سیز فائر کا اعلان ہندوستان کی بجائے امریکہ نے کیوں کیا، آتشی
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
عام آدمی پارٹی کی خاتون لیڈر نے میڈیا سے خطاب میں کہا کہ حکومت یہ واضح کرے کہ پاکستان نے اگر واقعی شکست تسلیم کر لی ہے تو وہ کھل کر دنیا کے سامنے اس کا اعلان کیوں نہیں کرتا۔ اسلام ٹائمز۔ عام آدمی پارٹی نے بھارت اور پاکستان کے درمیان اچانک سیز فائر کے اعلان پر شدید اعتراض کرتے ہوئے مودی حکومت اور نریندر مودی سے کئی اہم سوالات کئے۔ دہلی اسمبلی میں حزب اختلاف کی خاتون لیڈر آتشی نے الزام لگایا کہ مودی حکومت نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کا بدلہ پورا کئے بغیر ہی جنگ بندی کی راہ اختیار کی اور یہ کہ جنگ بندی کا اعلان ہندوستان کی بجائے امریکہ نے کیوں کیا، جس پر خاموشی اختیار کی جا رہی ہے۔ آتشی نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب ہندوستانی فوج پہلگام حملے کا جواب دینے کے لئے پاکستان میں دہشت گردوں اور ان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہی تھی، تو اچانک 10 مئی کو جنگ بندی کا اعلان امریکہ کی طرف سے آ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان نے واقعی جنگ بندی کی درخواست کی تھی، تو اس کا اعلان پاکستان یا ہندوستان کو کرنا چاہیئے تھا، امریکہ نے کیوں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہلگام حملے میں جو ہمارے سپاہی شہید ہوئے، جن کے گھروں میں چولہے بجھ گئے، ان کے اہل خانہ کو کیا جواب دیا جائے، کیا ان کی قربانیوں کا بدلہ مکمل ہو چکا ہے، کیا حملے میں ملوث دہشت گردوں کو ہندوستان کے حوالے کیا گیا۔ عام آدمی پارٹی کی خاتون لیڈر نے مودی سے براہِ راست سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا جنگ بندی کا فیصلہ اس لئے کیا گیا کہ امریکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات متاثر نہ ہوں، کیا تجارت ہماری بہنوں اور بیٹیوں کے سندور سے زیادہ قیمتی ہوگئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 7 مئی کو جب ہندوستانی فوج نے "آپریشن سندور" شروع کیا تو پورا ملک متحد ہوکر فوج کے ساتھ کھڑا تھا، یہ سیاسی مسئلہ نہیں تھا بلکہ قومی غیرت کا سوال تھا۔ انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں نے سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر حکومت کا ساتھ دیا لیکن تین دن بعد اچانک جنگ بندی کا اعلان سب کو حیران کر گیا۔
آتشی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ یہ واضح کرے کہ پاکستان نے اگر واقعی شکست تسلیم کر لی ہے تو وہ کھل کر دنیا کے سامنے اس کا اعلان کیوں نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بتایا جائے کہ پاکستان کے ساتھ کوئی تحریری معاہدہ ہوا یا نہیں، اگر نہیں ہوا تو کیا صرف زبانی وعدے پر بھروسہ کر لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نے کل یکطرفہ خطاب کیا، مگر ان سوالات کا جواب دینے سے گریز کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک جاننا چاہتا ہے کہ پہلگام حملے کے بعد ہم نے کیا حاصل کیا، کیا ہمارا مشن مکمل ہوا یا کسی بیرونی دباؤ میں روک دیا گیا۔ عام آدمی پارٹی کی خاتون لیڈر نے مودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ واضح اور شفاف طریقے سے ملک کو اعتماد میں لے اور جنگ بندی کے پیچھے کی اصل وجوہات سے پردہ اٹھائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی جنگ بندی کا کا اعلان
پڑھیں:
لوک سبھا میں مودی نے 2 گھنٹے کی تقریر میں پاکستانی طیارے گرانے کی بات کیوں نہیں کی سینیٹرعرفان صدیقی کا سوال
اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2025ء)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما، سینیٹ میں پارلیمانی پارٹی لیڈر اور قائمہ کمیٹی خارجہ امور کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے بھارتی فضائیہ کے سربراہ کے حالیہ بیان کو مضحکہ خیز، بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ دعوے بھارت کی عالمی سطح پر مزید جگ ہنسائی کا باعث بنیں گے۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ بھارتی حکومت کے پاس اپنے الزامات کو ثابت کرنے کے لیے کوئی شواہد نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اپنی پالیسیوں کے ذریعے خود اپنے ہی پاؤں پر کلہاڑی مار رہی ہے۔ انہوں نے راہول گاندھی کے انتخابی دھاندلی کے ثبوتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی جمہوریت پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے، انتخابی دھاندلی، عالمی سطح پر جگ ہنسائی اور سفارتی تنہائی کے باعث مودی اور بھارتی افواج کے اعصاب پر دباؤ بڑھ رہاہے جس کے باعث وہ ایسے بیانات دے رہے ہیں۔(جاری ہے)
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات ملکی سلامتی کے خلاف سنگین جرم ہے، ان میں ملوث افراد کسی طور پر بھی سیاسی قیدی نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ 9 مئی کے مجرموں نے ریاستی اداروں اور قومی سلامتی کو نشانہ بنایا، جس پر سخت سزائیں دینا انصاف اور قانون دونوں کا تقاضا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سزا یافتہ افراد کو اپیل کا حق حاصل ہے اور تمام قانونی راستے کھلے ہیں۔ نوازشریف والا معاملہ نہیں جنہیں اپیل، دلیل یا وکیل کا حق نہ ملا اور سپریم کورٹ سے ہی سزا ہو جاتی تھی۔ پی ٹی آئی کا سزا سے بچنے کے لیے واقعات کو سیاسی رنگ دینا قابل قبول نہیں۔ سانحہ 9 مئی سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا گیا، جسے کسی طور پر بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ بھارت، امریکہ یا برطانیہ میں ایسا سنگین جرائم کرنے والوں کو کب کی سزا مل چکی ہے۔