پاکستان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے اشتعال انگیز بیانات کو مسترد کردیا،بیانات عالمی قانون کی صریحا بے توقیری قرار
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
پاکستان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے اشتعال انگیز بیانات کو مسترد کردیا،بیانات عالمی قانون کی صریحا بے توقیری قرار WhatsAppFacebookTwitter 0 13 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے اشتعال انگیز بیانات کو مسترد کر دیا۔ترجمان دفترخارجہ شفقت علی خان نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی وزیراعظم کے اشتعال انگیز بیانات کو مسترد کرتے ہیں، بیان جارحیت کا جواز پیش کرنے کیلئے گمراہ کن داستانیں گھڑنے کی عکاسی کرتا ہے۔ بیان غلط معلومات، سیاسی موقع پرستی، عالمی قانون کی صریحا بے توقیری ہے۔
شفقت علی خان نے کہا کہ بھارتی اقدامات نے جارحیت کی ایک خطرناک مثال قائم کی، بھارت پورے خطے کو تباہی کے دہانے پر لے گیا، مایوسی میں جنگ بندی کے خواہاں ملک کے طور پر پاکستان کی تصویر کشی جھوٹ ہے۔شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کا شکار ہے جس کی براہ راست سرپرستی بھارت کررہا ہے، دہشتگردی کی لعنت کی وجہ سے ہم نے بہت نقصان اٹھایا، دہشتگردی کیخلاف عالمی جنگ میں ہماری خدمات اور قربانیاں سب جانتے ہیں۔شفقت علی خان کا کہنا ہے کہ پہلگام حملے کو ثبوت کے بغیر پاکستان سے جوڑا گیا، پاکستان نے کبھی امن کوکمزوری نہیں سمجھا، پاکستان پر حملے کا ہر بار بھرپور اورمثر جواب دیا جائے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ علاقائی امن، استحکام کیلئے عالمی کوششیں کی جارہی ہیں، پاکستان مفاہمت، کشیدگی میں کمی، علاقائی استحکام کے ضروری اقدامات کیلئے پرعزم ہے۔ یہ جنگ بندی کئی دوست ممالک کی سہولت کاری کے نتیجے میں حاصل ہوئی۔ترجمان کے مطابق پاکستان نے ہمیشہ تنازع جموں وکشمیر کے پرامن حل کی حمایت کی، مسئلہ کشمیر کا حل یواین قراردادوں، کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کیلئے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمعرکہ حق،بلوچستان میں دہشتگردی میں بھارتی سرپرستی کے شواہد منظر عام پر آگئے معرکہ حق،بلوچستان میں دہشتگردی میں بھارتی سرپرستی کے شواہد منظر عام پر آگئے معاشرے میں پائیدار قیام امن کے لیے نوجوان قیادت اور صنفی تفریق کا خاتمہ ضروری ہے، ڈاکٹر شائستہ جدون جنگ بندی کے باوجود بھارت پر مکمل اعتماد نہیں کرنا چاہیے، محمد عارف چیئرمین پی اے سی جنید اکبر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کیسے ہوئی؟ وزیر اطلاعات حقائق سامنے لے آئے پاک بحریہ کی جانب سے نیا ترانہ ’’اے وطن‘‘ جاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کے اشتعال انگیز بیانات کو مسترد بھارتی وزیراعظم پاکستان نے
پڑھیں:
اسرائیل کا غزہ پر مکمل قبضے کا منصوبہ انتہائی خطرناک اور اشتعال انگیز ہے .پاکستان
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 اگست ۔2025 )اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ اسرائیل کا غزہ پر مکمل قبضے کا منصوبہ انتہائی خطرناک اور اشتعال انگیز ہے جو ممالک اسرائیل کو سیاسی تحفظ، فوجی امداد یا سفارتی ڈھال فراہم کر کے جواب دہی سے بچا رہے ہیں وہ شریک جرم ہیں اور انہیں اس کی ذمہ داری اٹھانی چاہیے.(جاری ہے)
سلامتی کونسل اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا کہ غزہ پر قبضے کا منصوبہ دو ریاستی حل پر حملے کے مترادف ہے فلسطینیوں کے مستقبل کا فیصلہ فلسطینیوں نے ہی کرنا ہے کوئی فلسطینیوں کے مستقبل اور گورننس سے متعلق فیصلے نہیں کرسکتا رپورٹ کے مطابق پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں کو بچانے کے لیے قابل عمل اقدامات کرے جن میں ایک بین الاقوامی حفاظتی فورس کی تعیناتی بھی شامل ہو تاکہ اس محصور اور تباہ حال علاقے میں اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ کیا جا سکے. اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے پندرہ رکنی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کو باقی مقبوضہ فلسطینی علاقے سے الگ کرنے کی کسی بھی کوشش کا مطلب دو ریاستی تصور کی بنیاد پر براہ راست حملہ ہے یہ اجلاس اسرائیلی حکومت کی اس منظوری کے تناظر میں بلایا گیا تھا جس کے تحت جنگ کو بڑھا کر غزہ سٹی پر قبضہ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ غزہ ریاستِ فلسطین کا لازمی اور ناقابلِ تقسیم حصہ ہے سفیر نے کہا کہ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ انصاف کو روکا نہیں جا سکتا فلسطینی عوام کی مزاحمت اور ان کے حقوق کے لیے عالمی حمایت بالآخر ظلم پر غالب آئے گی. انہوں نے کہا کہ حکمرانی اور مستقبل کے فیصلے صرف فلسطینیوں کا حق ہیں، کوئی اور ان کے لیے فیصلہ نہیں کر سکتاپاکستانی مندوب نے کہا کہ اس کونسل کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے باب ہفتم کے تحت فوری طور پر اسرائیل سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ وہ غزہ سٹی پر قبضے کے اپنے منصوبے سے باز رہے انہوں نے خبردار کیا کہ یہ اقدام فلسطینی وجود کو مٹانے، امن کے امکانات کو ختم کرنے اور تنازع کے پرامن حل کے لیے تمام علاقائی و عالمی کوششوں کو ناکام بنانے کے مترادف ہے جو کہ ایک منظم نسلی کشی کی مہم کی انتہا ہے. انہوں نے کہاکہ اسرائیلی منصوبہ مشرق وسطیٰ سے متعلق تمام سلامتی کونسل قراردادوں کی خلاف ورزی ہے جو 10 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کی بڑے پیمانے پر جبری بے دخلی کا باعث بن سکتا ہے اور چوتھے جنیوا کنونشن کی سنگین خلاف ورزی ہے انہوں نے کہاکہ یہ منصوبہ ایک واضح تسلسل کی پیروی کرتا ہے مسلسل بمباری، ہزاروں افراد کو قتل و زخمی کرنا، بنیادی ڈھانچے کی تباہی، انسانی امدادی نظام کا خاتمہ، جبری بھوک اور بے دخلی اور آخر میں سیکیورٹی کے بہانے قبضہ کرنا ہے. عاصم افتخار نے کہا کہ جو ممالک اسرائیل کو سیاسی تحفظ، فوجی امداد یا سفارتی ڈھال فراہم کر کے جواب دہی سے بچا رہے ہیں وہ شریک جرم ہیں اور انہیں اس کی ذمہ داری اٹھانی چاہیے انہوں نے اسرائیل کے حامیوں پر زور دیا کہ وہ اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کریں کیونکہ تاریخ انہیں سختی سے پرکھے گی انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ، بے دخلی اور جارحیت کا مکمل خاتمہ، بڑے پیمانے پر اور بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی اور مقبوضہ مغربی کنارے کے مقدس مقامات کی قانونی و تاریخی حیثیت کا تحفظ یقینی بنائے. انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کو تیار رہنا چاہیے کہ اگر اسرائیل کونسل کے مطالبات اور عالمی برادری کی مرضی کو مسترد کرتا ہے تو اس پر پابندیاں عائد کرے انہوں نے کہا کہ غزہ خون میں نہا رہا ہے جہاں بین الاقوامی قوانین، انسانی قوانین، کونسل کی قراردادوں اور عالمی عدالت انصاف کے حکم ناموں کی منظم اور دانستہ خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں. پاکستانی مندوب نے فلسطینی عوام کے جائز حقوق، بشمول حقِ خودارادیت اور 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر قائم آزاد، قابل عمل اور متصل ریاست فلسطین جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو کے لیے مکمل حمایت کا اعادہ کیا انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کونسل بیانات سے آگے بڑھے اورجارحیت ختم کروائے ، شہریوں کا تحفظ کرے، انصاف بحال کرے اور جواب دہی کو یقینی بنائے.