جے یو آئی رہمناء حافظ حسین احمد کی وفات پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ حافظ حسین احمد فرزند بلوچستان تھے اسلئے انہوں نے بلوچستانی عوام کی محرومیت کی ترجمانی کی۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی اور بلوچستان کے صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی کی قیادت میں ایک وفد نے جمعیت علماء اسلام کے سابق رکن قومی اسمبلی سینیٹر حافظ حسین احمد کی وفات پر جامعہ مطلع العلوم کوئٹہ پہنچ کر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور ان کی علمی و سیاسی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر وفد نے تعزیتی کتاب میں اپنے تاثرات درج کئے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حافظ حسین احمد پاکستان کی سیاسی و مذہبی تاریخ کا ایک منفرد نام تھے۔ وہ خوش گفتار، اصول پسند سیاسی رہنماء اور اتحاد بین المسلمین کے علمبردار تھے۔ وہ فرزند بلوچستان تھے اس لئے انہوں نے بلوچستانی عوام کی محرومیت کی ترجمانی کی۔ مظلوموں کی حمایت اور ملتِ اسلامیہ کے اتحاد کے لئے کوشاں رہے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ سید ظفر عباس شمسی نے کہا کہ مرحوم حافظ حسین احمد نے ملی یکجہتی کونسل اور متحدہ مجلس عمل جیسے پلیٹ فارمز پر مختلف مکاتب فکر کے علما کو یکجا کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ صوبائی جنرل سیکرٹری علامہ سہیل اکبر شیرازی نے کہا کہ حافظ حسین احمد اصول پسند سیاست دان تھے۔ مرحوم کے فرزند حافظ منیر احمد نے وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ والد محترم ایک سچے عوامی نمائندے تھے، متعدد انتخابات میں انہیں عوام نے اپنے اعتماد سے نوازا۔ انہوں نے بلوچستان کے عوامی مسائل پر بھرپور آواز بلند کی، جس کی پاداش میں انہیں انتقامی کارروائیوں کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ ان کے مدرسے کے فارغ التحصیل طلباء نہ صرف بلوچستان بلکہ افغانستان کے مختلف علاقوں میں بھی دینی و تعلیمی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ آخر میں علامہ مقصود علی ڈومکی نے حافظ منیر احمد کو عالم اسلام کے جید عالم دین علامہ حافظ جلال الدین سیوطیؒ کی معروف کتاب احیاء المیت فی فضائل اہل البیت کا تحفہ پیش کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حافظ حسین احمد علامہ مقصود کرتے ہوئے کہا کہ

پڑھیں:

بنگلہ دیش کے موجودہ حالات ’دور آزمائش‘ ہے، علامہ بابونگری

بنگلہ دیش کی مذہبی تنظیم ’حفاظتِ اسلام‘ کے امیر علامہ محبّ اللہ بابونگری نے تمام اسلامی جماعتوں کو اتحاد کی دعوت دی ہے، تاہم جماعتِ اسلامی کو اس اتحاد سے خارج رکھا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعتِ اسلامی کا نظریہ روایتی اسلامی تعلیمات سے متصادم ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش: قومی مفاہمتی کمیشن کا اخراجات سے متعلق الزامات کی سخت تردید

ڈھاکہ میں انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرز بنگلہ دیش میں ’تاریخ، ورثہ اور قوامی مدارس کا کردار‘ کے عنوان سے منعقدہ علماء و مشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بابونگری نے مذہبی رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ ایسے فیصلے نہ کریں جو اسلام یا اس کے بنیادی اصولوں کو نقصان پہنچائیں۔

انہوں نے موجودہ سیاسی و سماجی حالات کو بنگلہ دیش کے لیے آزمائش کا دور قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک طرف اسلام اور امتِ مسلمہ کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں، دوسری جانب ملک کی خودمختاری اور اسلامی اقدار پر حملے کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے بنگلہ دیش میں اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے دفتر کے قیام کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ملک کی خودمختاری اور مذہبی اقدار کے لیے خطرہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بنگلہ دیش علامہ بابونگری محب اللہ

متعلقہ مضامین

  • وزیرِاعظم اور اسپیکر قومی اسمبلی کا سابق ایم این اے افتخار احمد چیمہ کے انتقال پر دکھ کا اظہار
  • سابق صوبائی وزیر سردارخان محمد ڈاہری سے اظہار تعزیت
  • علامہ ڈاکٹر محمد اقبال صرف ایک شاعر نہیں بلکہ انقلابی مفکر تھے، اعزاز حسین
  • علامہ اقبال کا فلسفہ خودی روشنی کا مینار ہے،مفتی فیض
  • آئین کو متنازع بنانا پاکستان کی جمہوری اساس پر حملہ ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • آئین کو متنازع بنانا پاکستان کی اساس پر حملہ ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ ولایت حسین جعفری سے تحریک تحفظ آئین سے متعلق خصوصی گفتگو
  • مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق ایم این اے افتخار چیمہ انتقال، وزیر اعظم کا اظہار تعزیت
  • ابرار احمد اور کوئنٹن ڈی کاک کا شاندار کارنامہ
  • بنگلہ دیش کے موجودہ حالات ’دور آزمائش‘ ہے، علامہ بابونگری