پاکستان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے اشتعال انگیز بیانات کو مسترد کر دیا۔
ترجمان دفترخارجہ شفقت علی خان نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی وزیراعظم کے اشتعال انگیز بیانات کو مسترد کرتے ہیں، بیان جارحیت کا جواز پیش کرنے کیلئے گمراہ کن داستانیں گھڑنے کی عکاسی کرتا ہے۔ بیان غلط معلومات، سیاسی موقع پرستی، عالمی قانون کی صریحاً بے توقیری ہے۔
شفقت علی خان نے کہا کہبھارتی اقدامات نے جارحیت کی ایک خطرناک مثال قائم کی، بھارت پورے خطے کو تباہی کے دہانے پر لے گیا، مایوسی میں جنگ بندی کے خواہاں ملک کے طور پر پاکستان کی تصویر کشی جھوٹ ہے۔
شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کا شکار ہے جس کی براہ راست سرپرستی بھارت کررہا ہے، دہشتگردی کی لعنت کی وجہ سے ہم نے بہت نقصان اُٹھایا، دہشتگردی کیخلاف عالمی جنگ میں ہماری خدمات اور قربانیاں سب جانتے ہیں۔
شفقت علی خان کا کہنا ہے کہ پہلگام حملے کو ثبوت کے بغیر پاکستان سے جوڑا گیا، پاکستان نے کبھی امن کوکمزوری نہیں سمجھا، پاکستان پر حملے کا ہر بار بھرپور اورمؤثر جواب دیا جائے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ علاقائی امن، استحکام کیلئے عالمی کوششیں کی جارہی ہیں، پاکستان مفاہمت، کشیدگی میں کمی، علاقائی استحکام کے ضروری اقدامات کیلئے پرعزم ہے۔ یہ جنگ بندی کئی دوست ممالک کی سہولت کاری کے نتیجے میں حاصل ہوئی۔
ترجمان کے مطابق پاکستان نے ہمیشہ تنازع جموں وکشمیر کے پرامن حل کی حمایت کی، مسئلہ کشمیر کا حل یواین قراردادوں، کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کیلئے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: شفقت علی خان پاکستان نے

پڑھیں:

مودی سرکار کی ضد نے ہزاروں سکھوں کو بابا گرونانک کی تقریبات سے دور کر دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بھارت کی مودی سرکار نے ایک بار پھر اپنی ہٹ دھرمی دکھاتے ہوئے سکھ یاتریوں کو کرتار پور آنے سے روک دیا ہے، جس کے نتیجے میں ہزاروں سکھ بابا گرو نانک کی برسی کے بعد ان کے جنم دن کی تقریبات میں بھی شریک نہیں ہو سکیں گے۔

یہ فیصلہ نہ صرف سکھ برادری کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتا ہے بلکہ ان کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی بھی ہے۔

سکھ برادری نے دہلی سرکار کے اس اقدام پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ ان کے عقیدے اور مذہبی آزادی پر قدغن لگانے کے مترادف ہے۔ بھارتی صحافیوں نے بھی مودی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے دہرا معیار قرار دیا۔ ان کے مطابق ایک طرف بھارتی حکومت کھیلوں اور دیگر شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعلق رکھتی ہے، لیکن دوسری طرف سکھ یاتریوں کو پاکستان جانے سے روکا جاتا ہے۔

بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت مان نے اس فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت کا رویہ بالکل تضادات سے بھرا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کرکٹ میچ ممکن ہے تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟ بھارتی حکومت اپنے ذاتی اور مالی مفادات کے لیے فیصلے کرتی ہے جبکہ مذہبی آزادی اور عوامی خواہشات کو یکسر نظرانداز کر دیتی ہے۔

یہ اقدام مودی سرکار کی پالیسیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ مذہبی ہم آہنگی کے بجائے تقسیم اور نفرت کی سیاست کو ہوا دے رہی ہے۔ دوسری جانب پاکستان کی جانب سے ہمیشہ سکھ یاتریوں کے لیے کرتار پور راہداری کو کھلا رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے، تاکہ دنیا بھر کے سکھ اپنے مقدس مقام پر بلا رکاوٹ حاضری دے سکیں۔

ویب ڈیسک شیخ یاسین

متعلقہ مضامین

  • بالی ووڈ فلم ’’ہیرا پھیری‘‘ سے متعلق ڈائریکٹر نے حیرت انگیز انکشاف کردیا
  • ماحولیاتی آلودگی کی نگرانی کیلئے ائیرکوالٹی مانیٹرنگ سسٹمز نے کام شروع کردیا
  • ٹرمپ انتظامیہ نے غزہ جنگ بندی کیلئے 21 نکاتی امن منصوبہ پیش کردیا
  • مودی سرکار کی ضد نے ہزاروں سکھوں کو بابا گرونانک کی تقریبات سے دور کر دیا
  • سفارتی ناکامیوں کیلئے مودی حکومت ذمہ دار ہے، کانگریس
  • پاکستان نے کرپٹو کرنسی ایکسچینجز کیلئے لائسنسنگ کا باضابطہ عمل شروع کردیا
  • جعفر ایکسپریس کو تین دن کیلئے معطل کردیا گیا
  • سپریم کورٹ، ریسوریس گروپ آف پاکستان کے الیکشن کی اجازت سے متعلق درخواست مسترد
  • پنجاب سے دوسرے صوبوں کو آٹا سمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی
  • چین نے متروک طیاروں کو جنگی ڈرون میں تبدیل کردیا،بھارت کیلئے خطرہ