پاکستان کا ایک اور اعزاز، باکسنگ چیمپیئن کا ٹائٹل اپنے نام کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
پاکستان کے مایہ ناز پروفیشنل باکسر محمد وسیم کیوبا کے انٹرنیشنل باکسر کو ناک آؤٹ کر کے نئے عالمی چیمپیئن بن گئے۔
پاکستان انٹرنیشنل باکسنگ چیمپیئن شپ کے سنسنی خیز مقابلے پولو گراؤنڈ کوئٹہ کینٹ میں جاری ہیں، ان مقابلوں میں پاکستان سمیت 9 ممالک کے باکسرز حصہ لے رہے ہیں۔
ورلڈ ٹائٹل فائٹ کے آخری مقابلے میں پاکستان کے مایہ ناز باکسر محمد وسیم نےکیوبن باکسر کو ناک آئوٹ کر کےٹائٹل حاصل کیا۔
گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی، صوبائی وزراء، اراکین اسمبلی، کمانڈر 12 کور راحت نسیم احمد خان، آئی جی ایف سی (نارتھ) بلوچستان میجر جنرل عابد مظہر، آی جی پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری، اور اعلیٰ سول و ملٹری آفیسران سمیت خواتین کی ایک بڑی تعداد موجودتھی۔
گورنر بلوچستان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محمد وسیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آج کی تاریخی جیت سے پاکستان اور بلوچستان دونوں کا سر فخر سے بلند ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئٹہ میں انٹرنیشنل باکسنگ چیمپئن شپ کی میزبانی کرنے پر فخر ہے، بلوچستان کے لوگ اپنی مہمان نوازی اور محبت کے لیے مشہور ہیں، یہ ہماری شاندار روایت ہے کہ ہم آنے والے تمام مہمانوں کے ساتھ دوست کی طرح برتاؤ کر رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
وسیم اکرم کا پاک بھارت کرکٹ سے متعلق اہم بیان!
سابق ٹیسٹ کپتان اور اپنے دور کے ممتاز آل راؤنڈر وسیم اکرم نے کہا ہے کہ ہم سب چاہتے ہیں کہ پاک بھارت کرکٹ ہو۔ پاک بھارت کرکٹ معاملے پر حکومتوں کو فیصلہ کرنا ہوگا۔
مقامی ہوٹل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ ایشیا کپ اور ورلڈکپ میں ابھی وقت ہے، ہر ایک کی خواہش ہے کہ پاکستان اور بھارت کرکٹ کے میدان میں ایک دوسرے کے مقابل آئیں،اس معاملے پر دونوں ممالک کی حکومتوں کو فیصلہ کرنا ہوگا۔میں پاک بھارت کرکٹ معاملے پر زیادہ بات نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ اچھی پرفارمنس دکھانے کے لیے کھلاڑی کوذہنی اور جسمانی طور پر خود کو مضبوط ثابت کرنا ہوتا ہے، ہمارے پلیئرز کا مائنڈ سیٹ تبدیل ہونا چاہیے۔ ہم بے صبر قوم ہونے کے ناطے فوری نتائج چاہتے ہیں۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل 10میں نوجوان پلیئرز سامنے آئے۔ حسن نواز،علی رضا اور سلمان مرزا جیسے نوجوان کھلاڑیوں نے اپنی اہلیت کا بہترین مظاہرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ التواکا شکار ہونے کے بعدسب نے پی ایس ایل کو واپس لانے میں بہترین کام کیا۔ ڈی آر ایس سمیت متعدد ٹیکنیکل عملہ کے افراد پاکستان واپس نہیں آئے۔ جس طرح پی سی بی اوردیگر اداروں نے کام کیا وہ شاندار ہے۔
وسیم اکرم نے کہا کہ نئے کوچ کو وقت دینا ہوگا،ہم نتائج میں بہت جلدی کرتے ہیں ۔اپنے زمانے کے معروف بیٹر اور سابق ٹیسٹ کپتان یونس خان پاکستان کرکٹ کے لیے بہت خاص ہیں، معلوم نہیں کہ پی سی بی اور یونس خان کے درمیان کیا معاملات ہیں۔ پاکستان ریڈ بال میں بہت پیچھے چلاگیا ہے۔
بنگلادیش کے خلاف ہوم سیریز میں پاکستان ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے انتخاب کے حوالے سے سوال کے جواب میں سابق قومی کپتان نے کہا کہ اگر دو سے تین میچز میں بابر اعظم،محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی شامل نہیں تو کوئی مسئلہ نہیں۔ ان منجھے ہوئے کھلاڑیوں کی کرکٹ ابھی باقی ہے،قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں شامل نئے کھلاڑیوں کی دماغ سازی کرنا ہوگی۔