نجکاری پروگرام میں شامل اداروں کی فہرست جاری کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)حکومت نے 5 سالہ نجکاری پلان کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردی ہیں۔ 2024 سے 2029 تک کے نجکاری پروگرام میں شامل اداروں کی فہرست بھی جاری کردی گئی ہے۔
قومی اسمبلی میں پیش تفصیلات کے مطابق فہرست میں مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے 24 سرکاری ادارے شامل ہیں۔
ہوابازی، مالیات، صنعت، توانائی اور بجلی کے شعبوں سے تعلق رکھنے والے ادارے ، پی آئی اے، روز ویلٹ ہوٹل، پاکستان ری انشورنس کمپنی،اسٹیٹ لائف،پوسٹل لائف، فرسٹ ویمن بینک، ہاؤس بلڈنگ اور زرعی ترقیاتی بینک لسٹ میں موجود ہیں۔
آئیسکو، لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، ملتان، پشاور، ہزارہ، حیدرآباد اورسکھرکی الیکٹرک سپلائی کمپنیاں ، سنٹرل پاورجنریشن کمپنی، جامشورو پاورکمپنی ،نادرن پاورجنریشن کمپنی، لاکھڑا پاور جنریشن کمپنی کی بھی نجکاری ہوگی۔
صنعتی شعبے سے پاکستان انجینیرنگ کمپنی اور سندھ انجیئرنگ لمیٹڈ بھی نجکاری پروگرام میں شامل اداروں کی فہرست کا حصہ ہیں۔ وزارت نجکاری کے مطابق خسارے میں چلنے والے اداروں کی ترجیحی بنیاد پر نجکاری کی جائے گی، نجکاری کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا ، بیشتر اداروں کی فروخت سے پہلے ان کی مالی اور انتظامی لحاظ سے تنظیم نوکی جارہی ہے۔
پی ایس ایل 10 کے باقی میچز کا مجوزہ شیڈول سامنے آگیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اداروں کی
پڑھیں:
پاکستان کے میزائل پروگرام نے امریکی قیادت کو بھی پریشانی سے دوچار کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی جریدے فارن افیئرز نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ پاکستان اِس وقت غیر معمولی رینج والے میزائل تیار کرنے میں مصروف ہے۔ چین کی بھرپور تکنیکی مدد کے ذریعے تیار کیے جانے والے جدید ترین انٹرکانٹینینٹل بیلسٹک میزائل پاکستان سے امریکا تک کا فاصلہ بھی طے کرسکتے ہیں اوروہ بھی دس ہزار کلو گرام تک کے ایٹمی ہتھیار لے کر۔
اسٹریٹجک امور کی ویب سائٹ ڈیفینس سیکیورٹی ایشیا نے بتایا ہے کہ امریکی جریدے نے اپنی رپورٹ میں حکام کے حوالے سے نشاندہی کی ہے کہ پاکستان ایسے میزائل تیار کر رہا ہے جن کی دسترس امریکا تک ہوسکتی ہے۔ یہ میزائل جدید ترین ٹیکنالوجیز کے حامل ہوں گے اور اِن کی شمولیت سے پاکستانی فضائیہ کی استعداد میں قابلِ رشک حد تک اضافہ ہوسکے گا۔
امریکی جریدہ لکھتا ہے کہ اس میزائل کی تیاری سے پہلی بار ایسا ہوگا کہ امریکی سرزمین بھی پاکستانی میزائلوں کی زد میں آسکے گی اور ساتھ ہی ساتھ پاکستان کی نیوکلیئر ڈاکٹرائن بھی تبدیل ہوگی جو اب تک بھارت کو منہ جواب دینے تک محدود ہے۔ نیوکلیئر ڈاکٹرائن کی تبدیلی سے بہت خطرناک صورتِ حال پیدا ہوسکتی ہے۔
جریدے کے مطابق اگر پاکستان نے امریکی سرزمین تک رسائی رکھنے والے ایٹمی میزائل تیار کرلیے تو امریکی قیادت کے پاس پاکستان کو حقیقی ایٹمی حریف کے طور پر برتنے کے سوا چارہ نہ ہوگا۔ ایسے میں دو طرفہ تعلقات بھی کشیدہ ہوسکتے ہیں۔