سی ٹی ڈی کا خفیہ آپریشن، 4 خطرناک دہشتگرد گرفتار