اسلام آباد:

وائس پریزیڈنٹ سینٹر فار چائنا اینڈ گلوبلائزیشن پروفیسر وکٹر گاؤ نے بھارتی میڈیا کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ چین اور پاکستان برے وقت کے اتحادی پڑوسی ہیں اور پاکستان کی سالمیت کے دفاع کے لیے چین ہر طرح کی مدد کرے گا۔

 وائس پریزیڈنٹ سینٹر فار چائنہ اینڈ گلوبلائزیشن پروفیسر وکٹر گاؤ نے بھارتی اینکر کے پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی سے متعلق سوال پر کہا کہ اگر کہیں بھی دہشت گردی کا حملہ ہو تو بغیر ثبوت الزام تراشی کے بجائے غیر جانب درانہ تحقیقات کا مطالبہ کرنا چاہیے۔

پروفیسر وکٹر گاؤ نے کہا کہ پاکستان میں چینی شہریوں کے خلاف دہشت گردوں نے حملے کیے لیکن چین نے پاکستان پر بلاوجہ الزام تلاشی کے بجائے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے انسداد دہشت گردی کے لیے اہم اقدامات کیے گئے ہیں۔

پروفیسر وکٹر گاؤ کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان کی دوستی سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند ہے، پاکستان اور چین اچھے برے وقت کے اتحادی پڑوسی ملک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین ہمیشہ پاکستان کی سرحدوں اور سالمیت کے دفاع کے لیے پاکستان کی ہر طرح سے مدد کرے گا، پاکستان اور چین کی دفاعی پارٹنرشپ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان کی کہا کہ

پڑھیں:

سرحد پار دہشت گردی ، فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے، وزیر دفاع

افغان ترجمان کی جانب سے بدنیتی پر مبنی اور گمراہ کن تبصروں سے حقائق نہیں بدلیں گے، پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے امور پر متحد ہیں،خواجہ آصف
عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں،طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، ایکس پر جاری بیان

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے ترجمان کے گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی بیانات پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے امور پر متحد ہیں۔وزیرِ دفاع نے ایکس اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق جامع حکمتِ عملی پر قومی اتفاقِ رائے موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور خصوصاً خیبر پختونخوا کے عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں اور اس بارے میں کوئی ابہام نہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، جہاں خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر مسلسل جبر جاری ہے جبکہ اظہارِ رائے، تعلیم اور نمائندگی کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔وزیرِ دفاع نے کہا کہ چار برس گزرنے کے باوجود افغان طالبان عالمی برادری سے کیے گئے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہے ہیں، اپنی اندرونی تقسیم، بدامنی اور گورننس کی ناکامی چھپانے کے لیے وہ محض جوشِ خطابت، بیانیہ سازی اور بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان بیرونی عناصر کی "پراکسی” کے طور پر کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ پاکستان کی افغان پالیسی قومی مفاد، علاقائی امن اور استحکام کے حصول کے لیے ہے۔وزیرِ دفاع نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ اور سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، اعتماد کی بنیاد صرف عملی اقدامات سے قائم ہو سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سرحد پار دہشت گردی ، فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے، وزیر دفاع
  • پاکستان کا ترقی کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا لازمی ہے؟ پروفیسر شاہدہ وزارت کا انٹرویو
  • خطے میں کسی نے بدمعاشی ثابت کی تو پاکستان بھرپور جواب دے گا: ملک احمد خان
  • پاک فوج دفاع وطن کیلئے پرعزم، کسی بھی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہو گا: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • افغانستان سے دراندازی بندہونی چاہیے،وزیردفاع۔بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا، پاک فوج
  • کسی بھی بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہو گا، ترجمان پاک فوج
  • وزیر دفاع: کابل کو پاکستان میں امن کی ضمانت دینی ہوگی
  • پاکستان امن کا خواہاں ہے، ہر حال میں اپنی علاقائی سالمیت اور خود مختاری کا دفاع کرے گا:ترجمان دفتر خارجہ
  • پاکستان میں امن کی ضمانت کابل کو دینا ہوگی، وزیر دفاع
  • پاک فوج دفاعِ وطن کیلیے پُرعزم ہے، کسی بھی جارحیت کا جواب انتہائی سخت ہوگا، ڈی جی آئی ایس پی آر