نوبل انعام یافتہ سماجی کارکن ملالہ یوسف زئی نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک سے تحمل اور امن کے فروغ کی اپیل کی ہے۔ اپنے جاری کردہ بیان میں ملالہ یوسف زئی نے کہا کہ نفرت اور تشدد ہمارے مشترکہ دشمن ہیں، پاکستان اور بھارت کو کشیدگی کم کرنے کیلئے فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ سفارتکاری اور بات چیت کو فروغ دے تاکہ خطے میں پائیدار امن ممکن بنایا جا سکے۔ ملالہ نے زور دیا کہ ’امن ہی ہماری اجتماعی سلامتی اور خوشحالی کا واحد راستہ ہے۔ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب منگل اور بدھ کی درمیانی شب بھارتی فوج نے آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں بشمول کوٹلی، مظفر آباد اور باغ، کے علاوہ پنجاب کے شہروں مریدکے اور احمد پور شرقیہ میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں دو مساجد شہید ہوئیں جبکہ دو بچوں سمیت 31 پاکستانی شہید اور 57 افراد زخمی ہوئے۔ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا مؤثر جواب دیتے ہوئے دشمن کے تین رافیل، ایک مگ-29، ایک ایس یو-30 جنگی طیارہ اور ایک کومبیٹ ڈرون کو کامیابی سے مار گرایا۔ وزارت دفاع کے مطابق، یہ حملہ بھارتی فوج کی جانب سے رات کی تاریکی میں بزدلانہ طور پر کیا گیا تھا، جس کا فوری اور منہ توڑ جواب دیا گیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

حالیہ کشیدگی پر ترک صدر نے پاکستان کے شانہ بہ شانہ کھڑا رہنے کا اعلان کیا، عرفان صدیقی

اسلام آباد:

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹ میں پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کی قائمہ کمیٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ برصغیر میں جاری حالیہ کشیدگی میں بھی صدر طیب اردوان نے کھل کر پاکستان کے شانہ بہ شانہ کھڑا رہنے کا اعلان کیا اور پاکستان کے موقف کی حمایت کی۔

پاکستانی نژاد ترک ہیرو ’’عبد الرحمٰن پشاوری‘‘ کی 100 سالہ برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان صدیوں پر محیط اخوت اور بھائی چارے کے اٹوٹ رشتے استوار ہیں، ایک پاکستانی مرد آہن ’’عبدالرحمن پشاوری‘‘ اس برادرانہ تعلق کی روشن مثال ہے جس نے انگریز سامراج کے خلاف ترکوں کی آزادی کی جنگ میں داد شجاعت دی اور ترک قوم کا ہیرو بن گیا۔

سینیٹر عرفان صدیقی کو ’’عبدالرحمن پشاوری‘‘ کی صد سالہ تقریب کے موقع پر ترک حکومت اور تہران یونیورسٹی نے خاص طور مدعو کیا۔ اپنے خطاب میں سینیٹر عرفان صدیقی نے دعوت دینے پر منتظمین، پاکستان میں یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ اور کلچر سینیٹرز کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر خلیل طوقار کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ’’عبدالرحمٰن پشاوری‘‘ کی سو سالہ برسی پر خصوصی تقریب کے انعقاد کو سراہا اور کہا کہ سو سال گزرنے کے بعد بھی ترک قوم اس جری پاکستانی اور ترکوں سے محبت کرنے والے بہادر کو نہیں بھولی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات صدیوں پر محیط ہیں اور عبد الرحمٰن پشاوری ان تعلقات کی نمایاں اور روشن مثال ہے۔ عبد الرحمٰن پشاوری پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اسلامی اخوت کے اٹوٹ رشتوں کا ثبوت ہے۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ عبد الرحمٰن پشاوری پاکستان اور ترکیہ کے مشترکہ فرزند ہیں اور ان کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ عبد الرحمٰن پشاوری کی زندگی، آزادی کیلئے ان کی تڑپ اور جدوجہد کی داستان ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر رجب اردوان نے پاکستان کے متعدد دوروں کے دوران دونوں ممالک کے اسی رشتے کی بات کی اور عبدالرحمن پشاوری کو ضرور یاد کیا اور ترکیہ کے ساتھ عبدالرحمٰن پشاوری کی گہری محبت اور لازوال وابستگی کا بھی ذکر کیا۔ صدر رجب طیب اردوان نے عبدالرحمٰن پشاوری کی اس عملی جدوجہد کی بھی تحسین کی جو انہوں نے ترکوں کی آزادی کے لیے کی۔

افتتاحی تقریب میں پروفیسر ڈاکٹر خلیل طوقار، وائس چانسلر سندھ مدرسۃ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر مجیب الدین صحرائی، وائس چانسلر شاہ عبداللطیف یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر یوسف خشک، وائس ریکٹر استنبول یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر گلثوم آق، پاکستان کے ترکیہ میں سفیر یوسف جنید اور وائس گورنر حسن گوزین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان اور ترکیہ کی صدیوں پر محیط تعلق اور عبد الرحمٰن پشاوری سمیت دیگر عظیم ہستیوں کی قربانیوں، ان کی عملی جدوجہد اور ترک عوام کے ساتھ والہانہ محبت پر روشنی ڈالی۔

مقررین کا کہنا تھا کہ عبد الرحمٰن پشاوری نظریاتی، نڈر اور بہادر شخصیت تھے۔ انہوں نے کہا کہ عبد الرحمٰن پشاوری کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا اور ان کی یاد آج بھی ترک عوام کے دلوں میں زندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عبد الرحمٰن پشاوری کی کہانی ہمیں آزادی اور حریت کے لیے جدوجہد کی ترغیب دیتی ہے۔

تقریب سے قبل سینیٹر عرفان صدیقی کی قیادت میں پاکستانی مندوبین کے وفد نے استنبول کے نائب گورنر اور استنبول یونیورسٹی کے وائس ریکٹر سے ملاقات کی۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے استنبول کے نائب گورنر کا خاص طور پر شکریہ ادا کیا کہ ترکیہ آزمائش کی ہر گھڑی، ہر امتحان میں ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ برصغیر میں جاری حالیہ کشیدگی میں بھی صدر طیب اردوان نے کھل کر پاکستان کے شانہ بہ شانہ کھڑا رہنے کا اعلان کیا ہے اور پاکستان کے موقف کی حمایت کی ہے۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے پاکستان کی بھرپور حمایت کرنے پر پاکستان کی حکومت اور عوام کی طرف سے خاص طور پر گورنر استنبول کے ذریعے صدر اردوان اور حکومت ترکیہ کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان ،بھارت کشیدگی کم کرنے کیلئے اقدامات کریں، ملالہ یوسف زئی
  • پاکستان اور بھارت تحمل کا مظاہرہ کریں اور امن کا پیغام دیں، ملالہ یوسفزئی
  • بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے باعث لاہور میں تعلیمی ادارے بند
  • پاک بھارت کشیدگی: ملالہ یوسف زئی بھی میدان میں آگئیں
  • پاکستان اور بھارت کشیدگی کم کرنے کے لیے اقدامات کریں، ملالہ یوسف زئی
  • بھارتی جارحیت : پاکستان کے 6 مقامات پر حملے، 26 افراد شہید اور 46 زخمی۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے تفصیلات جاری کردیں۔
  • حالیہ کشیدگی پر ترک صدر نے پاکستان کے شانہ بہ شانہ کھڑا رہنے کا اعلان کیا، عرفان صدیقی
  • ملالہ یوسف زئی کا غزہ میں فوری امداد اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ
  • ملالہ یوسف زئی کا ایک بار پھر غزہ میں مستقل جنگ بندی اور امداد کی فراہمی کا مطالبہ