شہباز شریف آج ساڑھے 9 بجے قوم سے خطاب کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
وزیراعظم اپنے خطاب میں قوم کو پاک بھارت کشیدگی اور موجودہ حالات کے حوالے سے آگاہ کریں گے جبکہ بھارتی جارحیت، پاک فوج کے دندان شکن جواب کے متعلق بھی بتایا جائے گا جبکہ قوم کو موجودہ صورتحال پر اعتماد میں بھی لیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف آج ساڑھے نو بجے قوم سے خطاب کریں گے۔ وزیراعظم اپنے خطاب میں قوم کو پاک بھارت کشیدگی اور موجودہ حالات کے حوالے سے آگاہ کریں گے جبکہ بھارتی جارحیت، پاک فوج کے دندان شکن جواب کے متعلق بھی بتایا جائے گا جبکہ قوم کو موجودہ صورتحال پر اعتماد میں بھی لیں گے۔ واضح رہے گزشتہ روز بھارت نے سٹینڈ آف ہتھیار استعمال کرکے شہری آبادی کو نشانہ بنایا تھا، بھارت نے مریدکے، بہاولپور، کوٹلی اور مظفرآباد میں حملے کیے، بھارتی جارحیت میں خواتین اور بچے شہید ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
شہباز شریف کا آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان تاریخی امن معاہدے کا خیرمقدم
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر وزیراعظم نے لکھا کہ ہم آذربائیجان کے صدر اور عوام کو اس تاریخی امن معاہدے پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں، جو ایک پُرامن مستقبل کی راہ ہموار کرنے میں ان کی دانائی، دور اندیشی اور بصیرت کا مظہر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان، آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان وائٹ ہاؤس سمٹ میں امریکی صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ کی سرپرستی میں طے پانے والے تاریخی امن معاہدے کا خیرمقدم کرتا ہے۔ ایکس پر وزیراعظم نے لکھا کہ یہ تاریخی پیش رفت جنوبی قفقاز کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ہے، جو عشروں سے جاری تنازعات اور انسانی مصائب کا شکار رہا ہے، یہ معاہدہ امن، استحکام اور تعاون کا پیغام لاتا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ہم صدر الہام علییف اور آذربائیجان کے عوام کو اس تاریخی معاہدے پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں، جو ایک پُرامن مستقبل کی راہ ہموار کرنے میں ان کی دانائی، دور اندیشی اور بصیرت کا مظہر ہے، پاکستان نے ہمیشہ برادر ملک آذربائیجان کا ساتھ دیا ہے، اور اس تاریخ ساز لمحے پر ہم ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
شہباز شریف نے یہ بھی لکھا کہ ہم اس معاہدے کے لیے فریقین کو قریب لانے اور ایک نتیجہ خیز سمجھوتہ طے کرانے میں امریکہ، خصوصاً صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سہولت کار کردار کو بھی سراہتے ہیں، یہ معاہدہ تجارت، روابط اور علاقائی انضمام کے نئے مواقع پیدا کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ مکالمے کی یہ روح دیگر ایسے خطوں کے لیے بھی مشعلِ راہ بنے گی، جو طویل المدتی تنازعات کا شکار ہیں۔