انہدام سے محفوظ رکھنے کے پیکیج متعارف، ڈی ڈی کمال موٹا سرگرم ، وصولیاں شروع
گلبرگ ٹاؤن شریف آباد بلاک 1پلاٹ 409اور 441پر تعمیرات شروع کرادی گئیں
جرأت سروے ٹیم کا موقف جاننے کے لیے ڈی جی ہاؤس رابطہ،جواب دینے سے گریز

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں لمبے عرصے سے من چاہی سیٹوں پر قابض افسران غیر قانونی تعمیرات کو مسلسل تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔ عوامی حلقوں میں یہ سوال گردش کر رہا ہے کہ نمائشی انہدام کے نام پر عمارتوں کو کمزور کرکے ازسرنو تعمیر کا عمل آخر کب اختتام پذیر ہو گا؟افسران کی ملی بھگت سے کراچی میں تعمیر کی جانے والی کمزور عمارتوں کی روک تھام آخر کب ممکن ہوگی ؟یہ سب تو اسی وقت ممکن ہے جب ملکی محصولات سے بھاری تنخواہیں اور مراعات حاصل کرنے والے بلڈنگ افسران اپنے کام سے مخلص ہوںمگر حقائق تو اس کے بالکل برعکس ہیں۔ بلڈنگ افسران اپنے فرائض سے غفلت برتتے ہوئے ذاتی مفادات کے حصول کی خاطر ملکی محصولات کے نقصان کا سبب بنتے نظر آرہے ہیں۔ وسطی میں جاری انہدام کے باوجود بھی ڈپٹی ڈائریکٹر کمال موٹا نے کمزور بنیادوں پر بغیر نقشے اور منظوری خلاف ضابطہ تعمیرات شروع کروا رکھی ہیں اور انہدام سے محفوظ رکھنے کے لئے پیکیج متعارف کروا دیے گئے ہیں۔ اس وقت بھی گلبرگ ٹاؤن کے علاقے شریف آباد نمبر 1پلاٹ نمبر 409اور 441پر خلاف ضابطہ تعمیرات جاری ہیں اور دلچسپ امر یہ ہے کہ مختلف اخبارات میں بارہا کی جانے والی نشان دہی کے باوجود خلاف ضابطہ تعمیرات ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو کی نظروں سے اوجھل ہیں۔جرأت سروے ٹیم کی جانب سے موقف طلب کرنے کے لئے ڈی جی ہاؤس رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر ڈی جی ہاؤس سے حسب معمول جواب دینے سے گریز کیا جاتا رہا۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

سندھ حکومت کا ڈیبٹ، کریڈٹ کارڈ سے ادائیگی نہ لینے والے ریسٹورنٹ کیخلاف بڑا فیصلہ

کراچی:

سندھ حکومت نے شہریوں سے ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ سے ادائیگی نہ لینے والے ریسٹورنٹ، شاپنگ مالز، کافی شاپس اور بریانی سینٹرز کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا۔

محکمہ بیورو آف سپلائی پرائسز کی سندھ کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی نے شہریوں سے ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ سے ادائیگی نہ لینے پر کلفٹن کے کراچی بروسٹ، فرنٹیئر، بیٹھک، نہاری ان اور دیسی ڈیرا کو نوٹس جاری کیے۔

ڈی جی زاہد حسین شر کے مطابق سندھ کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2014 کی خلاف ورزی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ان کاروباری اداروں کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔ کراچی سمیت صوبہ بھر میں جو ریسٹورانٹس صارفین کو ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ کے ذریعے ادائیگی کی سہولت فراہم نہیں کر رہے انکے خلاف سخت ایکشن ہوگا

زاہد حسین شر نے کہا کہ سندھ حکومت نے عوامی شکایات پر اتھارٹی کے سیکشن 23(4) کے تحت اس معاملے کا نوٹس لیا ہے، اس سنگین خلاف ورزی پر مناسب قانونی کارروائی عمل میں لانے اور صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے انکوائری شروع کر دی ہے۔

اسسٹنٹ ڈائریکٹر میر شاہنواز نے بتایا کہ متعلقہ کاروباری اداروں کو سختی سے ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ فوری طور پر اس خلاف ورزی کو بند کریں، ریسٹورانٹس کے مالکان کو ذاتی طور پر یا اپنے مجاز نمائندے کے ذریعے اتھارٹی کے دفتر میں حاضر ہو کر اس نوٹس کا جواب دیں۔

میر شاہنواز نے کہا کہ پیش نہ ہونے کی صورت میں ان کے خلاف متعلقہ قانون کے تحت سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ صارفین کو ادائیگی کے مختلف طریقے فراہم کرنا کاروباری اداروں کی ذمہ داری ہے اور اس میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا بھارت کے خلاف آپریشن ’’بنیان مرصوص‘‘شروع
  • کراچی میں آج سے پانی کی سپلائی ہر صورت شروع کریں، وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت
  • سندھ بلڈنگ ،انہدام کا ڈھونگ ، غیر قانونی تعمیرات سے چشم پوشی برقرار
  • بھارتی حکومت کا دباؤ، X نے 8 ہزار سے زائد اکاؤنٹس بند کرنے کا عمل شروع کردیا
  • شہریوں سے ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ سے ادائیگی نہ لینے والوں کیلیے بری خبر
  • حکومت کا ڈیبٹ، کریڈٹ کارڈ سے ادائیگی نہ لینے والے ریسٹورنٹ کیخلاف بڑا فیصلہ
  • سندھ بلڈنگ ،کھوڑو سسٹم گلشن اقبال میں فعال غیر قانونی تعمیرات کو تحفظ
  • سندھ حکومت کا ڈیبٹ، کریڈٹ کارڈ سے ادائیگی نہ لینے والے ریسٹورنٹ کیخلاف بڑا فیصلہ
  • پاکستان کی بھارت کے خلاف جوابی کارروائی شروع