ویڈیو: پاکستانی حملے میں بھارت کی ادھم پور ائیر بیس تباہ ہونے کے مناظر
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
بھارتی جارحیت کے بعد پاکستانی فورسز کی جانب سے دشمن کو دیے گئے بھرپور جواب میں دیگر ائیر فیلڈز کے ساتھ بھارت کی ادھم پور ائیر بیس بھی تباہ ہوئی۔بھارت کی جانب سے 6 اور 7 مئی کی رات کو پاکستان اور آزاد کشمیر کے 5 مقامات پر حملے کیے جس کا پاکستانی فورسز نے منہ توڑ جواب دیا، پاکستان کی جانب سے بارہا خبردار کرنے کے باوجود بھارت کی جانب سے جارحیت کا سلسلہ جاری رہا اور بھارت نے ڈرون حملوں کے بعد میزائل حملوں سے پاکستانی ائیر بیسز کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جسے پاکستان نے دفاعی نظام سے ناکام بنایا۔پاکستان نے بھارت کو جارحیت کا بھرپور جواب دیتے ہوئے ادھم پور، آدم پور اور پٹھان کوٹ ائیر بیسز سمیت کئی ائیر فیلڈز کو تباہ کر دیا۔ بھارتی ریاست مہاراشٹرا کی الیکٹرک کمپنی پر سائبر حملہ کر کے بجلی کا نظام مکمل طور پر جام کر دیا اور ملٹری سیٹیلائٹ کو بھی جام کر دیا۔ اس کے علاوہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی ریاست گجرات میں پاکستانی ڈرونز کئی گھنٹوں تک پرواز کرتے رہے۔ پاکستان نے بھارت کی بھٹنڈا ائیر فیلڈ کو بھی تباہ کر دیا۔پاکستانی فورسز کی جانب سے بھارت کی ادھم پور ائیر بیس کو تباہ کرنے کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہیں اور بھارتی دفاعی حکام اور میڈیا نے بھی ادھم پور ائیر بیس تباہ ہونے کا اعتراف کیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ادھم پور ائیر بیس کی جانب سے بھارت کی کر دیا
پڑھیں:
سگریٹ برانڈز کی جانب سے اربوں روپے کے ٹیکس غائب، بڑے پیمانے پر چوری کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان میں سگریٹ برانڈز کی فروخت کے حوالے سے بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری کا انکشاف ہوا ہے۔
ایک حالیہ سروے رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں فروخت ہونے والے تقریباً 81 فیصد سگریٹ برانڈز پر ٹیکس اسٹیمپ موجود نہیں، جس کے باعث قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچ رہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مارکیٹ میں فروخت ہونے والی مصنوعات میں سے صرف 12 فیصد سگریٹس پر باقاعدہ ٹیکس اسٹیمپ پائی گئی، جبکہ 7 فیصد برانڈز ایسے بھی سامنے آئے جو ٹیکس شدہ اور بغیر ٹیکس دونوں صورتوں میں دستیاب تھے۔
سروے کے مطابق اس صورتحال سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ قانونی سگریٹ کمپنیوں کے ساتھ ساتھ ایک متوازی غیر قانونی تقسیم کا نظام بھی سرگرم ہے جو ٹیکس نظام سے بچ کر منافع کما رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق ٹیکس اسٹیمپ نہ ہونے سے حکومت کو سالانہ اربوں روپے کے محصولات سے محروم ہونا پڑتا ہے اور یہ رجحان انسدادِ اسمگلنگ اور ریگولیٹری اداروں کے لیے تشویش کا باعث ہے۔