وزیراعظم شہباز شریف کا قوم کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری موجودہ کشیدہ صورتحال میں وزیراعظم شہباز شریف نے قوم کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف آج شام قوم سے خطاب کریں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت پر جوابی کارروائی شروع کردی اور آپریشن بنیان المرصوص شروع کردیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
شہباز شریف جتنا مضبوط وزیراعظم 78 برس میں نہیں آیا، رانا ثنااللہ
وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور سینیٹر رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ شہباز شریف جتنا مضبوط وزیراعظم 78 برس میں نہیں آیا، وہ جو بھی فیصلہ کرتے ہیں اس پر عمل ہوتا ہے۔ سیاسی اور عسکری قیادت کے درمیان اچھے تعلقات ہیں۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف سے مذاکرات کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں، لیکن ان سے گزارش ہے کہ ڈیڈلاک کی طرف نہ جائیں کیونکہ جمہوریت میں سسٹم صرف بات چیت سے آگے بڑھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت مضبوط بنانے اور چلانے کے لیے آصف علی زرداری کو ایوان صدر میں بٹھایا، رانا ثنا اللہ
رانا ثنااللہ نے کہاکہ پی ٹی آئی کو بغیر کسی شرط کے مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا۔ ہم نے بارہا کہا ہے کہ وہ دل سے معافی مانگ کر سیاسی معاملات درست کریں اور جمہوری انداز میں جدوجہد کو آگے بڑھائیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کے قائمہ کمیٹیوں سے دیے گئے استعفے قبول نہیں کرنا چاہتے کیونکہ ہمارا مؤقف ہے کہ انہیں سسٹم کا حصہ رہنا چاہیے۔
رانا ثناءاللہ نے سعودی عرب کے ساتھ ہونے والے حالیہ دفاعی معاہدے کو تاریخی اور امت مسلمہ کے دیرینہ خواب کی تعبیر قرار دیا۔
انہوں نے کہاکہ معاہدے کے مطابق اگر پاکستان پر حملہ ہوگا تو وہ سعودی عرب پر حملہ تصور ہوگا، اور اگر سعودی عرب پر حملہ ہوگا تو وہ پاکستان پر حملہ سمجھا جائے گا۔ ان کے مطابق یہ امت مسلمہ کے لیے نیک شگون ہے۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب ایک مضبوط معاشی طاقت ہے جبکہ پاکستان ایٹمی قوت ہے، جب یہ دونوں طاقتیں یکجا ہوتی ہیں تو دنیا میں ایک نئی سپر پاور کے طور پر سامنے آتی ہیں۔ یہ دیگر مسلم ممالک کے لیے بھی یہ اتحاد حوصلہ افزا پیغام ہے۔
رانا ثناءاللہ نے کہا کہ معاہدے میں دفاعی پیداوار بڑھانے کا بھی ذکر شامل ہے، سول و عسکری قیادت کی ہم آہنگی کے بغیر اس طرح کی کامیابیاں ممکن نہ ہوتیں۔ انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ ان تمام فیصلوں میں نواز شریف کی مشاورت شامل ہے۔
رانا ثناءاللہ نے کہا کہ پلوامہ واقعے کے بعد جب ہمیں جیلوں میں ڈالا جا رہا تھا، تب پی ٹی آئی نے ہمیں بلایا اور ہم مذاکرات کے لیے گئے۔ آج بھی ہم میثاقِ استحکامِ پاکستان کی بات کر رہے ہیں، کیونکہ ہم ملک کی ترقی اور جمہوریت کی بقا چاہتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ محسن نقوی بحیثیت وزیر داخلہ درست کام کررہے ہیں، میں ان کی جگہ نہیں لے رہا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور قازقستان کا تعلقات مزید مضبوط بنانے کا عزم
آزاد کشمیر میں افراتفری سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کی سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہیں۔ اگر سیاسی قیادت ایکشن کمیٹی کے ساتھ بات چیت کرے تو مسائل کا حل نکل سکتا ہے۔ ان کے مطالبات ایسے بھی نہیں جن کا حل نہ نکالا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایکشن کمیٹی شہباز شریف مضبوط وزیراعظم وزیراعظم پاکستان وی نیوز