کوئی ہمیں چیلنج کرے تو سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر دشمن پر غالب آتے ہیں، وزیراعظم کا قوم سے خطاب
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کوئی ہمیں چیلنج کرے تو سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جاتے ہیں اور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے دشمن پر غالب آجاتے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے قوم سے خطاب میں کہا کہ میں آج پاکستانیوں کو دل کی گہرائیوں سے سلام اور مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ آپ نے دنیا پر یہ واضح کردیا ہے کہ پاکستانی ایک خوددار، باوقار اور غیرت مند قومی ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی تقریر کا آغاز قرآن پاک کی آیت سے شروع کیا، جس کا ترجمہ ہے کہ ’اللہ کو وہ لوگ پسند ہیں جو اس کی راہ میں صف بند ہوکر لڑتے ہیں جیسے کہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہوں۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ ہمارا وقار اور خودداری ہمیں جان سے بھی زیادہ عزیز ہے، کوئی ہمیں چیلینج کرے تو ہم اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جاتے ہیں اور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے دشمن پر غالب آتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: شہباز شریف نے
پڑھیں:
نوجوانوں کو معاشی ترقی میں کردار کے مواقع دے رہے ہیں، شہباز شریف
وزیراعظم نے کہا کہ خواتین ہماری افرادی قوت کا بہت بڑا حصہ ہیں، خواتین کو ملازمت کے زیادہ سے زیادہ مواقع دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں، فوٹو: پی آئی ڈیوزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملکی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، یہ ہمارے ملک کا انتہائی اہم اور قیمتی اثاثہ ہیں، نوجوانوں کو معاشی ترقی میں کردار ادا کرنے کے مواقع دینے کےلیے اقدامات کر رہے ہیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں بڑھتی آبادی اور اس کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا، وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بڑھتی آبادی اور مسائل سے نمٹنے کےلیے صوبوں کے تعاون سے موثر حکمت عملی بنائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آبادی کے بڑھنے کی سالانہ شرح 2.55 فیصد ہے، تیزی سے بڑھتی آبادی کو ترقی اور معیشت کا فعال حصہ بنانے کیلئے منصوبہ بندی ضروری ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ خواتین ہماری افرادی قوت کا بہت بڑا حصہ ہیں، خواتین کو ملازمت کے زیادہ سے زیادہ مواقع دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں، قومی سطح کی پالیسی وقت کی اہم ضرورت ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے عبد العلیم خان نے کہا کہ پہلے ایک سال میں 10 پھر ایک سے تین سال میں 13 اداروں کی نجکاری ہو گی
شہباز شریف نے موثر پالیسی اور حکمت عملی بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی، جبکہ اجلاس میں وزیراعظم کو اس سے متعلق مختلف گزارشات پیش کی گئیں۔
اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، خالد مقبول صدیقی، عطا تارڑ، سردار محمد یوسف، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔