ملک بھر میں سونے کی قیمت میں 1,800 روپے کمی ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مئی2025ء) ملک بھر میں سونے کی قیمت میں 1,800 روپے کمی کے ساتھ فی تولہ سونا 3 لاکھ 50 ہزار 900روپے کا ہوگیا ۔
(جاری ہے)
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق جمعہ کو سونے کی فی تولہ قیمت میں 1,800 روپے کمی کے بعد فی تولہ سونا 3 لاکھ 50 ہزار 900 روپے کا ہوگیا ہے جبکہ 24 قیراط سونے کے 10 گرام کی قیمت بھی 1,543 روپے کمی کے بعد 302,383 روپے سے کم ہو کر 300,840 روپے ہوگئی اور 10 گرام 22 قیراط سونے کی قیمت 277,194 روپے سے کم ہو کر 275,780 روپے ہوگئی۔
آل سندھ صرافہ جیولرز ایسوسی ایشن نے رپورٹ کیا کہ فی تولہ چاندی اور دس گرام چاندی کی قیمت بالترتیب 3,417 اور 2,929 پر مستحکم رہی۔ ایسوسی ایشن نے رپورٹ کیا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت 3,343 ڈالر سے کم ہو کر 3,317 ڈالر ہو گئی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سونے کی قیمت روپے کمی فی تولہ
پڑھیں:
ایڈورٹائزنگ ایسوسی ایشن کا ود ہولڈنگ ٹیکس میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ
کراچی:پاکستان ایڈورٹائزنگ ایسوسی ایشن نے بجٹ میں ودہولڈنگ ٹیکس میں بلاجواز اضافے کو واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔
ایڈورٹائزرز ایسوسی ایشن کے وفد نے پیر کو ایف پی سی سی آئی میں منعقدہ ٹیکس بے قاعدگیوں پر بعد از بجٹ مشاورتی اجلاس میں شرکت کی۔ فورم میں پی اے اے نے ایڈورٹائزنگ سمیت، مخصوص خدمات پر ودہولڈنگ ٹیکس (ڈبلیو ایچ ٹی) کو 4 فیصد سے بڑھا کر 6 فیصد کرنے پر انڈسٹری کے مشترکہ خدشات کا اظہار کیا اور اسے ایک معاشی طور پر سزا دینے والا اور ناقابلِ برداشت اقدام قرار دیا۔
وفد نے ایک تفصیلی مؤقف پیش کیا جس میں اس اضافے کے سنگین اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ اگر اسے اوسط خالص منافع کے تناظر میں، جو محض 15 فیصد ہے، دیکھا جائے تو یہ اضافہ عملی طور پر 17 فیصد سپر ٹیکس کے مترادف ہے۔
احمد کپاڈیا نے کہا کہ ایک ایسا ماحول جہاں پہلے ہی افرادی قوت کے بڑھتے ہوئے اخراجات، یوٹیلیٹی بلوں میں بے تحاشہ اضافہ اور کلائنٹس کی جانب سے بجٹ میں کمی نے صنعت پر دباؤ ڈال رکھا ہے، ٹیکس کا یہ اضافی بوجھ، سروس فراہم کرنے والے اداروں کی بقاء کے لیے، خطرہ بن چکا ہے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اس اضافے کو واپس لے اور ود ہولڈنگ ٹیکس کو 3 فیصد پر لائے تاکہ ٹیکس کے حوالے سے سروس فراہم کرنے والے اُن اداروں کی ذمہ داری کی درست عکاسی ہو سکے، جو قانون کے پابند ہیں۔ پاکستان ایڈورٹائزنگ ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک تحریری اپیل بھی ایف پی سی سی آئی کی قیادت کو پیش کی گئی، جس میں ایف بی آر اور وزارتِ خزانہ سے فوری طور پر رابطہ کرکے مؤثر وکالت کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔