پاک بھارت کشیدگی: ملالہ یوسف زئی بھی میدان میں آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
نوبل انعام یافتہ سماجی کارکن ملالہ یوسف زئی بھی پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی پر میدان میں آگئیں۔
یہ بھی پڑھیں بھارت کو فاش غلطی کا خمیازہ ضرور بھگتنا ہوگا، وزیراعظم محمد شہباز شریف کا قوم سے خطاب
اپنے ایک بیان میں ملالہ یوسف زئی نے پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی کم کریں، ملالہ یوسف زئی نے کہاکہ نفرت اور تشدد ہمارے مشترکہ دشمن ہیں۔
انہوں نے کہاکہ عالمی برادری موجودہ صورت حال میں سفارتکاری اور بات چیت کو فروغ دینے کے لیے کام کرے۔
ملالہ یوسف زئی نے کہاکہ اجتماعی سلامتی اور خوشحالی کا واحد راستہ امن ہی ہے۔
واضح رہے کہ پہلگام واقعہ کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالات کشیدہ ہیں، گزشتہ رات بھارت نے پاکستان پر میزائل حملے کیے، جس کے نتیجے میں 31 شہری شہید ہوگئے۔
پاکستان نے بھی بھارت کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے 5 جنگی جہاز گراد یے، جبکہ دشمن کا بریگیڈ ہیڈکوارٹر بھی تباہ کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں امریکی صدر نے پاکستان بھارت کشیدگی ختم کرنے کے لیے مدد کی پیشکش کردی
ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بھارت پر واضح کیا ہے کہ ہم ناحق شہریوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ ترجمان پاک فوج ملالہ یوسف زئی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ ترجمان پاک فوج ملالہ یوسف زئی وی نیوز ملالہ یوسف زئی
پڑھیں:
بابا گورونانک کا 556 واں جنم دن، بھارت سے 2400 سکھ یاتری پاکستان پہنچ گئے
لاہور:(نیوز ڈیسک)بابا گورونانک کے 556 ویں جنم دن کی تقریبات کے موقع پر بھارت سے تقریباً 2400 سکھ یاتری پاکستان پہنچ گئے۔
واہگہ بارڈر پر سکھ یاتریوں کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ سردار رمیش سنگھ اروڑہ اور متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین نے بھارتی مہمانوں کا خیرمقدم کیا۔
امیگریشن اور کسٹم کے مراحل مکمل ہونے کے بعد بھارتی یاتریوں کو سخت سیکیورٹی میں ننکانہ صاحب روانہ کر دیا گیا، جہاں وہ بابا گورونانک کے جنم دن کی مرکزی تقریبات میں شرکت کریں گے۔
واہگہ بارڈر پر بھارتی یاتریوں کے لیے کھانے اور دیگر سہولیات کا بھی خصوصی انتظام کیا گیا تھا۔ یاتریوں کو 13 نومبر تک کا ویزا دیا گیا ہے۔