اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) قطری ٹی وی چینل الجزیرہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی حالیہ کشیدگی کی وجہ سے کشمیر کا مسئلہ ایک بار پھر عالمی سطح پر نمایاں ہوا ہے۔

الجزیرہ پر شائع ہونے والے ایک تجزیے کے مطابق پاکستان اور بھارت نے گزشتہ روز ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا، لیکن دونوں اس پر قائم ہیں۔زیادہ تر یہ جنگ بندی  کامیاب ہے،  عام طور پر کسی جنگ بندی کو مکمل طور پر نافذ ہونے میں کئی گھنٹے لگتے ہیں۔ اب اہم بات یہ ہے کہ دونوں جانب کے ڈائریکٹر جنرل آف ملٹری آپریشنز  (ڈی جی ایم اوز) بات چیت کریں گے کہ اس جنگ بندی کو کیسے برقرار رکھا جائے۔لیکن فیصلہ سیاسی سطح پر کرنا ہوگا۔ کیا دونوں ممالک کے درمیان وزرائے خارجہ کی سطح کی بات چیت ہوگی، جو کئی سالوں سے نہیں ہوئی ہے؟

پاک بھار ت جنگ بندی پر او آئی سی کا بیان

 دوسرا اہم مسئلہ یہ ہے کہ اس خاص تنازعے نے کشمیر کو نمایاں کر دیا ہے۔ یہ اب بھی ایک جوہری فلیش پوائنٹ ہے، اور دونوں ممالک کو اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے سنجیدگی سے بات کرنی ہوگی، ورنہ وہ وہیں واپس آجائیں گے جہاں سے انہوں نے شروع کیا تھا۔ خطے اور اس سے باہر ہر کوئی امید کرے گا کہ دونوں ممالک اسے سفارتی طور پر حل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

پاکستان اور یو اے ای کا معاہدہ، مخصوص پاسپورٹ پر ویزہ کی شرط ختم

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 جون 2025ء ) پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مخصوص پاسپورٹ پر ویزہ کی شرط ختم کردی گئی اس حوالے سے معاہدہ طے پاگیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور امارات مشترکہ وزارتی کمیشن کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سرکاری و سفارتی پاسپورٹ پر ویزا کی شرط ختم کرنے سمیت دیگر اہم فیصلے کیے گئے، اس حوالے سے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان 12 سال کے طویل وقفے کے بعد ابوظہبی میں مشترکہ وزارتی کمیشن (جے ایم سی) کا 12واں اجلاس منعقد ہوا، وزیر خارجہ و نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور ان کے ہم منصب شیخ عبداللہ بن زاید کی قیادت میں ہونے والے اجلاس کو دونوں برادر ممالک کے درمیان سٹریٹیجک، اقتصادی اور ترقیاتی تعاون کو ایک نئی بلندی تک پہنچانے کی اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس بارے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ اجلاس میں تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، انفرا اسٹرکچر اور آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں ہونے والی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، اس موقع پر 3 اہم مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے جن میں ایک بڑا اقدام دونوں ممالک کے سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے ویزہ سے استثنیٰ کا معاہدہ ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ شیخ عبداللہ بن زاید کے ساتھ ویزہ سے استثنیٰ کے معاہدے پر دستخط دونوں ممالک کے درمیان باہمی اعتماد، برادرانہ تعلقات اور ادارہ جاتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کا عکاس ہیں، یہ پیشرفت پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان گہرے سفارتی، تجارتی اور اقتصادی روابط کی مظہر ہے، اس کے علاوہ مصنوعی ذہانت (AI) و ڈیجیٹل معیشت میں تعاون اور مشترکہ سرمایہ کاری کے فروغ پر بھی باقاعدہ اتفاق ہوا جو مستقبل میں دونوں ممالک کے معاشی مفادات کو مزید وسعت دے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پاک بھارت جنگ کے بعد دونوں ممالک کے وزرائے دفاع کے درمیان پہلی ملاقات کا امکان
  • پاک بھارت کشیدگی کے بعد دونوں ممالک کے وزرائے دفاع کے درمیان پہلی بالمشافہ ملاقات کا امکان
  • ایران اسرائیل کشیدگی روس کو کیسے براہ راست معاشی فائدہ پہنچا سکتی ہے؟
  • پاکستان اور یو اے ای کا معاہدہ، مخصوص پاسپورٹ پر ویزہ کی شرط ختم
  • پاکستان-ترکی بزنس کونسل کااجلاس، ایف ٹی اے معاہدے پر زور
  • اسرائیل ایران کشیدگی، دونوں نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ایران اسرائیل کشیدگی؛ دونوں نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی: ٹرمپ
  • ایرانی صدر کا حالیہ کشیدگی کے دوران پاکستان کی مستقل اور اصولی حمایت پر وزیراعظم کا شکریہ
  • پاک بھارت اور ایران اسرائیل جنگ بندی کے اعلانات، صدر ٹرمپ کے بیانات میں کیا مماثلت رہی؟
  • ایران اسرائیل جنگ بندی سے پاکستان کی معیشت کو کیسے فائدہ پہنچے گا؟