---فائل فوٹو

سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت پر اب مزید دباؤ پڑا ہے، پہلے ہی بھارت پر جنگ ہارنے کا دباؤ ہے، اگر سیز فائر کی خلاف ورزی کرے گا تو مزید دباؤ آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو غلط فہمی تھی کہ پاکستان کمزور ہوگیا ہے، امریکا نے کچھ دن تک کہا کہ آپ لوگ خود معاملے کو دیکھ لیں، نک رابرٹسن نے کہا کہ بھارت نے سیز فائر کا مطالبہ کیا۔

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کے واضح ثبوت موجود ہیں، اعزاز چوہدری

سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان میں بھارت کی دہشت گردی کے واضح ثبوت موجود ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ امریکا کو انٹیلی جنس اطلاعات ملیں کہ بھارت کی صورتحال ٹھیک نہیں، دنیا نے دیکھ لیا بھارت کے سارے نعرے کھوکھلے رہے، بھارتی میڈیا پر جھوٹ بولا جاتا رہا۔

اعزاز چوہدری نے کہا کہ پچھلے 25 سالوں میں بھارت میں جو دہشت گردی ہوئی اس میں وہاں کے مقامی لوگ ملوث تھے اور بھارت الزام پاکستان پر لگاتا رہا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: اعزاز چوہدری کہ بھارت

پڑھیں:

امریکا بھارت دفاعی معاہدے سے پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251107-01-10
کراچی (رپورٹ : قاضی جاوید) امریکا بھارت دفاعی معاہدے سے پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا، بھارت سمجھتا ہے یہ معاہدہ صرف پاکستان کے خلاف ہے لیکن امریکا اس معاہدے کی مدد سے چین پر بھی دباؤ ڈالنے کی کو شش کر تا ہے، معاہدے سے بھارت کو زاید دفاعی اخراجات کا سامنا کرنا ہو گا،ان خیالات کا اظہارڈاکٹر ملیحہ لودھی، کموڈور ریٹائرڈ خالد چشتی اور سابق وزیر خارجہ خورشید محمود ْقصوری نے جسارت کی جانب سے پوچھے جانے والے سوال کہ امریکا بھارت دفاعی معاہدے کے پاکستان کے لیے کیا مضمرات ہیں؟ کا جواب دیتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے جسارت کے سوال کے جواب میں کہا کہ امریکا بھارت دفاعی معاہدہ کے پاکستان کے لیے کیا مضمرات ہیں؟ کے جواب میں کہا کہ ایسا معاہدہ بھارت کے پاس 2005ء سے ہے اور 6مئی 2025ء کو جب بھارت پاکستان پر حملہ آور ہوا تھا اس وقت بھی امریکا، روس اور فرانس تینوں کے لڑاکا جہازبھی بھارت کے حملہ آور بیڑے میں موجودتھے اور بھاری ہوائی حملہ بھارت نے پاکستان پر کیا اور اس کو اسی قدر بھاری نقصان کا سامنا کر نا پڑا۔اس لیے امریکا بھارت معاہدے سے پاکستان کو کم اور بھارت کو زاید دفاعی اخراجات کا سامنا ہو گا ۔ بھارت یہ سمجھتا ہے یہ معاہدہ صرف پاکستان کے خلاف ہے لیکن امریکا اس معاہدے کی مدد سے چین پر بھی دباؤ ڈالنے کی کو شش کر تا ہے۔ امریکا کو اپنے اس مقصد میں مکمل طور سے ناکامی ہو رہی ہے ۔ کموڈور ریٹائرڈ خالد چشتی نے جسارت کے سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت اس معاہدے سے پاکستان کو کو ئی نقصان نہیں پہنچا سکتا ہے اور اس سے پاکستان پر منفی اثرات مرتب نہیں ہوں گے ۔پاکستان دفاعی طور پر بھارت سے بہت آگے ہے اور پاکستان کی نیوی بھی بھارت سے مقابلے کے لیے تیار ہے ۔بھارت ایک مرتبہ پھر امریکا کو یہ سمجھانے کی کو شش کر رہا ہے چین کے مقابلے لیے ضروری ہے کہ بھارت مضبوط اور پاکستان کو کمزور کیا جا ئے اور امریکا کی اسٹیبلشمنٹ کو یہ بات سمجھ میں آرہی ہے کہ بھارت کو مضبوط اور پاکستان کو کمزور کیا جا ئے لیکن ماضی نے یہ ثابت کیا ہے کہ پاکستان اسلحے کے لیے کسی ملک کا مجبور نہیں اور وہ خود اسلحہ بنائے گا ۔ سابق وزیر خارجہ خورشید محمود ْقصوری نے اپنے جواب میں کہا کہ بھارت کا نہ صرف امریکا سے بلکہ اسرائیل اور فرانس و جرمنی سے دفاعی سامان کی خریداری اور خفیہ معلومات کا در پردہ سلسلہ جاری ہے ۔ بھارت جرمنی سے بھی ایٹمی سب میرین حاصل کر رہا ہے اور اس کے ساتھ اس نے فرانس بھی ایٹمی سب میرین حاصل کر رہا اور اس کی ٹیکنالوجی بھی بھارت کے پاس ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا بھارت کچھ نہیں کر سکتا ہے ہاں شور مچا سکتا ہے ،بھارت فوری حملہ کر نے کے قابل نہیں ہے لیکن اب بھارت اور امریکا کے تعلقات بہتر ہو رہے ہیں۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • امریکا، پاکستانی سفیر کی وسط ایشیا امور کے معاون سیکریٹری سے ملاقات
  • استنبول مذاکرات: افغان سرزمین سے دہشت گردی کسی صورت قبول نہیں، پاکستان  
  • استنبول مذاکرات: افغان سرزمین سے دہشت گردی کسی صورت قبول نہیں، پاکستان
  • ترک وزیر داخلہ کی وزیراعظم، محسن نقوی سے ملاقاتیں: دہشت گردی، انسانی سمگلنگ کیخلاف ورکنگ گروپ پر اتفاق
  • امریکا بھارت دفاعی معاہدے سے پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا
  • پاکستان اور ترکیے کی وزارت داخلہ کا انسداد دہشت گردی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ
  • پاکستان اور ترکیے کا انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ
  • افغان طالبان سے مذاکرات کا تیسرا دورشروع،پاکستان کا دہشت گردی کے خاتمے کا مطالبہ برقرار
  • افغان طالبان سے مذاکرات کا تیسرا دور،پاکستان کا افغان سرزمین سے دہشت گردی کے خاتمے کا مطالبہ برقرار
  • دہشت گردی کی روک تھام: پاکستان اور افغانستان میں مذاکرات کا اگلا دور آج ہوگا