افغان طالبان کو دہلی کنٹرول کررہا ہے، اسلام آباد کی طرف نظر اٹھا کر دیکھنے والے کی آنکھیں نکال دیں گے، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغان طالبان کو دہلی سے کنٹرول کیا جارہا ہے، ترکیہ میں ہونے والے مذاکرات میں جو پتلی تماشا لگایا گیا توہ دہلی سے کنٹرول ہورہا تھا، اگر کسی نے اسلام آباد کی طرف نظر اٹھا کر دیکھا تو اس کی آنکھیں نکال دیں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بھارت نے کابل کے ذریعے پاکستان کے خلاف پراکسی جنگ شروع کر رکھی ہے، ماضی کے جن حکمرانوں نے طالبان کی حمایت کی ان پر مقدمہ چلنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: استنبول مذاکرات کا چوتھا دور جاری، افغان وفد فیصلہ کرنے میں گومگو کی کیفیت کا شکار
وزیر دفاع نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کابل کسی کا چمچمہ نہ بنے، عزت دار ہمسائے کی طرح رہے، یہ 40 سال ہمارے مہمان رہے، لیکن پھر بھی ان کی نگاہوں میں شرم نہیں ہے۔
خواجہ آصف نے کہاکہ مجھے پہلے دن ہی اندازہ ہوگیا تھا کہ مذاکرات کا اختیار کابل حکومت کے پاس نہیں، ہم نے پھر بھی پورا ہفتہ طالبان وفد کے ساتھ بات چیت کی۔
انہوں نے کہاکہ قطر اور ترکیہ جیسے دوست ممالک پاکستانی مؤقف کے قریب ہیں، ایک گروپ کی زبانی یقین دہانیوں پر ہم کتنا بھروسہ کر سکتے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہاکہ طالبان وفد 5 بار یقین دہانیاں کرانے کے بعد پیچھے ہٹ گیا، یہ جب کابل فون پر رابطے کرتے تو پھر آکر لاچاری کا اظہار کرتے۔
واضح رہے کہ استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں پاکستان اور افغانستان کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے۔ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ دہشتگردوں کی سرپرستی کسی صورت قبول نہیں کی جائےگی۔
ذرائع کے مطابق کم از کم تین مواقع پر معاہدے پر دستخط ہونے والے تھے، مگر ہر بار افغان وفد نے آخری لمحے پر پسپائی اختیار کر لی۔
یہ بھی پڑھیں: میرا خیال ہے میں پاک افغان مسئلہ کے حل کے لیے کچھ کر سکتا ہوں، صدر ٹرمپ
مذاکرات میں شریک ذرائع نے بتایا کہ افغان وفد اندرونی دھڑوں، قندھار، کابل اور حقانی گروپ کی باہمی چپقلش کا شکار ہے، جس کی وجہ سے فیصلہ سازی میں رکاوٹ پیش آ رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews استنبول مذاکرات افغان طالبان پراکسی جنگ خواجہ آصف وزیر دفاع وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: استنبول مذاکرات افغان طالبان پراکسی جنگ خواجہ ا صف وزیر دفاع وی نیوز خواجہ ا صف وزیر دفاع نے کہاکہ
پڑھیں:
بغیر تنخواہ ایک دن گزارنا مشکل، لوگ چکر لگاتے رہتے ہیں، حکومت سے واجبات لینا کتنا دشوار: اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ملازمت میں سابقہ ادائیگیوں سمیت بحالی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ لوگوں کا حکومت سے اپنے واجبات لینا کتنا مشکل کام ہے، لوگ چکر لگاتے رہتے ہیں، لوگوں کے کروڑوں روپے حکومت نے رکھے ہوئے ہیں، ایک دن تنخواہ کے بغیر گزارنا مشکل ہے یہ تو ساڑھے چار سال ہوگئے پیں، حکومت والا سلوک آپ مت کریں، یہ حکومت کا اور کورٹ کا معاملہ ہے، پیسے حکومت دے رہی ہے، ساڑھے چار سال سے درخواست گزار کی تنخواہ ادا نہیں کی کب کریں گے۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران پی بی سی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمن نے عدالت کو بتایا کہ آج یا کل تک تنخواہ ادا کر دی جائے گی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیاکہ باقی واجبات کب تک ادا کر دیں گے؟ جس پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمن نے کہاکہ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر رہے ہیں، جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ آپ ان سے حلف نامہ لے لیں اگر اپیل منظور ہوگئی تو تمام پیسے واپس کر دیں گے، عدالت نے ہدایات کے ساتھ سماعت ملتوی کر دی۔