’مار دو انہیں‘، خفیہ کمانڈ سینٹر سے ائیر چیف نے خود تاریخی جوابی فضائی کارروائی کی ہدایات دیں WhatsAppFacebookTwitter 0 13 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) ’مار دو، انہیں مار دو، پاکستان کی حدود میں ایک انچ بھی داخل نہ ہونے دو یہ الفاظ تھے ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کے جو ریڈیو پر براہِ راست 15 اسکواڈرن کے پائلٹس سے مخاطب تھے ، وہی یونٹ جس کی وہ کبھی خود قیادت کر چکے تھے، جب یہ پائلٹ 7 مئی کی علی الصبح دشمن کا مقابلہ کرنے فضا میں بلند ہو چکے تھے۔
پاکستان ائیر فورس (پی اے ایف)کے ایک انتہائی خفیہ اور محفوظ کمانڈ سینٹر میں جیسے ہی بھارتی رافیل طیاروں کو بھٹنڈہ کے علاقے میں نشانہ بنائے جانے کی تصاویر اسکرین پر نمودار ہوئیں، کمرے میں “اللہ اکبر” کے نعروں کی گونج بلند ہو گئی۔

یہ لمحہ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان تیزی سے بڑھتی ہوئی کشیدگی کا نکتۂ عروج تھا۔ 22 اپریل کو بھارتی زیرِ انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے، جس کا الزام بھارت نے پاکستان پر عائد کیا ، اس کے بعد سے پاکستانی فضائیہ ہائی الرٹ پر تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ائیر چیف نے صورتحال کی خود کمان سنبھال لی تھی اور وہ لگاتار چار دن تک نیند کے بغیر اسی خفیہ نیوروسینٹر سے کام کر رہے تھے۔

متعدد سینئر فضائی افسران اور ایک آپریشنل لاگ بک کے مطابق، ائیر چیف مارشل سدھو نے 6 مئی کو اپنی اعلیٰ قیادت کو طلب کیا کیونکہ بھارت کی ممکنہ فضائی کارروائی سے متعلق مصدقہ انٹیلی جنس موصول ہوئی تھی۔

جنگ کے بادل منڈلاتے دیکھ کر پاکستان نے فوری طور پر نگرانی سے فعال دفاع کی جانب قدم بڑھا دیا، 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب ایک فیصلہ کن مرحلہ ثابت ہوئی۔

پاکستانی دفاعی ذرائع کے مطابق بھارت نے کم از کم 12 فضائی اڈوں سے 80 طیارے فضا میں بھیجے جن میں 32 رافیل، 30 ایس یو-30 (براہموس میزائلوں سے لیس) اور مختلف MiG طیارے شامل تھے۔ جواباً پاکستان نے تقریباً 40 جے 10 اور دیگر چینی ساختہ لڑاکا طیارے تعینات کیے، جو اب فضائی دفاع کی ریڑھ کی ہڈی سمجھے جاتے ہیں۔

بھارتی طیاروں نے کئی بار پاکستانی فضائی حدود میں داخلے کی کوشش کی مگر ناکام رہے تاہم جب آزاد جموں و کشمیر اور شیخوپورہ میں شہری تنصیبات کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا گیا، تو پاکستان نے “Offensive Counter Air Operations” کا آغاز کیا، جیسے ہی ایک بھارتی میزائل پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوا تو ائیر چیف نے مکمل جوابی کارروائی کی اجازت دے دی۔

اس کے بعد ہونے والی فضائی جھڑپ میں 5 بھارتی طیاروں کو مار گرایا گیا جن میں 3 رافیل، ایک MiG-29 اور ایک SU-30 شامل تھا۔ کمانڈ سینٹر میں ان ہلاکتوں کی تصدیق ہوتے ہی جشن کا سماں بندھ گیا جو اس خطے کی عسکری کشیدگی میں موجود مذہبی اور قومی جذبے کی جھلک پیش کرتا ہے۔

مگر لڑائی یہیں ختم نہیں ہوئی بلکہ 9 اور 10مئی کو پاکستان کی جوابی کارروائی ایک نئی حکمتِ عملی کے تحت “آپریشن بنیانُ المرسُوص” (عربی میں “فولادی دیوار”) کے نام سے اگلے مرحلے میں داخل ہوئی، اس آپریشن کا اصول تھا: “شدت سے امن قائم کرنا یعنی دشمن کو فیصلہ کن مگر محدود نقصان پہنچا کر کشیدگی کا خاتمہ کرنا، شہری ہلاکتوں سے گریز کرتے ہوئے۔

قومی قیادت نے اس جوابی کارروائی کی منظوری اپنے وقت اور طریقے کے مطابق دی جس میں صرف اُن بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا جو جارحانہ کارروائیوں میں ملوث تھیں جب کہ شہری علاقوں کو مکمل طور پر چھوڑ دیا گیا۔

محض 5 سے 6 گھنٹوں میں پاکستانی فضائیہ نے 26 اہداف کو نشانہ بنایا جن میں 15 فضائی اڈے شامل تھے جو بھارت کی جانب سے PAF کے 3اڈوں پر کیے گئے حملے کا جواب تھا، ہر مشن ٹیک آف سے لے کر ہدف تک میزائل فائر اور محفوظ واپسی ائیر چیف مارشل سدھو خود کمانڈ سینٹر سے مانیٹر کرتے رہے۔

اس کارروائی میں صرف فضائی حملے نہیں بلکہ سائبر، اسپیس اور الیکٹرانک وارفیئر کی تکنیکس بھی شامل تھیں جن کے ذریعے بھارتی مواصلاتی نظام، ٹارگٹنگ سسٹمز اور وارننگ نیٹ ورکس کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔

ذرائع کے مطابق یہ تمام سرگرمیاں تینوں افواج کی مشترکہ ہم آہنگی کے تحت نہایت مربوط انداز میں انجام دی گئیں۔

پاکستان ائیر فورس نے اپنی درست نشانہ بازی، قیادت اور عملی مہارت کے ذریعے نہ صرف اپنی اسٹریٹیجک برتری کو ثابت کیا ہے بلکہ چینی ساختہ لڑاکا طیاروں کی جنگی صلاحیت کو ایک نئی پہچان دی ہے۔

اس عمل کے ذریعے اس نے عالمی عسکری ہوا بازی میں طویل عرصے سے قائم مغربی اور امریکی اجارہ داری کو چیلنج کیا ہے اور ایک ابھرتے ہوئے ایرو اسپیس نظام کو نیا رنگ، نیا اعتماد، اور نئی ساکھ عطا کی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت کیساتھ کشیدگی کا پاکستان پر کوئی بڑا مالی اثر نہیں پڑیگا: وفاقی وزیر خزانہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم آپریشن سندور ،بھارت ماتا کی مانگ میں راکھ بھر گیا، سینیٹر عرفان صدیقی پشاور میں ڈرونز اور کواڈ کاپٹر اڑانے پر پابندی، دفعہ 144نافذ جی ایچ کیو حملہ کیس، رہنما پی ٹی آئی کی امریکا جانے کی اجازت سے متعلق درخواست مسترد نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے سعودی سفیر کی ملاقات،دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوئوں پر تبادلہ خیال آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا سی ایم ایچ کا دورہ ، معرکہ حق کے دوران زخمی ہوئے جوانوں اور شہریوں کی عیادت TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کارروائی کی ائیر چیف نے

پڑھیں:

دریائے چناب اور ستلج میں سیلاب کا خطرہ، پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کر دیا

پنجاب میں مون سون بارشوں کے باعث دریائے چناب اور ستلج میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہونے لگی۔

پی ڈی ایم اے نے دریائے چناب کے مرالہ، خانکی اور قادرآباد کے مقامات پر درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق گجرانوالہ، سرگودھا، فیصل آباد اور ملتان ڈویژنز کے کمشنرز کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے جبکہ نارووال، سیالکوٹ، گجرات، منڈی بہاوالدین، حافظ آباد، وزیر آباد، سرگودھا، خوشاب، جھنگ، چنیوٹ، خانیوال، کوٹ ادو، مظفرگڑھ اور ملتان سمیت 15 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو فوری اقدامات کی ہدایات دی گئی ہیں۔

ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے تمام متعلقہ محکموں بشمول لوکل گورنمنٹ، زراعت، آبپاشی، صحت، جنگلات، لائیو اسٹاک اور ٹرانسپورٹ کو الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے تحت تمام تر انتظامات پیشگی مکمل کیے جائیں۔

ریسکیو 1122 کی ڈیزاسٹر رسپانس ٹیمیں ہائی الرٹ پر ہیں، جبکہ ایمرجنسی کنٹرول رومز میں 24 گھنٹے اسٹاف کی موجودگی کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل نے شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دریا، ندی، نالوں اور تالابوں میں نہانے سے گریز کریں، اور خطرے کی صورت میں فوری انخلاء کے لیے انتظامیہ سے تعاون کریں۔

فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق گنڈا سنگھ والا کے مقام پر دریائے ستلج میں پانی کا بہاؤ 44,587 کیوسک سے بڑھ کر 50,508 کیوسک ہو چکا ہے۔

اس وقت گنڈا سنگھ والا پر نیچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے، تاہم آئندہ چند گھنٹوں میں صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔

پی ڈی ایم اے کی جانب سے عوام الناس کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سرکاری ہدایات پر عمل کریں، محفوظ مقامات پر منتقل ہوں، اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں پی ڈی ایم اے ہیلپ لائن 1129 پر فوری رابطہ کریں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی فضائی حدود کی بندش ایئرانڈیا پر بھاری پڑ گئی، اہم سروس بند کرنے پر مجبور
  • ژوب میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، مزید 3 بھارتی حمایت یافتہ خوارج ہلاک
  • دریائے چناب اور ستلج میں سیلاب کا خطرہ، پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کر دیا
  • دبئی میں پاکستان میڈیکل سینٹر کی توسیع کا اعلان
  • 6 پاکستانی طیارے تباہ کئے، انڈین ائیر چیف کی آپریشن سندور کے 3 ماہ بعد دروغ گوئی: بھارتی بیان مضحکہ خیز، آزادانہ  تصدیق کرا لیں، خواجہ آصف کا چیلنج
  • خواجہ آصف نے بھارتی ایئرچیف کے دعوئوں کو غیرحقیقی اور بے موقع قرار دیدیا
  • اسپین کی تاریخی مسجد میں آتشزدگی، متاثرہ حصہ بند
  • شیری رحمان کی کشمیریوں کی تاریخی و مزاحمتی کتابوں پر بھارتی پابندی کی مذمت
  • افغان سرحد کے قریب سکیورٹی فورسز کی کارروائی، بھارتی حمایت یافتہ 14 خوارج مارے گئے
  • افغان سرحد سے دراندازی کی کوشش ناکام، ژوب میں بھارتی حمایت یافتہ 33 خوارج ہلاک