سیکیورٹی فورسز نے صوبہ خیبرپختونخوا میں تین مختلف کارروائیوں کے دوران پانچ خوارج دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ دو کو گرفتار کر لیا، آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 مئی2025ء) سیکیورٹی فورسز نے صوبہ خیبرپختونخوا (کے پی کے) میں تین مختلف کارروائیوں کے دوران پانچ خوارج دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ دو کو گرفتار کر لیا۔ہفتہ کو آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر سیکورٹی فورسز کی جانب سے ضلع باجوڑ میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا گیا، آپریشن کے دوران سیکیورٹی دستوں نے خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے تلاش کیا اور شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد انتہائی مطلوب خارجی فرید اللہ سمیت تین خوارج کو جہنم واصل کر دیا گیا۔
انٹیلی جنس کی بنیاد پر ایک اور آپریشن شمالی وزیرستان کے علاقے دوسالی میں کیا گیا۔فائرنگ کے تبادلے میں دو خوارج کو سیکورٹی فورسز نے مؤثر طریقے سے بے اثر کردیا۔(جاری ہے)
اعلامیہ میں کہا گیا کہ ضلع مہمند میں ہونے والے تیسرے مقابلے میں، سیکورٹی فورسز نے کامیابی سے خارجی کے ایک ٹھکانے کا پردہ فاش کیااور خارجی لال امیر ابراہیم سمیت دو خوارج کو گرفتار کیا۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ ان خوارج کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا، جو دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں سرگرم رہے۔پریس ریلیز میں کہا گیا کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی دوسرے خارجی کو ختم کرنے کے لیے صفائی کی کارروائیاں کی جا رہی ہی کیونکہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فورسز نے
پڑھیں:
بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ماہ جولائی میں 7 کشمیریوں کو شہید کیا
اعداد و شمار کے مطابق ان میں سے 5 کشمیریوں کو تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں کے دوران جعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران گزشتہ ماہ جولائی میں 7 کشمیریوں کو شہید کیا۔ ذرائع کی طرف سے جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق ان میں سے 5 کشمیریوں کو تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں کے دوران جعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا۔بھارتی فوجیوں اور پیراملٹری فورسز نے تلاشی اور محاصرے کی 144 کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران 49 کشمیریوں کو گرفتار کیا جن میں بیشتر سیاسی کارکن اور نوجوان شامل تھے۔ ان میں سے کئی نظربندوں کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ، غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ سمیت کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کر کے انہیں مختلف جیلوں میں نظربند کیا گیا۔
اس عرصے کے دوران بھارتی فوج اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال سے 51 کشمیری زخمی ہوئے۔ اس دوران بھارتی قابض انتظامیہ نے 22 کشمیریوں کی املاک بشمول رہائشی مکانات، دکانیں اور زرعی اراضی ضبط کر لیں۔ یہ غیر قانونی ضبطگیاں بی جے پی کی بھارتی حکومت کی کشمیریوں کے معاشی طور پر استحصال اور ان کے سیاسی موقف اور جذبہ حریت کو کمزور کرنے کی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، محمد ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، فاروق احمد ڈار، مولوی بشیر احمد، بلال صدیقی، امیر حمزہ، مشتاق الاسلام، ڈاکٹر حمید فیاض، ایڈووکیٹ میاں عبدالقیوم، نور محمد فیاض، عبدالاحد پرہ، فردوس احمد شاہ، اسد اللہ پرے، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، غلام قادر بٹ، سید شاہد یوسف، رفیق گنائی، حیات احمد بٹ، ظفر اکبر بٹ، عمر عادل ڈار، فیاض حسین جعفری، محمد یاسین بٹ، انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز، عرفان مجید اور دیگر سمیت تین ہزار سے زائد حریت رہنما، کارکن، کشمیری نوجوان، طلباء، علمائے کرام اور صحافی بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں قید ہیں۔