بلوچستان کے ضلع خضدار میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں فتنۃ الہندوستان کے 5 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ ضلع شیرانی کے پولیس اور لیویز کے تھانوں پر دہشت گردوں کے حملوں میں 2 اہلکار شہید ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکورٹی فورسز کی خضدار میں 14 اور 15 ستمبر کی درمیانی شب بھارتی پراکسی دہشت گرد تنظیم ’فتنہ الہندستان‘ کے کارندوں کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا، اس دوران دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 5 بھارتی سرپرست دہشت گرد واصل جہنم کیے گئے، دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا، مارے گئے دہشت گرد علاقے میں متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث تھے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں کلیئرنس اور سرچ آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی باقی ماندہ دہشت گرد کو ختم کیا جا سکے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے ملک سے بھارتی سرپرست دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا،دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے تک کارروائیاں جاری رہیں گی۔

علاوہ ازیں، بلوچستان کے ضلع شیرانی میں پولیس اور لیویز کے تھانوں پر دہشت گردوں کے حملوں میں پولیس اور لیویز کا ایک، ایک اہلکار شہید ہوگیا۔

ڈپٹی کمشنر شیرانی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے حملے میں تھانوں کے کمیونی کیشن سسٹم کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

حملوں میں 6 اہلکاروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، واقعے کے بعد سول ہسپتال ژوب میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: آئی ایس پی آر کے مطابق پولیس اور لیویز دہشت گردوں کے حملوں میں

پڑھیں:

افغان سرحد سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام، خارجی کمانڈر سمیت 4 دہشت گرد ہلاک

سکیورٹی فورسزکی باجوڑ میں کارروائی ،دہشتگرد امجد عرف مزاحم کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر تھی، ہلاک کمانڈر بھارتی حمایت یافتہ فتنۃ الخوارج کی رہبری شوریٰ کا سربراہ اور نور ولی کا نائب تھا
قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو انتہائی مطلوب، افغان سرزمین میں موجود فتنہ الخوارج کی قیادت پاکستان میں دراندازی کی کوششوں میں ملوث تھا ،علاقے میں سرچ آپریشن جاری ،آئی ایس پی آر

سکیورٹی فورسز نے پاک افغان سرحد کے ذریعے دہشتگردوں کی دراندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے کمانڈر سمیت 4 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کی جانب سے جاری بیان کے مطابق باجوڑ میں کارروائی کے دوران سکیورٹی فورسز نے دہشتگرد کمانڈر امجد کو ہلاک کردیا،علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے ۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشتگرد کمانڈر امجد، نور ولی کا نائب اور رہبری شوریٰ کا سربراہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا، حکومت نے اس پر 50 لاکھ روپے کی سرکی قیمت مقرر کی تھی۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ دہشت گرد افغانستان میں رہتے ہوئے پاکستان کے اندر متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں کو جاری رکھنے میں سرگرم عمل رہا، دہشتگرد کی قیادت افغانستان میں رہتے ہوئے پاکستان میں دراندازی کی کوششیں کر رہی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ عبوری افغان حکومت کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں کہ دہشتگرد پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین استعمال نہ کریں، یہ ہمارے اس موقف کی بھی توثیق کرتا ہے کہ دہشتگرد پاکستان کے خلاف افغان سرزمین کو مسلسل محفوظ جنت کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملک کی سرحدوں کے دفاع کے لیے پرعزم ہیں ۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر، دہشت گردوں نے مغوی پولیس اہلکار رہا کردیا
  • سی ٹی ڈی نے دو دہشتگرد گرفتار کرلیے
  • پنجاب بڑی تباہی سے بچ گیا، خطرناک دہشتگرد تنظیم کے اہم رکن سمیت 18دہشتگرد گرفتار
  • بلوچستان میں 142 سال پرانی لیویز فورس کیوں ختم کی گئی؟
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • سکیورٹی فورسز کی بلوچستان میں 2کارروائیاں؛ فتنۃ الہندوستان کے 18دہشت گرد ہلاک
  • افغانستان سے دراندازی ناکام،  نور ولی کے نائب سمیت 4 خوارج ہلاک: بلوچستان میں 18 بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد مارے گئے
  • پاک افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش ناکام,نور ولی کے نائب سمیت 4 دہشت گرد ہلاک
  • افغان سرحد سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام، خارجی کمانڈر سمیت 4 دہشت گرد ہلاک