پاکستان میں ووٹرز کی کل تعداد 13 کروڑ 39 لاکھ 94 ہزار 9 ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
—فائل فوٹو
الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ووٹرز کی کل تعداد 13 کروڑ 39 لاکھ 94 ہزار 9 ہو گئی۔
الیکشن کمیشن کے اعلامیے کے مطابق الیکشن کمیشن نے ملک میں ووٹرز کی تعداد کا ڈیٹا جاری کر دیا جس کے مطابق پاکستان میں مرد ووٹرزکی تعداد 7 کروڑ 19 لاکھ 30 ہزار 687 ہے جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 6 کروڑ 20 لاکھ 63 ہزار 322 ہے۔
پاکستان میں مرد ووٹرز کی شرح 53.
دارالحکومت اسلام آباد میں ووٹرز کی تعداد 11 لاکھ 88 ہزار 407 ہو گئی، جن میں سے مرد ووٹرز کی تعداد 6 لاکھ 21 ہزار 979 ہے، جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 66 ہزار 428 ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے ملک بھر میں ووٹرز کی تعداد کے حوالے سے اعداد و شمار پیش کردیے۔
بلوچستان میں ووٹرز کی تعداد 55 لاکھ 92 ہزار 592 ہے، جن میں سے مرد ووٹرز کی تعداد 31 لاکھ 31 ہزار 847 ہے، جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 24 لاکھ 60 ہزار 745 ہے۔
خیبر پختون خوا میں ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 27 لاکھ 92 ہزار 198 ہے، جن میں سے مرد ووٹرز کی تعداد 1 کروڑ 23 لاکھ 94 ہزار 230 ہے اور خواتین ووٹرز کی تعداد 1 کروڑ 3 لاکھ 97 ہزار 968 ہے۔
پنجاب میں ووٹرز کی تعداد 7 کروڑ 63 لاکھ 28 ہزار 983 ہو گئی، جن میں سے مرد ووٹرز کی تعداد 4 کروڑ 6 لاکھ 4 ہزار 278 ہے اور خواتین ووٹرز کی تعداد 3 کروڑ 57 لاکھ 24 ہزار 705 ہے۔
سندھ میں ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 80 لاکھ 91 ہزار 829 ہے، جن میں سے مرد ووٹرز کی تعداد 1 کروڑ 51 لاکھ 78 ہزار 353 ہے، جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 1 کروڑ 29 لاکھ 13 ہزار 476 ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: جن میں سے مرد ووٹرز کی تعداد ووٹرز کی تعداد 1 کروڑ میں ووٹرز کی تعداد الیکشن کمیشن پاکستان میں
پڑھیں:
1 کروڑ 40 لاکھ کیسز زیرِ التواء ہونا خطرناک صورتِحال ہے: اعظم نذیر تارڑ
وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ—فائل فوٹووفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ہم زیرِ التواء مقدمات کے چنگل میں ہیں، 1 کروڑ 40 لاکھ مقدمات زیرِ التواء ہیں، جو خطرناک صورتِ حال ہے۔
اسلام آباد میں سول کمرشل ثالثی پروگرام کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ مقدمے بازی کو کم کرنے یا لوگوں کے درمیان تصفیے کے لیے ثالثی بہترین حل ہے، اس سے تنازعات جلد حل ہوتے ہیں۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ 2022 سے اب تک ترکیہ نے 2 ملین سے زائد مقدمات ثالثی سے نمٹائے، پاکستان کے پاس 200 ثالث ہیں لیکن ان کو مقدمات بھیجے نہیں جاتے، ثالثی کے لیے دل اور دماغ میں تبدیلی لانا ناگزیر ہے۔
وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ مقدمے بازی کو کم کرنے یا لوگوں کے درمیان تصفیے کے لیے ثالثی بہترین حل ہے، ثالثی کے ذریعے تنازعات جلد حل ہوتے ہیں، جسٹس شاہد وحید نے درست کہا کہ ثالثی سے مقدمہ خوشی سے ختم ہوتا ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہمارے خطے کی ثقافت ہے بہن بھائیوں میں بھی کوئی تنازع ہو تو جرگے یا پنچایت کے ذریعے حل ہوتا ہے، وزارت قانون اور حکومت کو ادراک ہے کہ ہم زیر التوا مقدمات کے چنگل میں ہیں۔
جسٹس شاہد وحید نے کہا کہ فیملی کورٹس کیلئے فریقین کے بڑوں کو بیٹھ کر معاملات حل کرنے کی تجویز دی ہے، وکلاء اگر فیملی کیسز میں ثالث بنیں تو معاملات خراب ہوتے ہیں،
انہوں نے کہا کہ 24 کروڑ آبادی کے ملک میں 14 ملین زیرِ التواء مقدمات ہوں تو یہ خطرناک صورتحال ہوتی ہے، دیر سے سہی لیکن زیرِ التواء مقدمات کے خاتمے کے لیے بنیادی تبدیلیاں لائیں، قانون و انصاف کمیشن نے زیرِ التوا مقدمات کا بوجھ کم کرنے کے لیے تجاویز بھیجیں، جلد پارلیمنٹ سے ثالثی کے ذریعے مقدمات کے حل کا قانون منظور کریں گے۔