روزمرہ کی بہت سی عادات ایسی ہیں جو گردوں کے افعال میں رکاوٹ ڈالتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق گردے کے افعال میں خون کو صاف کرنا اور فضلہ کو خارج کرنا شامل ہے لیکن کچھ عادات ایسی ہیں جو گردوں کے لیے بے انتہا نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں۔

نمک کا زیادہ استعمال

نمک بلاشبہ ایک ضروری شے ہے لیکن اس کا زیادہ استعمال بلڈ پریشر بڑھا سکتا ہے جس سے گردوں پر دباؤ پڑتا ہے اور ان کے اندر موجود باریک خون کی نالیاں خراب ہو جاتی ہیں۔

بلڈ پریشر میں اضافے سے ہونے والا نقصان گردوں کو خون کو صحیح طریقے سے صاف کرنے سے بھی روکتا ہے۔

لہٰذا نمک کا استعمال کم کرنا چاہیے اور کھانے کو ایک خاص ذائقہ دینے کے لیے اس کی جگہ دیگر مسالے استعمال کر لینے چاہیں۔

پانی کی کمی

پانی گردوں کو جسم سے زہریلے مواد اور فضلہ کو خارج کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے اور کافی مقدار میں پانی نہ پینے کی صورت میں یہ فضلہ جمع ہو جاتا ہے اور گردے کی پتھری یا انفیکشن کا سبب بن سکتا ہے۔

گردوں کی صحت اور ان کی ہر وقت مؤثر طریقے سے کام کرنے کی صلاحیت کو برقرار رکھنے کے لیے روزانہ کم از کم 8 سے 12 گلاس پانی پینا چاہیے۔

پین کلر ادویات کا استعمال

بہت سے لوگ سر درد یا جسم میں درد کے علاج کے لیے درد کش ادویات استعمال کرتے ہیں لیکن ان ادویات کا زیادہ استعمال یا بڑی مقدار میں استعمال گردوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

پین کلر ادویات گردوں میں خون کے بہاؤ کو بھی کم کرتی ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ نقصان کا سبب بنتی ہیں۔ درد کی صورت میں ہمیشہ ڈاکٹر کے مشورے پر عمل کرنا چاہیے اور باقاعدگی سے از خود علاج کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

پروٹین کا زیادہ استعمال

پروٹین جسم کے لیے اہم ہے لیکن اس کا زیادہ استعمال خاص طور پر گوشت کے ذریعے اس کا زیادہ استعمال گردوں پر دباؤ ڈال سکتا ہے۔

جب جسم پروٹین کو توڑتا ہے تو یہ فضلہ پیدا کرتا ہے جسے گردوں کو فلٹر کرنا ہوتا ہے۔ پروٹین کا زیادہ استعمال گردوں پر بوجھ ڈالتا ہے جس سے وقت کے ساتھ ساتھ گردوں کا نقصان ہو سکتا ہے۔ لہٰذا پھلوں اور سبزیوں کے درمیان اپنے کھانوں میں توازن برقرار رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

پراسیسڈ فوڈ

فاسٹ فوڈ پراسیسڈ فوڈ جیسے آلو کے چپس، ڈبہ بند نمکین اور تیار کھانوں میں میں نمک، چینی اور غیر صحت بخش چکنائی کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے۔

یہ اجزا ہائی بلڈ پریشر، موٹاپے اور ذیابیطس کے خطرے کو بڑھاتے ہیں اور یہ عوارض گردوں کو نقصان پہنچانے والے عوامل ہیں۔

تازہ پھل، سبزیاں اور گھر کا بنا ہوا کھانا گردوں کی صحت کے لیے خاصا بہتر رہتا ہے۔

تمباکو نوشی

تمباکو نوشی گردوں میں خون کے بہاؤ کو کم کرتی ہے اور ان کے بافتوں کو نقصان پہنچاتی ہے اور ان پر دباؤ ڈالتی ہے۔

تمباکو نوشی گردوں کے نقصان کو تیز کر سکتی ہے اور گردوں کی بیماریوں کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔

نیند کی کمی اور تناؤ

گردے ٹھیک سے کام کریں اس کے لیے جسم کو اچھی نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔

نیند کی کمی یا ناقص معیار والی نیند گردوں میں مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔

اسی طرح تناؤ بلڈ پریشر اور مجموعی صحت پر اثر انداز ہوتا ہے اور بالواسطہ طور پر گردوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

گردوں کی حفاظت گردوں کی صحت گردے کے افعال نقصان دہ عادات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: گردوں کی حفاظت گردوں کی صحت گردے کے افعال نقصان دہ عادات کا زیادہ استعمال بلڈ پریشر گردوں کو گردوں کی کو نقصان سکتا ہے اور ان ہے اور کے لیے

پڑھیں:

پہلا ٹی 20؛ پاکستان ویمنز ٹیم کو آئرلینڈ کے ہاتھوں شکست، فاطمہ ثنا کی شاندار کارکردگی رائیگاں

ڈبلن میں کھیلے گئے تین میچوں پر مشتمل ٹی 20 سیریز کے پہلے مقابلے میں پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کو میزبان آئرلینڈ کے ہاتھوں 11 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، یوں آئرش ٹیم نے سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کرلی۔

میچ کا آغاز پاکستان کے ٹاس جیتنے سے ہوا، جس کے بعد کپتان نے پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ آئرلینڈ نے 19.4 اوورز میں 142 رنز بنا کر پوری ٹیم کی وکٹیں گنوا دیں۔ میزبان ٹیم کی جانب سے ایمی ہنٹر سب سے نمایاں رہیں جنہوں نے 37 رنز کی اننگز کھیلی۔

پاکستان کی جانب سے بولنگ میں سب سے شاندار کارکردگی کپتان فاطمہ ثنا نے دکھائی، جنہوں نے صرف 26 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا، ساتھ ہی دو کیچز لینے اور ایک رن آؤٹ کرنے میں بھی کامیاب رہیں۔ یہ ان کی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں اب تک کی بہترین بولنگ رہی۔ ان کے علاوہ ڈیانا بیگ، سعدیہ اقبال، رامین شمیم اور نشرہ سندھو نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

ہدف کا تعاقب شروع ہوا تو قومی ویمنز ٹیم کو آغاز ہی سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ محض 54 رنز کے مجموعی اسکور پر پانچ کھلاڑی آؤٹ ہوچکی تھیں۔ اوپنرز منیبہ علی اور گل فیروزہ صرف پانچ پانچ رنز بنا کر پویلین لوٹ گئیں۔

مڈل آرڈر بھی سنبھل نہ سکا۔ سدرہ امین 15، عالیہ ریاض 14، ایمان فاطمہ 4 اور کپتان فاطمہ ثنا 14 رنز بنا کر آؤٹ ہوئیں۔ وقفے وقفے سے وکٹیں گرتی رہیں اور ٹیم دباؤ میں آتی چلی گئی۔

آخر میں نتالیہ پرویز نے 29 اور رامین شمیم نے 27 رنز بنا کر کچھ مزاحمت ضرور کی، تاہم وہ میچ کا رخ نہ موڑ سکیں۔ پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 131 رنز بنائے اور یوں 11 رنز سے شکست کا سامنا کیا۔

آئرلینڈ کی جانب سے اورلا پرینڈرگاسٹ نے بہترین بولنگ کرتے ہوئے 28 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کیں۔ سیریز کے بقیہ دو میچز بھی ڈبلن میں 8 اور 10 اگست کو کھیلے جائیں گے، جہاں پاکستان کو سیریز میں واپسی کے لیے سخت محنت کرنا ہو گی۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت ساڑھے 3 سال بعد بھی نیلم جہلم ڈیم سے بجلی کی پیداوار بحال کرنے میں ناکام
  • 33 دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنا پاک افواج کا عظیم کارنامہ ہے، حنیف عباسی
  • زیادہ فرائز کھانا کس دائمی بیماری میں مبتلا کر سکتا ہے؟
  • نیا ماڈل متعارف؛ اب اوپن اے آئی انٹرنیٹ کے بغیر چلے گا
  • اوپن اے آئی نے انٹرنیٹ کے بغیر چلنے والا نیا اے آئی ماڈل متعارف کرا دیا
  • خطے میں موبائل اور انٹرنیٹ پر سب سے زیادہ ٹیکس پاکستان میں
  • شاہد آفریدی کا قومی ٹیسٹ ٹیم کی گرتی ہوئی کارکردگی پر تشویش کا اظہار
  • پہلا ٹی 20؛ پاکستان ویمنز ٹیم کو آئرلینڈ کے ہاتھوں شکست، فاطمہ ثنا کی شاندار کارکردگی رائیگاں
  • پٹرول پمپ بنانے کے خواہشمند افراد کیلئے بڑی خوشخبری
  • خبردار! اسکرین کے سامنے گھنٹوں بیٹھنا بچوں کی صحت کے لیے خطرناک قرار