شیخوپورہ میں جامعہ مسجد القریٰ کے دورے کے دوران وفاقی وزیر غذائی تحفظ کا کہنا تھا کہ ہم خود دہشت گردی کا شکار ہیں اور ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں، ہماری افواج کی طاقت، جذبہ ایمانی اور پیشہ ورانہ صلاحیت ہے، ہمارے شاہینوں نے 3 رافیل گرا کر تاریخ رقم کر دی، قوم فتح مبین پر شکرانے کے نوافل ادا کرے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر غذائی تحفظ رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ بھارت سے شہداء کا بدلہ لیا اور آئندہ بھی لیتے رہیں گے۔ پنجاب کے ضلع شیخوپورہ میں  جامعہ مسجد القریٰ کے دورے کے دوران رانا تنویر حسین کا کہنا تھا کہ مودی کے ہندوتوا نظریے نے خطے کا امن تباہ کر دیا، مودی جب سے وزیراعظم بنا، بھارت میں مسلمانوں پر زندگی تنگ کردی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلام کا قلعہ ہے جو بھارت کو ہضم نہیں ہو رہا، پہلگام واقعہ پاکستانی مداخلت نہیں بھارت کی فوج کی نااہلی ہے، وزیراعظم میاں شہباز شریف نے پہلگام واقع کی نیوٹرل انکوائری کی پیشکش کی۔

وفاقی وزیر غذائی تحفظ کا کہنا تھا کہ ہم خود دہشت گردی کا شکار ہیں اور ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں، ہماری افواج کی طاقت، جذبہ ایمانی اور پیشہ ورانہ صلاحیت ہے، ہمارے شاہینوں نے 3 رافیل گرا کر تاریخ رقم کر دی، قوم فتح مبین پر شکرانے کے نوافل ادا کرے۔ رانا تنویر حسین نے کہا کہ مضبوط دفاع سے لے کر دشمن کو مضبوط جواب مسلم لیگ نون اور شریف برادران کا طرہ امتیاز ٹھہرا، اپنے شہداء کا بدلہ لیا اور آئندہ بھی لیتے رہیں گے، جب بھی موقع آیا بھارت کو منہ کی کھانا پڑی، انہوں نے مریدکے میں بھارتی حملے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین سے بھی ملاقات کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: رانا تنویر حسین

پڑھیں:

دہشت گردی اور تجارت ایک ساتھ نہیں چل سکتی،نریندرمودی

نئی دہلی(نیوز ڈیسک)ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک حالیہ تقریر میں پاکستان کے ساتھ تعلقات میں ہندوستان کے مؤقف کو واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہندوستان پاکستان سے بات کرے گا تو صرف دہشت گردی اور پاکستانی زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) کے بارے میں بات ہوگی۔
مودی نے اپنی تقریر میں زور دیتے ہوئے کہا، “ہندوستان کا مقصد بہت واضح ہے۔ دہشت گردی اور بات چیت ایک ساتھ نہیں ہو سکتی، دہشت گردی اور تجارت ایک ساتھ نہیں چل سکتی، اور پانی اور خون بھی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے۔” انہوں نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا یہ مؤقف ہمیشہ سے وہی رہا ہے۔
مودی نے مزید کہا، “اگر ہم پاکستان سے بات کریں گے، تو صرف دہشت گردی کے بارے میں بات ہوگی۔ اگر ہم پاکستان سے بات کریں گے، تو پاکستانی زیر قبضہ کشمیر ان کے اوپر سب سے اوپر ہوگا۔”
یہ بیان ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے موجودہ ماحول میں سامنے آیا ہے، جہاں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کئی دہائیوں سے کشمیر سمیت مختلف مسائل پر کشیدہ رہے ہیں۔ مودی کی یہ تقریر اس تناظر میں اہم ہے کہ یہ ہندوستان کے سخت مؤقف کو دوبارہ اجاگر کرتی ہے، خاص طور پر دہشت گردی اور علاقائی دعووں کے تناظر میں۔
ہندوستانی وزیر اعظم کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی اور سیاسی تعلقات کم از کم سطح پر ہیں، اور حالیہ برسوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ مودی کی تقریر سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستان کسی بھی قسم کی بات چیت کے لئے دہشت گردی کے خاتمے اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کو اولین ترجیح دے رہا ہے۔
یہ بیان ہندوستانی قوم پرستی اور علاقائی سلامتی کے مؤقف کو مضبوط کرنے کے لئے بھی دیکھا جا رہا ہے، خاص طور پر اندرون ملک سیاسی منظر نامے میں مودی کی قیادت کو تقویت دینے کے لئے۔ تاہم، یہ دیکھنا باقی ہے کہ پاکستان کی طرف سے اس بیان پر کیا ردعمل سامنے آتا ہے اور اس سے دونوں ملکوں کے تعلقات پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
7مزیدپڑھیں: مئی کو پاک بھارت فضائی جھڑپ پاکستان کی واضح کامیابی پر ختم ہوئی: امریکی جریدہ

متعلقہ مضامین

  • دہشت گردی اور تجارت ایک ساتھ نہیں چل سکتی،نریندرمودی
  • بھارت سے مذاکرات ہوئے تو کشمیر، پانی اور دہشت گردی پر بات ہوگی: وزیر دفاع
  • بھارت سے مذاکرات میں پاکستان کن 3 اہم موضوعات پر زور دے گا؟ وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتادیا
  • بھارت سے مذاکرات کی صورت میں صرف 3 نکات پر بات ہو گی، وزیر دفاع
  • اگر مذاکرات ہوئے تو بھارت سے تین پوائنٹس پر بات ہوگی: وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف
  • بھارت سے شہداءکا بدلہ لیا اور آئندہ بھی لیتے رہیں گے: رانا تنویر حسین
  • ‘شہداء کا بدلہ لے لیا’ آصف غفور 5 سال بعد ٹوئٹر پر فعال
  • پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید کی ضمانت منظور
  • علیمہ خان انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش ہوگئیں