اسلام آباد:

وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان وفد کے بیان کو بے بنیاد اور غیر منطقی قرار دیتے ہوئے شدید تنقید کی اور کہا کہ ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کا افغان سرزمین پر پناہ گزینوں کے طور پر موجودگی کا دعویٰ بالکل مضحکہ خیز ہے۔

واضح رہے کہ استنبول مذاکرات میں شریک افغان وفد نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ دہشت گرد اپنے گھروں کو واپس جا رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں وزیر دفاع نے سوال اٹھایا کہ یہ کس طرح کے پناہ گزین ہیں جو اپنے گھروں کو انتہائی تباہ کن اسلحے سے لیس ہو کر واپس جا رہے ہیں؟

Afghan delegation’s claim that TTP terrorists are actually Pakistani refugees returning to their homes, absurd.

He questioned how these so-called refugees could be returning armed with highly destructive weapons, not traveling openly by buses, trucks, or cars on main roads, but…

— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) October 30, 2025

انہوں نے کہا کہ یہ کیسے پناہ گزین ہیں جو سڑکوں یا گاڑیوں کے ذریعے نہیں بلکہ چوروں کی طرح پہاڑوں کے دشوار گزار راستوں سے پاکستان میں داخل ہو رہے ہیں۔

خواجہ آصف نے افغان وفد کے موقف کو ان کی نیت کی بے ایمانی اور عدم صداقت کا غماز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ بیان ان کی کمزوری اور عدم خلوص کو ظاہر کرتا ہے۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ اگر افغان سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہوئی تو پاکستان ہر قیمت پر جواب دے گا۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر افغانستان کے اندر جا کر بھی جواب دے سکتے ہیں، خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے خبردار کیا ہے کہ سرحدی حدود کی کسی بھی خلاف ورزی کا جواب پاکستان سختی سے دے گا اور ضرورت پیش آنے پر ردِعمل افغانستان کے اندر بھی دیا جا سکتا ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں خواجہ آصف نے بتایا کہ افغان طالبان کے حوالے سے گزشتہ شام معاملات واضح ہوگئے اور ثالثی میں شریک فریقوں کو بھی کابل کی نیت معلوم ہو گئی۔

مزید پڑھیں: افغان مہاجرین کی باعزت واپسی، اپنی سرزمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونے دینگے، پاکستان افغانستان کا اتفاق

انہوں نے کہاکہ اس مرحلے پر علاج ممکن نہیں، صرف دعا ہی کی جا سکتی ہے، اور اُنہیں خدشہ ہے کہ طالبان افغانستان کو ماضی کی جانب دوبارہ دھکیل رہے ہیں۔

وزیرِ دفاع نے نشاندہی کی کہ افغانستان فی الوقت ایک منظم ریاست کی مناسبت سے کارکردگی دکھانے کے قابل نہیں، طالبان ریاستی تشخص اور اس کی تقویت سمجھنے کے قائل نہیں، اور کابل میں ایسا کوئی فریق موجود نہیں جو ریاست کی واضح نمائندگی کرے۔

خواجہ آصف نے واضح کیاکہ اگر افغان زمین دہشتگردانہ کارروائیوں کے لیے استعمال ہوئی تو پاکستان بھرپور جواب دے گا، سرحد پار کی کسی خلاف ورزی پر بھی ہم کارروائی کر سکتے ہیں، اور اگر ضرورت پڑی تو افغانستان کے اندر جا کر بھی جواب دینا پڑے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کابل نے مزاحمت کا راستہ اختیار کیا ہے، اور اگر یہی رویہ برقرار رہا تو اسی حساب سے اگلے اقدامات کیے جائیں گے، افغانستان کی جانب سے سب باتیں مانی جاتی ہیں تحریری ضمانت نہیں دی جاتی۔

مزید پڑھیں: افغانستان دہشتگردوں کو پاکستان پر حملوں سے نہیں روک سکتا تو کیسا بھائی چارہ؟ طاہر اشرفی

واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکے۔ اس سے قبل دوحہ میں ہونے والے معاہدے میں سیز فائر پر اتفاق کیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews خبردار خلاف ورزی خواجہ آصف سرحدی حدود وزیر دفاع وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • چوروں کی طرح داخل ہونے والے پناہ گزین نہیں دہشت گرد ہیں، خواجہ آصف کا افغان وفد کے بیان پر رد عمل
  • افغان وفد کا کہنا ہے ٹی ٹی پی دہشتگرد افغان سرزمین پر پاکستانی پناہ گزین ہیں، خواجہ آصف
  • سرحد کھولیں یا پناہ گزینوں کی ملک بدری عارضی طور پر روک دیں، افغان سفیر سردار احمد شکیب
  • سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر افغانستان کے اندر جا کر بھی جواب دے سکتے ہیں، خواجہ آصف
  • کراچی کو ناپسندیدہ کہنا دن رات شہر کو زندہ رکھنے والے لاکھوں شہریوں کی توہین ہے، خواجہ اظہار الحسن
  • طالبان رجیم کو چاہیےکہ اپنے انجام کا حساب ضرور رکھیں، خواجہ آصف
  •  طالبان رجیم  کو چاہیےکہ اپنے انجام کا حساب ضرور رکھیں،پاکستان کے عزم اور صلاحیتوں کو آزمانا ان کے لیے بہت مہنگا ثابت ہوگا: خواجہ آصف 
  • افغانستان کے ساتھ مذاکرات ناکام، پاکستان کا دہشتگردوں اور انکے حامیوں کو ختم کرنے کے لیے کارروائیاں جاری رکھنے کا اعلان
  • افغان طالبان کو دہلی کنٹرول کررہا ہے، اسلام آباد کی طرف نظر اٹھا کر دیکھنے والے کی آنکھیں نکال دیں گے، خواجہ آصف