لاہور ایئرپورٹ کے قریب ڈرون گرنے کی اطلاع، یہ کہاں سے آیا تھا؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب ایک سرویلینس ڈرون گرنے کی اطلاع نے سیکیورٹی اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔
حکام کے مطابق ڈرون میں کوئی دھماکہ خیز مواد موجود نہیں تھا اور اس کے گرنے سے کسی قسم کا دھماکہ یا جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم واقعہ نے حساس اداروں کو متحرک کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈرون جدید سرویلینس ٹیکنالوجی سے لیس تھا، اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اسے سرحد پار سے آپریٹ کیا جا رہا تھا۔
اس سے قبل بھی جمعرات کی صبح پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے اسی علاقے میں ایک انڈین ڈرون مار گرایا تھا، جو مبینہ طور پر حساس تنصیبات کی نگرانی کر رہا تھا۔
اطلاعات کے مطابق اس ڈرون میں دھماکہ خیز مواد موجود تھا اور جب سیکیورٹی نظام نے اسے نشانہ بنایا تو اس کے گرنے کے دوران زور دار دھماکہ ہوا۔ خوش قسمتی سے اس واقعے میں بھی کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
پولیس اور سیکیورٹی اداروں نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔
ماہرین کی ٹیمیں ڈرون کے ملبے کا تکنیکی و فارنزک تجزیہ کر رہی ہیں تاکہ اس کی نوعیت، ساخت اور ممکنہ مشن کا تعین کیا جا سکے۔
یاد رہے پاکستان اور انڈیا کہ درمیان چند روز پہلے ہی سیز فائر ہوچکا ہے مگر یہ ڈوران والی خبر نے سیکورٹی فورسز کے لیے ایک بار پھر سے تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔
مزیدپڑھیں:وزیراعلیٰ نےسبزی کی دکان پر خاتون کو گلے لگالیا،عوام میں گھل مل گئیں
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ہمیشہ جارحانہ کوشش بھارت کی ہوتی ہے، سید محمد علی
اسلام آباد:نیشنل سیکیورٹی ایکسپرٹ (ر) ایئروائس مارشل اعجاز محمود کا کہنا ہے کہ پاکستان نے کیا کیسے کا بڑا خوبصورت جواب کل ایئروائس مارشل اورنگزیب نے دیا ہے لیکن آپ کے ناظرین کے لیے میں ری کیپ کرتا ہوں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جب سے ہم نیوکلیئر ہوئے ہم یہ کہتے آئے کہ اب جنگ کی گنجائش نہیں ہے، دونوں ملکوں میں لیکن بھارت کی جو اسٹریٹیجی تھی کہ وہ جوہری خطرے کے سائے میں جنگ کی جگہ بنانے کی کوشش کر رہے تھے تو پھر اس کے لیے ظاہر ہیں کہ ہم تیار ہیں، اصل میں انھوں نے ہماری ڈیٹرنس کو چیلنج کیا اب اس کا جواب دینے کے لیے جو ہمارے پاس سب سے اچھی آپشن تھی وہ ایئرپاور ایپلیکیشن تھی۔
نیشنل سیکیورٹی ایکسپرٹ (ر)میجر جنرل طارق رشید خان نے کہا کہ یہ لاتوں کے بھوت ہیں، لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے، وہ تو مانتے ہی نہیں تھے۔ پوری دنیا کہتی رہی کہ ثبوت دیدو، پاکستان بھی انویسٹی گیشن کیلیے تیار ہے لیکن وہ مانے ہی نہیں، اب اتنی مار پڑی ہے کہ اور آج دیکھیں بے شرم مودی اسپیچ کر رہا ہے جیسے وکٹری اسپیچ کر رہا ہے، عقل کے اندھے پوری دنیا تمھیں کہتی ہے کہ تم ریاستی دہشت گردی کے اسپانسرڈ ہو، کینڈا میں آپ اسٹیٹ سپانسرڈ ٹیررازم کر رہے ہیں،جب پاکستان نے اپنی صلاحیت کی تھوڑی سے جھلک دکھائی تو دنیا کو بھی سمجھ آگئی، مودی صاحب کو بھی سمجھ آگئی اور پیر پڑ گئے کہ صلح کرا دیں۔
سید محمد علی نیشنل سیکیورٹی ایکسپرٹ نے کہا کہ پچھلے 38سال میں یہ آٹھواںکرائسس ہے جو یک طرفہ طور پر بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم اورجارحانہ حکمت عملی کے نتیجے میں وقوع پذیر ہوا ہے، ہر دفعہ تین چیزیں ہی کامن ہیں، ہمیشہ جارحانہ کوشش بھارت کی ہوتی ہے، پھر جب ہم ان کی پھینٹی لگاتے ہیں تو امریکا آکر بیچ بچاؤ کرا دیتا ہے اور ہم کہتے ہیں کہ ٹھیک ہے، ہمیں خوش ہونا چاہیے، اس بار ہم نے جتنا زیادہ چھ ڈومیز میں فیصلہ کن اور جامع انداز میں شکست دی ہے شاید تاریخ میں اتنی بڑی پاور کو اتنے کم وقت میں اتنے کم وسائل سے شاید ہی تاریخ میں کیا گیا ہو۔