مشیر وزیراعلیٰ برائے اینٹی کرپشن مصدق عباسی کو مانسہرہ میں منعقدہ ماہانہ کھلی کچہری کے دوران سرکاری اراضی پر قبضے کی شکایات موصول ہوئیں جس پر نوٹس لیتے ہوئے انہوں نے اسپیشل انویسٹی گیشن ونگ کو انکوائری کی ہدایت دی۔ اسلام ٹائمز۔ اینٹی کرپشن خیبر پختونخوا نے مانسہرہ میں ایک ارب 38 کروڑ 50 لاکھ روپے مالیت کی 2529 کنال 08 مرلے سرکاری اراضی ریکور کر لی۔ مشیر وزیراعلیٰ برائے اینٹی کرپشن مصدق عباسی کو مانسہرہ میں منعقدہ ماہانہ کھلی کچہری کے دوران سرکاری اراضی پر قبضے کی شکایات موصول ہوئیں جس پر نوٹس لیتے ہوئے انہوں نے اسپیشل انویسٹی گیشن ونگ کو انکوائری کی ہدایت دی۔ انکوائری میں انکشاف ہوا کہ ہزاروں کنال اراضی ریونیو افسران و اہلکاروں کی ملی بھگت سے مختلف افراد کو منتقل کی جا رہی تھی۔ اینٹی کرپشن کی مداخلت پر انتقال کی کارروائی روک کر مذکورہ اراضی صوبائی حکومت کے نام منتقل کر دی گئی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سرکاری اراضی اینٹی کرپشن

پڑھیں:

ورلڈ یونیورسٹی گیمزِ، پاکستانی دستے میں بے ضابطگیوں پر انکوائری کمیٹی تشکیل

انکوائری کمیٹی ٹیم ،انتخاب، نظم و ضبط، لاجسٹک مسائل و کھلاڑیوں کے غائب ہونے کی تحقیقات کرے گی
ڈائریکٹر پی ایس بی لاہور کی سربراہی میں قائم تین رکنی کمیٹی 15 یوم میں جامع رپورٹ پیش کرنے کی پابند

پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ورلڈ یونیورسٹی گیمز کیلئے جرمنی جانے والے پاکستانی دستے میں بے ضابطگیوں پر انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔ ڈائریکٹر پی ایس بی لاہور کی سربراہی میں قائم تین رکنی کمیٹی 15 یوم میں جامع رپورٹ پیش کرنے کی پابند ہوگی۔ ڈی جی پی ایس بی کی منظوری سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق ایف آئی ایس یو ورلڈ گیمز میں پاکستانی دستے کی شرکت میں سنگین بے ضابطگیاں سامنے آئیں جن میں ٹیم آفیشلز کے انتخاب، نظم و ضبط، لاجسٹک مسائل اور دو کھلاڑیوں کے غائب ہونے جیسے سنگین نکات شامل ہیں۔ماسوائے ایک کوچ کے تمام ٹیم آفیشلز ایچ ای سی یا جامعات کے افسران تھے جس سے شفافیت پر سوال اٹھے۔ ایچ ای سی کے مطابق مقابلے کے دوران دو طالبعلم ایتھلیٹس کے لاپتہ یا فرار ہونے کی اطلاع دی گئی ہے۔ خواتین کے ریلے ٹیم 4400 مقابلوں کے لئے نااہل قرار دیا گیا۔ ایک جوڈو ایتھلیٹ نے کوچ اور مناسب مقابلہ جاتی یونیفارم کے مقابلوں میں شرکت کی۔ ان حقائق کی روشنی میں پی ایس بی نے تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کی ہے۔ کمیٹی کی سربراہ ڈائریکٹر پی ایس بی لاہور نورش صباح جبکہ نصرا للہ رانا اور سیف الراحمان راو ممبران ہونگے۔تحقیقاتی کمیٹی ایچ ای سی کی جانب سے ایتھلیٹس اور ٹیم آفیشلز کے انتخاب کے طریقہ کار، بنیاد اور شفافیت کا جائزہ لے گی، کمیٹی دستے میں شامل ہر آفیشل کی ذمہ داریوں کا تعین کریگی کہ ان کی شمولیت مروجہ اصولوں کے مطابق تھی یا نہیں۔کمیٹی دو ایتھلیٹس کے لاپتہ یا فرار ہونے کے حالات کی چھان بین، واقعات کا وقت وار جائزہ اور غفلت یا نااہلی کے ذمہ داران کی نشاندہی کرے گی۔ کمیٹی خواتین ریلے ٹیم کی نااہلی کے اسباب کی تحقیق، تیاری، انتخاب یا نگرانی میں بھی کوتاہی کی بھی نشاندہی کرے گی۔ٹی او آر کے مطابق کمیٹی یہ تعین بھی کرے گی کہ جوڈو ایتھلیٹ کو مقابلہ کیلئے یونیفارم کیوں فراہم نہیں کیا گیا اور وہ کوچ کے بغیر کیوں شریک ہوئی۔ کمیٹی بدانتظامی، غفلت یا فرائض میں کوتاہی کے مرتکب افراد کے خلاف مناسب کارروائی کی سفارش کریگی۔ کمیٹی نوٹیفکیشن کے اجرا کی تاریخ سے (15) دن کے اندر ایک جامع رپورٹ پیش کرنے کی پابند ہونگی۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعلیٰ بلوچستان کا ریٹائرڈ افسر کی دوبارہ تقرری پر سخت نوٹس، انکوائری کا حکم
  • اگر حشد الشعبی نہ ہوتی تو ہم شام کے علویوں کیطرح مارے جاتے، سابق عراقی وزیراعظم کے مشیر
  • غیر قانونی تعمیرات کی اجازت کا الزام، ایس بی سی اے کے 11 افسران کے خلاف انکوائری کا آغاز
  • کسٹمز پوسٹ کلیئرنس آڈٹ، 6 ارب 70 کروڑ کا ریونیو وصول
  • معذور بچوں کے لیے مساوی تعلیم کا خواب، برٹش کونسل اور پنجاب حکومت کے درمیان معاہدہ
  • 5 اگست حکومت کیلئے ایک بڑا سرپرائز کا دن ہے: بیرسٹر سیف
  • وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کی بنگلہ دیش کے مشیر برائے امور خارجہ توحید حسین سے ملاقات
  • پرویز الٰہی کیخلاف کرپشن اور کک بیکس ریفرنس کی سماعت 16ستمبر تک ملتوی
  • روس میں کرپشن کریک ڈاؤن، درجنوں عہدیدار گرفتار
  • ورلڈ یونیورسٹی گیمزِ، پاکستانی دستے میں بے ضابطگیوں پر انکوائری کمیٹی تشکیل