میٹا کی ملکیتی کمپنی واٹس ایپ نے بالآخر اپنی طویل انتظار کی جانے والی ایپل واچ ایپ لانچ کر دی جس کے ذریعے صارفین اب بغیر فون نکالے اپنے ہاتھ کی گھڑی سے براہ راست پیغامات اور کالز کے نوٹیفکیشن حاصل کر سکیں گے۔

نئی ایپ کے ذریعے صارفین کال نوٹیفکیشنز حاصل کرنے، مکمل پیغامات پڑھنے اور وائس میسجز ریکارڈ یا بھیجنے کے قابل ہوں گے۔

کمپنی کے مطابق واٹس ایپ کی تمام پلیٹ فارمز کی طرح ایپل واچ پر بھی ذاتی پیغامات اور کالز اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کے تحت محفوظ رہیں گی۔

میٹا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ نیا تجربہ اپنا آئی فون نکالے بغیر آپ کو اپنی چیٹس سے باخبر رکھے گا۔

ایپ میں میسج ری ایکشنز، تصاویر اور اسٹیکرز کی واضح ڈسپلے کے علاوہ چَیٹ ہسٹری کی بہتر نمائش بھی شامل ہے۔

یہ ایپ ایپل واچ سیریز 4 یا اس سے جدید ماڈلز پر چلنے والے watchOS 10  یا اس سے نئے ورژن کی ضرورت رکھتی ہے۔

واٹس ایپ کے مطابق مستقبل میں اس ایپ میں مزید فیچرز بھی شامل کیے جائیں گے۔

یہ نیا اقدام کمپنی کی اس وسیع حکمتِ عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد واٹس ایپ کو موبائل اور ڈیسک ٹاپ سے آگے دیگر ڈیوائسز تک وسعت دینا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل آئی پیڈ صارفین صرف براؤزر کے ذریعے واٹس ایپ استعمال کر سکتے تھے۔

ایپل واچ کے لیے ایپ کی یہ ریلیز اسنیپ چیٹ کی جانب سے اپنی واچ او ایس ایپ لانچ کیے جانے کے بعد سامنے آئی ہے جس میں صارفین مختلف انداز میں فوری پیغامات کا جواب دے سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایپل واچ واٹس ایپ

پڑھیں:

اے آئی کا قدرتی دماغ کی طرح کا کرنا ممکن بنالیا گیا

برطانیہ میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق میں ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ انسانی دماغ کے انداز میں کام کرنے والا ایک سادہ سا عمل مصنوعی ذہانت کے نظاموں کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور توانائی کے استعمال کو نمایاں حد تک کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اصلی اور اے آئی جنریٹڈ ویڈیوز میں فرق کس طرح کیا جائے، جانیے اہم طریقے

یہ تحقیق یونیورسٹی آف سرے کے سائنسدانوں نے کی ہے جس میں انہوں نے انسانی دماغ کے حیاتیاتی اعصابی نظام سے براہ راست متاثر ہو کر ایک نیا طریقہ کار تیار کیا ہے۔

نئی ٹیکنالوجی: ’ٹیپوگریفیکل اسپارس میپنگ‘

سائنسی جریدے نیورو کمپیوٹنگ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق سائنسدانوں نے ایک ماڈل بنایا ہے جسے ’ٹیپوگریفیکل اسپارس میپنگ‘ (ٹی ایس ایم) کہا جاتا ہے۔

یہ نظام انسانی دماغ کی طرح ہر نیورون کو دوسرے نیورون سے منسلک کرنے کی بجائے ہر ’نیورون‘ کو صرف قریبی یا متعلقہ نیورونز سے جوڑتا ہے جیسا کہ روایتی ڈیپ لرننگ ماڈلز کرتے ہیں۔

مزید پڑھیے: کینوا نے جدید اے آئی فیچرز سے لیس اپنا ڈیزائن ماڈل متعارف کرادیا

اس طرح  ٹی ایس ایم توانائی کے ضیاع کو کم کرتا ہے اور کارکردگی کو بہتر بناتا ہے جبکہ درستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرتا۔

کم توانائی، زیادہ کارکردگی

تحقیق کے شریک مصنف اور یونیورسٹی آف سرّی کے کمپیوٹیشنل بایولوجی کے ماہر ڈاکٹر رومن باؤر نے کہا کہ ہماری تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ذہین نظاموں کو کہیں زیادہ مؤثر طریقے سے بنایا جا سکتا ہے اور کم توانائی خرچ کرتے ہوئے بھی اعلیٰ کارکردگی برقرار رکھی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کے بڑے  اے آئی ماڈلز کی تربیت میں ایک ملین کلو واٹ گھنٹے سے زیادہ بجلی صرف ہو سکتی ہے جو موجودہ رفتار کے لحاظ سے پائیدار نہیں

دماغ سے متاثر انہانسڈ ٹی ایس ایم ایک قدم آگے

تحقیقی ٹیم نے اس تصور کو مزید ترقی دیتے ہوئے انہانسڈ ٹی ایس ایم متعارف کرایا جس میں ایک حیاتیاتی تراش خراش کا عمل شامل کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: چینی ساختہ آرٹیفیشل انٹلیجنس ڈیپ سِیک کی ایپ پر جرمنی میں پابندی کا خدشہ

یہ وہی عمل ہے جو انسانی دماغ میں سیکھنے کے دوران ہوتا ہے جب غیر ضروری اعصابی روابط آہستہ آہستہ ختم ہو جاتے ہیں۔

نتائج کے مطابق ای ٹی ایس ایم ماڈل نے 99 فیصد تک غیر ضروری کنکشن ختم کر دیے یعنی تقریباً تمام اضافی روابط ہٹا دیے گئے  پھر بھی اس کی درستگی روایتی نیورل نیٹ ورکس کے برابر رہی۔

حیران کن نتائج

نئے ماڈل کے فوائد میں تربیت کا تیز تر عمل، کم میموری کا استعمال اور توانائی کی کھپت میں 99 فیصد تک کمی شامل ہیں۔

یہ نظام نہ صرف زیادہ مؤثر ہے بلکہ ماحول دوست بھی ہے کیونکہ یہ دوسرے طریقوں کے مقابلے میں ایک فیصد سے بھی کم توانائی استعمال کرتا ہے۔

مستقبل کی سمت: دماغ جیسے کمپیوٹرز

تحقیقی ٹیم اب یہ جانچنے میں مصروف ہے کہ اس طریقے کو نیو مورفک کمپیوٹنگ میں کس طرح استعمال کیا جا سکتا ہے یعنی ایسے کمپیوٹرز جو انسانی دماغ کی ساخت اور کام کرنے کے طریقے کی نقل کرتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ ماڈل کامیابی سے بڑے پیمانے پر اپنایا گیا تو یہ مصنوعی ذہانت کے شعبے میں توانائی کے بحران اور پائیداری کے حوالے سے ایک انقلاب ثابت ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ’اب ہم جیسوں کا کیا بنے گا‘، معروف یوٹیوبر مسٹر بیسٹ اے آئی سے خوفزدہ

انسانی دماغ سے متاثر نئی اے آئی ٹیکنالوجی نہ صرف کارکردگی بڑھا سکتی ہے بلکہ توانائی کے استعمال میں بھی نمایاں کمی لا سکتی ہے۔

یہ تحقیق اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ مصنوعی ذہانت کا مستقبل قدرتی ذہانت کے اصولوں پر مبنی ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انہانسڈ ٹی ایس ایم اے آئی ٹی ایس ایم قدرتی دماغ اور اے آئی

متعلقہ مضامین

  • سال کا سب سے بڑا چاند آج نظر آئے گا، پاکستان میں واضح طور پر دیکھنا ممکن ہوگا؟
  • صارفین پر بوجھ ڈالے بغیر 1.2 کھرب روپے کا گردشی قرضہ ختم کر رہے ہیں‘ وزیر توانائی
  • دیکھنا چاہتے ہیں پیپلز پارٹی 27ویں ترمیم پر کیا پوزیشن لیتی ہے، سینیٹر علی ظفر
  • واٹس کا نیا اہم فیچر، صارفین فون نمبر کے بغیر کال کرسکیں گے
  • اے آئی کا قدرتی دماغ کی طرح کا کرنا ممکن بنالیا گیا
  • صارفین پر بوجھ ڈالے بغیر 1.2 کھرب روپے کا گردشی قرضہ ختم کر رہے ہیں، وزیر توانائی
  • اسمارٹ فون کیلئے 2 کلو وزنی کیس متعارف، کمپنی نے وجہ بھی بتادی
  • جاپانی کمپنی نے پیٹ کی چربی ختم کرنے والا پانی متعارف کرادیا
  • بلو اسکائی کے صارفین 40 ملین سے تجاوز، نیا فیچر ’ڈس لائک‘ متعارف