اپنے پوسٹ میں فاطمہ بھٹو نے لکھا کہ جس طرح سے یہ سب ناقابل تفریق ٹویٹس کے ذریعے جنگ پر خوشیاں منا رہے ہیں، ایسا لگ رہا ہے یہ جنگ، موت یا تباہی نہیں بلکہ کوئی فٹ بال کا میچ ہو۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹو شہید کی پوتی و مصنفہ فاطمہ بھٹو پاک بھارت جنگ پر خوشیاں منانے والے بھارتی فنکاروں پر برس پڑیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر مصنفہ نے پوسٹ کرتے ہوئے پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارتیوں کے رویئے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے بھارتی اداکارہ کی پوسٹ جس میں انہوں نے اپنی افواج سے اظہار تشکر کیا تھا، کو ری شیئر کرتے ہوئے تمام بھارتیوں کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ انہوں نے لکھا کہ جس طرح سے یہ سب ناقابل تفریق ٹویٹس کے ذریعے جنگ پر خوشیاں منا رہے ہیں، ایسا لگ رہا ہے یہ جنگ، موت یا تباہی نہیں بلکہ کوئی فٹ بال کا میچ ہو۔ خیال رہے کہ 22 اپریل کو بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں 26 سیاحوں کو فائزنگ کرکے دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا۔ اس فائرنگ کے واقعے کو جواز بنا کر بھارت نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب پاکستان کے مختلف مقامات پر میزائل حملے کیے اور معصوم شہریوں کو اس فضائی حملے میں نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 31 معصوم شہری شہید اور 57 زخمی ہوئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جنگ پر خوشیاں

پڑھیں:

ویمنز ورلڈ کپ جیتنے کے بعد انعامی رقم پر بھارت میں صنفی امتیاز کی بحث چھڑ گئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) پر ورلڈ کپ جیتنے والی خواتین کرکٹ ٹیم کے ساتھ شرمناک صنفی امتیاز برتنے کا الزام سامنے آگیا ہے۔

بھارتی ویمنز کرکٹ ٹیم نے اتوار کو جنوبی افریقہ کو شکست دے کر پہلی بار آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ تاہم اگلے ہی روز بی سی سی آئی کی جانب سے انعامی پیکج کے اعلان نے نئی بحث کو جنم دے دیا۔

بی سی سی آئی کے سیکرٹری جے شاہ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ویمنز ٹیم اور سپورٹ اسٹاف کو ان کی شاندار کامیابی کے اعتراف میں کل 51 کروڑ بھارتی روپے بطور انعام دیے جائیں گے۔ مگر بھارتی میڈیا اور شائقین کے مطابق یہ رقم اُس انعام سے آدھی بھی نہیں جو 2024 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے پر بھارت کی مینز ٹیم کو دی گئی تھی۔

رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے والی بھارتی مینز ٹیم کے لیے 125 کروڑ روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا، جبکہ خواتین ٹیم کو صرف 51 کروڑ روپے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

میڈیا اور سوشل پلیٹ فارمز پر ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ فرق بھارت میں صنفی مساوات کے فقدان کو واضح کرتا ہے۔ بعض تجزیہ کاروں نے سوال اٹھایا ہے کہ اگر دونوں ٹیموں نے عالمی سطح پر ایک جیسی کامیابی حاصل کی تو انعام میں اتنا واضح فرق کیوں رکھا گیا؟

کھیلوں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ بھارتی خواتین کرکٹرز کو اب بھی برابر کے مواقع اور اعتراف حاصل نہیں، حالانکہ ان کی کامیابی نے ملک کے کھیلوں کی تاریخ میں نیا باب رقم کیا ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • 6 نومبر، کشمیریوں کی نسل کشی کا سیاہ ترین دن
  • پاکستان سے روابط توڑنے میں مفاد نہیں، بات چیت واحد راستہ، سابق بھارتی وزیر
  • بھارتی جوہری مواد سے تابکاری جاری
  • بابا گورونانک کا 556 واں جنم دن، بھارت سے 2400 سکھ یاتری پاکستان پہنچ گئے
  • اہم انتظامی اختیارات پر بھارت کے کنٹرول کی وجہ سے کشمیر حکومت کے اختیارات بہت کم ہو گئے ہیں، عمر عبداللہ
  • بھارتی صحافی رعنا ایوب اور ان کے والد کو قتل کی دھمکیاں موصول
  • پاکستان کے خلاف بھارتی کارروائی بے نقاب
  • ویمنز ورلڈ کپ جیتنے کے بعد انعامی رقم پر بھارت میں صنفی امتیاز کی بحث چھڑ گئی
  • نئے ٹیکس نہیں لگانے پڑیں گے، ایف بی آر چیئرمین کا مؤقف
  • جماعت اسلامی ہند کا بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر اظہار تشویش