سونے کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے بعد ہزاروں روپے کی کمی
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے کے بعد اب کمی دیکھنے میں آ رہی ہے، پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 1800 روپے کمی ہو گئی ہے۔
ملک میں فی تولہ سونا 1800 روپے کمی کے بعد 350900 روپے کا ہوگیا جب کہ 10 گرام سونا 1543 روپے کمی کے بعد 300840 روپے کا ہو گیاہے۔
اس کے علاوہ 10 گرام 22 قیراط سونے کی قیمت 275780 روپے ہوگئی۔
جبکہ عالمی بازار میں سونا 18 ڈالر کمی کے بعد 3325 ڈالر فی اونس کا ہوگیاہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈالر سونے کی قیمت سونے کی قیمت میں کمی فی تولہ سونا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ڈالر سونے کی قیمت سونے کی قیمت میں کمی فی تولہ سونا سونے کی قیمت کے بعد
پڑھیں:
شہریوں کیلئے بری خبر، دودھ کی فی لیٹر قیمت میں غیر معمولی اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور میں دودھ اور دہی کی قیمتوں میں اچانک اضافہ عوام کے لیے ایک اور مہنگائی کا جھٹکا ثابت ہوا ہے۔
دکانداروں نے دودھ کی فی لیٹر قیمت میں 10 روپے کا اضافہ کرتے ہوئے اسے 210 روپے فی لیٹر مقرر کر دیا ہے، جبکہ دہی کی قیمت بھی بڑھ کر 250 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔ اس اچانک اضافے نے گھریلو بجٹ کو مزید دباؤ میں ڈال دیا ہے اور شہری سخت پریشانی کا شکار ہیں۔
دکانداروں کا مؤقف ہے کہ حالیہ سیلاب نے مویشیوں کی تعداد اور دودھ کی پیداوار کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ چونکہ مارکیٹ میں دودھ کی سپلائی کم ہوگئی ہے، اس کمی نے قیمتوں کو اوپر دھکیل دیا ہے۔ اس صورتحال نے نہ صرف دودھ بلکہ دہی جیسی دیگر دودھ سے بنی اشیاء کو بھی مہنگا کر دیا ہے۔
دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ بنیادی ضروریاتِ زندگی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے حالات ناقابلِ برداشت بنا دیے ہیں۔ کھانے پینے کی اشیاء پہلے ہی مہنگائی کی زد میں ہیں اور اب دودھ جیسی روزمرہ کی ضرورت کی چیز عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہے۔
عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری اور مؤثر اقدامات کرے تاکہ دودھ اور دہی کی سپلائی بہتر بنائی جا سکے اور قیمتوں میں کمی لائی جائے۔ بصورت دیگر بڑھتی ہوئی مہنگائی عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دے گی اور غریب طبقے کے لیے زندگی گزارنا اور مشکل ہو جائے گا۔