پاک بھارت جنگ کے روز نواز شریف کہاں تھے؟جانئے
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
مقبوضہ کشمیر کے علاقہ پہلگام کا واقعہ ہوا تو بھارت نے پاکستان کے مختلف شہروں پر میزائل داغ دیے جس میں پاکستان کے کئی شہری شہید ہوئے۔ اگلے روز انڈیا نے لاہور، اوکاڑہ ،راولپنڈی سمیت دیگر شہروں پر ڈرون حملے کر دیے۔ انہی حملوں کے دوران نواز شریف وزیر اعظم کی طرف سے بلائی جانے والی قومی سلامتی کی میٹنگ میں شرکت کے لئے وزیر اعظم ہاو¿س گئے ہوئے تھے۔
لیگی ذرائع کے مطابق نواز شریف اس جنگی صورتحال میں ذرا بھی پریشان نہیں تھے، جب نور ایئر بیس پر حملہ ہوا تو اس وقت نواز شریف وزیر اعظم ہاو¿س کے اندر موجود تھے، جب یہ صورتحال پیدا ہوئی تو نواز شریف نے اسلام آباد ہی میں رہنے کا فیصلہ کیا۔
لیگی ذرائع نے بتایا کہ 10مئی کو جب فجر کے وقت پاکستان نے بھارت پر اٹیک کیا تو میاں نواز شریف وزیر اعظم ہاو¿س میں نماز پڑھ رہے تھے۔ فجر کی نماز سے پہلے نواز شریف کو وزیر اعظم کی طرف سے آگاہ کر دیا گیا تھا کہ پاکستان بھارت پر حملہ کر رہا ہے جس پر نواز شریف نے وزیر اعظم شہباز شریف کو گو ہیڈ دیا۔ اس جنگی صورتحال کو دیکھتے ہوئے نواز شریف 10 اور 11 مئی کو وزیر اعظم ہاو¿س ہی میں رہے اور تمام تر معاملات کو خود یکھتے رہے۔
لیگی ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اس جنگی صورتحال میں جو بھی فیصلے کئے وہ سب نواز شریف کے ڈایزئن کردہ تھے۔ نواز شریف ہی نے کہا تھا کہ ہمیں بھارت کو بھر پور جواب دینا ہوگا۔ جنگی صورتحال میں نواز شریف کی فوج کی اعلیٰ قیادت سے بھی ملاقاتیں ہوتی رہیں۔
لیگی ذرائع نے بتایا کہ جب پاکستان نے حملہ کیا تو نواز شریف کا حوصلہ بلند تھا اور انہیں اعتماد تھا کہ بھارت پاکستان کا یہ حملہ برداشت نہیں کر پائے گا۔وزیر اعظم ہاو¿س میں رہتے ہوئے میاں نواز شریف سفارتی محاذ پر بھی کام کرتے رہے، وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو بتاتے رہے کہ انہیں اس صورت حال میں کن ممالک سے رابطے کرنا چاہئیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: وزیر اعظم ہاو س جنگی صورتحال لیگی ذرائع نواز شریف
پڑھیں:
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی اسلام آباد جی-11 کچہری میں دہشت گردانہ حملے کی بھرپور الفاظ میں مذمت
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے اسلام آباد جی-11 کچہری میں بھارتی پشت پناہی میں سرگرم فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کی جانب سے دہشت گردانہ حملے کی بھرپور الفاظ میں مذمت کی ہے۔
ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق وزیرِ اعظم نے حملے میں شہید ہونے والے افراد کے بلندیِ درجات اور اہلِ خانہ کے لیے صبرِ جمیل کی دعا کی، جبکہ زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ وزیرِ اعظم نے واقعے کی تحقیقات کی ہدایت کر دی اور کہا کہ ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے۔
صدرِ مملکت سے وزیراعظم کی ایوانِ صدر میں ملاقات، دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی شدید مذمت
وزیراعظم کا کہنا تھا “افغانستان سے کارروائی کرتے بھارتی ایما پر سرگرم فتنہ الخوارج کی جانب سے اس وقت وانا میں معصوم بچوں پر بھی حملہ کیا گیا، وقت آگیا ہے کہ دنیا کو بھارت کی ایسی مذموم سازشوں کی مذمت کرنی چاہیے۔ دونوں حملے خطے میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہیں۔دہشت گردی کی عفریت کے مکمل خاتمے اور فتنہ الہندوستان و فتنہ الخوارج کے آخری دہشتگرد کی سرکوبی تک ان کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔"
مزید :