ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل کے لیے آسٹریلیا کے اسکواڈ کا اعلان، کن اہم کھلاڑیوں کی واپسی ہوئی؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
جنوبی افریقہ کے خلاف ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل کے لیے آسٹریلیا کے اسکواڈ کا اعلان ہوگیا ہے جس میں اہم کھلاڑیوں کی واپسی ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پیٹ کمینس، جوش ہیزل ووڈ اور کیمرون گرین کو ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے جو مختلف وجوہات کی بنا پر گزشتہ کچھ عرصے سے ٹیسٹ کرکٹ کا حصہ نہیں تھے۔
یاد رہے کہ کمینسن اور ہیزل ووڈ انجری کی وجہ سے سری لنکا کے خلاف حالیہ ٹیسٹ سیریز کا حصہ نہ بن پائے جبکہ کیمرون گرین کمر کی سرجری کی وجہ سے گزشتہ ایک سال سے ٹیسٹ میچز سے باہر تھے۔
یہ بھی پڑھیے: انگلینڈ ٹیسٹ اور جنوبی افریقہ ٹور میں قومی کھلاڑیوں پر کتنا جرمانہ ہوا؟
اس کے علاوہ ٹیم میں مچل اسٹارک، اسکوٹ بولینڈ، نتھان لیون، میٹ کہنیمن، سیم کونسٹس، بیو ویبسٹر، عثمان خواجہ، مارنس لیبوشینے، اسٹیو سمتھ، ٹریویس ہیڈ اور جوش انگلیس کو شامل کیا گیا ہے۔
جنوبی افریقہ کے خلاف یہ فائنل اگلے مہینے برطانیہ کے لارڈز میں کھیلا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آسٹریلیا اسکواڈ کا اعلان ٹیسٹ میچ جنوبی افریقہ کرکٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آسٹریلیا اسکواڈ کا اعلان ٹیسٹ میچ جنوبی افریقہ کرکٹ جنوبی افریقہ
پڑھیں:
بھارتی بورڈ نے 0-6 اور فائر سیلیبریشن پر پاکستانی کھلاڑیوں کی آئی سی سی سے شکایت کردی
بھارتی کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی سے پاکستانی کھلاڑیوں کی بھی شکایت کردی۔بھارتی میڈیا کے مطابق بی سی سی آئی کی جانب آئی سی سی کو ای میل لکھی گئی ہے جس میں پاکستانی کھلاڑیوں کی باضابطہ شکایت کرتے ہوئے فاسٹ بولر حارث رؤف اور صاحبزادہ فرحان کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بی سی سی آئی کی ای میل میں کہا گیا ہےکہ صاحبزادہ فرحان اور حارث رؤف نے گراؤنڈ میں اشتعال انگیز اشارے کیے، حارث رؤف نے تماشائیوں کے کوہلی کوہلی کی آوازیں لگانے پر جیٹ کریش کے اشارے کیے اور 6 صفر کا نشان بنایا جب کہ صاحبزادہ فرحان نے 50 رنز مکمل ہونے پر گن فائر سیلی بریشن کی۔بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے میچ ریفری اینڈی ڈی پائی کرافٹ کو اس حوالے سے ویڈیو ثبوت بھی فراہم کیے گئے ہیں۔بھارتی کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ گراؤ نڈ میں یہ رویہ اسپرٹ آف دی گیم کے خلاف ہے لہٰذا کھلاڑیوں کے خلاف سخت ایکشن ہونا چاہیے۔