پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان کی خودمختاری پر حملہ کیا اور بزدلانہ حملوں میں شہریوں کو نشانہ بنایا. پاکستانی مسلح افواج نے بھارتی حملوں کا بھرپور جواب دیا ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے اسکائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پاکستان کی خودمختاری پر حملہ کیا اور بزدلانہ حملوں میں شہریوں کو نشانہ بنایا، بھارتی افواج کے بزدلانہ حملے میں شہید ہونے والوں کے خاندانوں سے اظہارتعزیت کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ بھارت خطے کا امن تباہ کرنا چاہتا ہے، بھارت نے پاکستانی سرزمین پر بلااشتعال میزائل ،ڈرون اور فضائی حملے کیے، وہ گذشتہ دو ہفتوں سے پاکستان کو جارحانہ دھمکیاں دے رہا ہے، ہم نے بارہا کہا کہ پہلگام واقعے میں پاکستان ملوث نہیں اور اسی لیے ہم نے تمام بھارتی الزامات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ بدقسمتی سے، بھارت نے پاکستان کی ان پیشکشوں کو مسترد کر دیا اور اس کے بجائے اس نے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا، اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت پاکستان کو اس کاجواب دینے کا حق حاصل ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اب تک پاکستانی مسلح افواج نے بھارتی حملوں کا بھرپور جواب دیا ہے.

ہم نے بھارت کے پانچ طیارے مار گرائے.بھارت نے پاکستان علاقوں میں حملے کرکے معصوم شہریوں اور شہری انفرااسٹرکچر بشمول ایک ڈیم کو نشانہ بنایا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کو اپنی مرضی کے وقت، اپنی مرضی کی جگہ اور اپنی مرضی کے ذرائع سے جواب دینے کا حق حاصل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے پاکستان میں دہشت گردوں کی ٹھکانوں کی موجودگی کے بنیاد الزام کا جھوٹ گھڑا ہے.اگر اس جھوٹ میں کوئی سچائی ہوتی، تو انہوں نے پاکستان کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش پر اتفاق کیوں نہیں کیا؟ سچ یہ ہے کہ بھارت نے بھارتی شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے یہ جھوٹ گھڑا ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ یہ 2003 نہیں ہے، تمام مسلمان دہشت گرد نہیں ہیں اور دنیا اس طریقے سے تنگ آ چکی ہے جس طرح جارحانہ اور غیر قانونی اقدامات کو جواز فراہم کرنے کے لیے، سامراجی اقدامات کو جواز فراہم کرنے کے لیے یہ الزام اچھالا جاتا ہے. پاکستان اس طرح کے دباؤ کے آگے نہیں جھکے گا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر بھارت کو پاکستان کے ملوث ہونے کا یقین ہوتا. اگر بھارت کے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہ ہوتا، تو وہ بھی ماضی میں ہماری آزادانہ تحقیقات کے مطالبے پر متفق ہو جاتا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بھارت نے پاکستان شہریوں کو نشانہ کو نشانہ بنایا نے پاکستان کی کہ بھارت نے بلاول بھٹو نے بھارتی نے کہا کہ نے بھارت انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

پاکستان سے روابط توڑنے میں مفاد نہیں، بات چیت واحد راستہ، سابق بھارتی وزیر

کراچی (نیوز ڈیسک) بھارت میں کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر مانی شنکر ائیر نے فرنٹ لائن میگزین میں شائع اپنے مضمون میں پاک بھارت کشیدگی سے متعلق کہا ہے کہ پاکستان سے روابط توڑنے میں بھارت کا مفاد نہیں ہے بات چیت ہی واحد راستہ ہے،پرانی شکایات دہرانے اور دشمنی نبھانے سے امن کے امکانات ختم ہو جاتے ہیں، بات چیت بند رکھنے سے دہشت گردی نہیں رکی، خیرسگالی کے دروازے بند ہوئے، برتری کا زعم اور پاکستان کو کمتر سمجھنا خطرناک خودفریبی، سیاسی مقاصد کیلئے غصہ بھڑکانا قومی ہم آہنگی اور عالمی ساکھ کیلئے نقصان دہ، فوجی حکمرانوں کے ادوار بھارت کیلئے زیادہ قابلِ بھروسہ ،ایوب خان کا سندھ طاس معاہدہ، ضیاء الحق کا سیاچن فریم ورک اور مشرف کا چار نکاتی کشمیر پلا ن ، بھارت کا پاکستان پر عدم اعتماد جناح کی سیاسی فتح سے شروع ہوا، بھارت اس تاریخی شکست کو معاف نہیں کرپایا،ما نی شنکر کراچی میں بھارت کے قونصل جنرل رہ چکے ہیں۔ سابق وزیر مانی شنکر ایئر نے فرنٹ لائن میگزین میں شائع اپنے مضمون میں سوال اٹھایا کہ ہم امریکا پر اتنا بھروسہ کیوں کرتے ہیں اور پاکستان پر اتنا عدم اعتمادکیوں؟ انہوں نے لکھاکہ پاکستان سے رابطہ نہ رکھنا بھارت کے مفاد میں نہیں۔پاکستان سے مکمل دوری اور داخلی سیاسی فائدے کے لیے پاکستان کے خلاف غصہ بھڑکانا بھارت کے لیے نقصان دہ ہے۔ اس سے نہ صرف قومی ہم آہنگی متاثر ہوتی ہے بلکہ بین الاقوامی حمایت بھی کمزور پڑتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو پرانی شکایات اور موجودہ دشمنی کو برقرار رکھنے کے بجائے دوبارہ مکالمے کے دروازے کھولنے چائیں، کیونکہ یہی واحد پائیدار راستہ ہے۔انہوں نے واضح الفاظ میں کہا “آگے بڑھنے کا واحد درست راستہ پاکستان کے ساتھ غیر منقطع اور غیر قابلِ انقطاع مکالمہ ہے”۔یعنی بھارت اور پاکستان کے درمیان ایسی بات چیت جو ہر حال میں جاری رہے چاہے حالات خراب ہوں یا اختلافات ہوں، بات چیت بند نہ کی جائے۔یاد رہےمانی شنکر ایئر بھارتی خارجہ سروس میں 26 سال تک کام کر چکے ہیں، چار بار رکنِ پارلیمنٹ رہے، اور 2004 سے 2009 تک مرکزی کابینہ میں وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔اپنے مضمون میں انہوں نے زور دیا کہ بھارت کے پاس اب بھی پاکستان سے دوبارہ بات چیت شروع کرنے کی کئی وجوہات موجود ہیں۔ایئر نے لکھا کہ پرانے زخموں کو بار بار کریدنے سے نہ کوئی فائدہ ہوتا ہے اور نہ یہ عمل ہمیں امن اور خوشگوار ہمسائیگی کے نئے راستے تلاش کرنے دیتا ہے۔ پاکستان سے بات چیت بند رکھنے سے سرحد پار دہشت گردی میں کمی نہیں آئی۔ بات چیت نہ ہونے سے پاکستان کے عوام اور مختلف طبقوں میں بھارت کے لیے موجود خیرسگالی ضائع ہو جاتی ہے، جب کہ دشمن عناصر کو یہ موقع ملتا ہے کہ وہ بھارت کے خلاف زہر پھیلائیں۔بھارت کی یہ روش کسی کو متاثر نہیں کرتی کہ وہ اپنی شکایات کو بہانہ بنا کر غصے اور برتری کے رویّے میں مبتلا رہے۔ یہ بے معنی فخر کہ بھارت ایک ایسے ملک سے بہتر ہے جس کی آبادی آٹھ گنا کم اور معیشت دس گنا چھوٹی ہے، دراصل نقصان دہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا بھارت دفاعی معاہدے سے پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا
  • بھارتی افواج کی مشترکہ جنگی مشق ’’ایکسر سائز تریشول‘‘
  • مسلح افواج کو سپورٹ کرنے کےلیے سرکاری اخراجات میں کمی ناگزیر ہے، وزیر خزانہ
  • طلباء ملک کی ترقی میں اپنا بھرپور حصہ ڈالیں، مقررین
  • چیف آف ڈیفنس سٹاف کا عہدہ قائم کیا جائے جس کے ماتحت تمام مسلح افواج ہوں، اشتر اوصاف
  • مسلح افواج کو سپورٹ کرنے کیلیے سرکاری اخراجات میں کمی ناگزیر ہے، وزیر خزانہ
  • پاکستان سے روابط توڑنے میں مفاد نہیں، بات چیت واحد راستہ، سابق بھارتی وزیر
  • بلاول بھٹو کی ٹوئٹ سے سامنے آنے والی باتیں انتہائی خوفناک ہیں، سلمان اکرم راجا
  • 27ویں ترمیم پر بلاول بھٹو نے جو لکھا ہے وہ آئین کو ختم کرنے کے مترادف ہے: سینیٹر علی ظفر
  • بلاول بھٹو کی ٹویٹ میں جو جو لکھا ہے وہ آئین کو ختم کرنے کے مترادف ہے، سینیٹر علی ظفر