لانگ مارچ کے 2 کیسز، بانی پی ٹی آئی کی عدم دستیابی کے باعث آج سماعت میں اہم پیشرفت نہ ہوسکی
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
فائل فوٹو
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی و دیگر کے خلاف لانگ مارچ کے 2 کیسز کی سماعت میں آج اہم پیشرفت نہ ہوسکی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے کیسز پر سماعت کی تاہم بانی پی ٹی آئی کی عدم دستیابی کے باعث آج سماعت میں اہم پیشرفت نہ ہوسکی۔
بانی پی ٹی آئی کی بریت کی درخواستوں پر دلائل مکمل نہ ہوسکے اور عدالت نے کیس کی سماعت 28 جنوری تک ملتوی کردی۔
اجلاس میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی منتظر بہنوں پر تشدد کی مذمت کی گئی۔
آج بانی پی ٹی آئی کی جانب سے سردار محمد مصروف خان اور زاہد بشیر ڈار نے دلائل دیے۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی و دیگر کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر تھانہ کوہسار میں دو مقدمات درج ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی کی
پڑھیں:
ای چالان کے خلاف درخواستیں، سندھ ہائیکورٹ میں حکمِ امتناع کی استدعا مسترد، حکومت سے رپورٹ طلب
سندھ ہائیکورٹ میں ای چالان کے اجرا کے خلاف دائر مختلف درخواستوں کی سماعت کے دوران عدالت نے حکمِ امتناع کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سندھ حکومت سے ای چالان اور جرمانوں کے نوٹیفکیشن سے متعلق جامع رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 15 جنوری تک ملتوی کر دی۔
سندھ ہائی کورٹ میں ای چالان کے اجرا کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی، جس دوران عدالت نے درخواست گزار کی جانب سے حکمِ امتناع کی درخواست مسترد کردی۔
یہ بھی پڑھیں:حیدرآباد میں بھی ای چالان نظام شروع کرنے کا فیصلہ
عدالت نے سندھ حکومت کو ہدایت کی کہ ای چالان اور جرمانوں سے متعلق نوٹیفکیشن کی مکمل رپورٹ 15 جنوری کو پیش کی جائے۔
سماعت کے دوران جسٹس عدنان اقبال چودھری نے ریمارکس دیے کہ حکومت کو قانون سازی کرتے وقت تمام پہلوؤں کا جائزہ لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر رات کے 4 بجے شہری لال سگنل کا انتظار کریں گے تو ڈاکو ان پر حملہ کرسکتے ہیں۔ رات کے وقت ایئرپورٹ جانے والوں کا پرس، فون یا جان تک خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
جسٹس عدنان اقبال نے یہ بھی کہا کہ ای چالان شروع ہونے کے بعد ٹریفک کے نظام میں واضح تبدیلی دیکھی گئی ہے اور ہمیں زمینی حقائق کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹریفک پر کوئی ہو نہ ہو، سگنل بند ہونے پر شہری رک جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:آئی جی سندھ کی زیر صدارت اجلاس، فیس لیس ای چالان کے نفاذ سے متعلق اہم فیصلے
سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ شہر میں شارع فیصل، آئی آئی چندریگر روڈ اور صدر کے علاقوں میں ای چالان کا نظام فعال ہے اور اس کے بعد ٹریفک حادثات میں 50 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
عدالت نے کہا کہ اب تو گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری ہوچکا ہے، حکومت کا جواب آنے دیں پھر فیصلہ کیا جائے گا۔
جسٹس عدنان اقبال نے نوٹی فکیشن میں خامیاں ہونے کی نشاندہی بھی کی اور عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو ہدایت کی کہ مکمل دستاویزات منسلک کرکے نئی درخواست دائر کریں۔
عدالت نے مرکزی مسلم لیگ اور جماعت اسلامی کے وکلا کو بھی آئندہ سماعت پر مکمل تیاری کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت دی اور تمام درخواستوں کی سماعت 15 جنوری تک ملتوی کردی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ای چالان سندھ ہائیکورٹ کراچی