Daily Ausaf:
2025-08-12@17:34:31 GMT

پاک بھارت جنگ کے روز نواز شریف کہاں تھے؟جانئے

اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT

مقبوضہ کشمیر کے علاقہ پہلگام کا واقعہ ہوا تو بھارت نے پاکستان کے مختلف شہروں پر میزائل داغ دیے جس میں پاکستان کے کئی شہری شہید ہوئے۔ اگلے روز انڈیا نے لاہور، اوکاڑہ ،راولپنڈی سمیت دیگر شہروں پر ڈرون حملے کر دیے۔ انہی حملوں کے دوران نواز شریف وزیر اعظم کی طرف سے بلائی جانے والی قومی سلامتی کی میٹنگ میں شرکت کے لئے وزیر اعظم ہاو¿س گئے ہوئے تھے۔

لیگی ذرائع کے مطابق نواز شریف اس جنگی صورتحال میں ذرا بھی پریشان نہیں تھے، جب نور ایئر بیس پر حملہ ہوا تو اس وقت نواز شریف وزیر اعظم ہاو¿س کے اندر موجود تھے، جب یہ صورتحال پیدا ہوئی تو نواز شریف نے اسلام آباد ہی میں رہنے کا فیصلہ کیا۔

لیگی ذرائع نے بتایا کہ 10مئی کو جب فجر کے وقت پاکستان نے بھارت پر اٹیک کیا تو میاں نواز شریف وزیر اعظم ہاو¿س میں نماز پڑھ رہے تھے۔ فجر کی نماز سے پہلے نواز شریف کو وزیر اعظم کی طرف سے آگاہ کر دیا گیا تھا کہ پاکستان بھارت پر حملہ کر رہا ہے جس پر نواز شریف نے وزیر اعظم شہباز شریف کو گو ہیڈ دیا۔ اس جنگی صورتحال کو دیکھتے ہوئے نواز شریف 10 اور 11 مئی کو وزیر اعظم ہاو¿س ہی میں رہے اور تمام تر معاملات کو خود یکھتے رہے۔

لیگی ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اس جنگی صورتحال میں جو بھی فیصلے کئے وہ سب نواز شریف کے ڈایزئن کردہ تھے۔ نواز شریف ہی نے کہا تھا کہ ہمیں بھارت کو بھر پور جواب دینا ہوگا۔ جنگی صورتحال میں نواز شریف کی فوج کی اعلیٰ قیادت سے بھی ملاقاتیں ہوتی رہیں۔

لیگی ذرائع نے بتایا کہ جب پاکستان نے حملہ کیا تو نواز شریف کا حوصلہ بلند تھا اور انہیں اعتماد تھا کہ بھارت پاکستان کا یہ حملہ برداشت نہیں کر پائے گا۔وزیر اعظم ہاو¿س میں رہتے ہوئے میاں نواز شریف سفارتی محاذ پر بھی کام کرتے رہے، وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو بتاتے رہے کہ انہیں اس صورت حال میں کن ممالک سے رابطے کرنا چاہئیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: وزیر اعظم ہاو س جنگی صورتحال لیگی ذرائع نواز شریف

پڑھیں:

گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر منصوبہ 1 سال میں مکمل کیا جائے: وزیراعظم شہباز شریف

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر منصوبے کو ایک سال میں مکمل کیا جائے، اس منصوبے کی خود نگرانی کروں گا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت گلگت بلتستان میں 100 میگا واٹ سولر منصوبے سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس سے خطاب میں انہوں نے ہدایت کی کہ گلگت بلتستان میں منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا، منصوبے کا سارا انفرااسٹرکچر کلائیمیٹ ریزیلیئنٹ بنایا جائے۔

قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے سولر پینل پر 18 فیصد سیلز ٹیکس کی تجویز مسترد

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے سولر پینل پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز مسترد کر دی۔

اس موقع پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایکنیک کی منظوری کے بعد منصوبے کی تعمیر پر کام کی رفتار کو مزید تیز کر دیا گیا ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ منصوبے پر خرچ ہونے والی تمام لاگت وفاقی حکومت دے گی، گلگت بلتستان کے لوگوں کو 18 سے 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے نجات ملے گی، منصوبہ گلگت بلتستان کے لوگوں کو کم لاگت اور ماحول دوست بجلی فراہم کرے گا، منصوبے کی تعمیر میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔

وزیرِ اعظم نے منصوبے کی تعمیر کے لیے قائم اسٹیئرنگ کمیٹی کی صدارت اویس خان لغاری کو سونپ دی۔

متعلقہ مضامین

  • گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر منصوبہ 1 سال میں مکمل کیا جائے: وزیراعظم شہباز شریف
  • دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلیے قوم فوج کے شانہ بشانہ ہے: وزیر اعظم شہباز شریف
  • نواز شریف کی زیرصدارت اجلاس ، شہباز شریف ، مریم کی بھی شرکت : ضمنی الیکشن ٹکٹوں کی تقسیم پر تبادلہ خیال
  •  نواز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ ن کا اجلاس،  ضمنی انتخابات کی حکمتِ عملی پر غور
  • نواز شریف کی زیرِ صدارت مری میں خصوصی اجلاس
  • مری: ن لیگ کے 3 بڑے رہنماؤں کی ملاقات، ملکی سیاسی صورتحال پر اہم مشاورت
  • وزیر اعظم کی مری میں نواز شریف سے ملاقات ، ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو
  • وزیرِاعظم شہباز شریف کا ترکیہ میں زلزلے پر اظہارِ افسوس، ہر ممکن مدد کی پیشکش
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کا آذربائیجان کے صدر الہام علیوف سے ٹیلیفونک رابطہ، اہم امور پر گفتگو ، آرمینیا امن معاہدے پر مبارکباد  دی 
  • وزیراعظم سے طالب علم اکرام اللّٰہ کاکڑ کی ملاقات