چیمپینز ٹرافی مینٹورشپ: شعیب ملک برطرف ہوئے یا مستعفی؟ سابق کپتان کا بیان سامنے آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی کرکٹ ٹیم کے چیمپیئنز ٹرافی مینٹورز کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے جس پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک نے چیئرمین پی سی بی کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ دو ہفتے قبل انہوں نے خود پی سی بی کو استعفیٰ دے دیا تھا۔
شعیب ملک نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ دو ہفتے قبل، میں نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو باقاعدہ طور پر مطلع کیا کہ میں بطور ڈومیسٹک کرکٹ مینٹور اپنی ذمہ داری سے دستبردار ہو رہا ہوں۔ یہ فیصلہ میں نے کافی سوچ بچار کے بعد کیا اور اس حوالے سے اپنا تحریری استعفیٰ بھی جمع کرا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی سی بی کا مینٹورز کو عہدوں سے فارغ کرنے کا فیصلہ، وجہ کیا بنی؟
ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ آسان نہیں تھا، لیکن جب میں نے اپنی پیشہ ورانہ اور ذاتی ذمہ داریوں پر غور کیا، تو مجھے اندازہ ہوا کہ متعدد ذمہ داریاں ایک ساتھ سنبھالنا میرے لیے ممکن نہ ہوگا، اور اس کا اثر پاکستان کرکٹ اور دیگر ذمہ داریوں پر پڑ سکتا ہے۔ سب کے ساتھ انصاف کے تقاضے کو مدِنظر رکھتے ہوئے، مجھے یقین ہے کہ یہ موزوں وقت ہے کہ میں یہ ذمہ داری چھوڑ دوں۔
Grateful to PCB for the opportunity but it’s time to move on from my role as a Mentor! ????
Thank you for your support! ???? pic.
— Shoaib Malik ???????? (@realshoaibmalik) May 13, 2025
شعیب ملک کا کہنا تھا کہ میں چیئرمین پی سی بی جناب محسن نقوی، پی سی بی کی ایگزیکٹو ٹیم، اپنے سابق ساتھی اور ڈائریکٹر آف چیمپئنز ایونٹس وہاب ریاض، اسٹالینز کے کوچنگ اسٹاف، اور سب سے بڑھ کر اُن کھلاڑیوں کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھ پر اعتماد کیا اور مجھے اپنا تجربہ بانٹنے کا موقع دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے باصلاحیت ترین کھلاڑیوں کے ساتھ کام کرنا میرے لیے ایک نہایت خوشگوار اور یادگار تجربہ رہا، جسے میں ہمیشہ اپنے دل میں سنبھال کر رکھوں گا۔ شعیب ملک نے کہا کہ میں پی سی بی اور تمام متعلقہ افراد کے لیے کامیابی کی دعا کرتا ہوں۔ کرکٹ میری رگوں میں دوڑتی ہے، اور میں مستقبل میں بھی کسی بھی حیثیت میں پاکستان کرکٹ کی خدمت کے لیے پرعزم ہوں۔
واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق چیمپیئنز ٹرافی مینٹورز کو ہٹانے کا فیصلہ مینٹورز کی کارکردگی جانچنے کے بعد کیا گیا جس کی ہدایت چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے دی تھی۔
رپورٹس کے مطابق اس فیصلے کے بعد شعیب ملک، وقار یونس، ثقلین مشتاق، مصباح الحق اور سرفراز احمد کو بطور منیٹورز ان کے عہدوں سے فارغ کیا جاسکتا ہے۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ مصباح الحق اور سرفرار احمد کو بورڈ کے اندر کوئی اور عہدہ دینے کا امکان موجود ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ایس ایل پی سی بی ڈومیسٹک کرکٹ شعیب ملک مینٹورز کا استعفیٰذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ایس ایل پی سی بی ڈومیسٹک کرکٹ شعیب ملک مینٹورز کا استعفی پاکستان کرکٹ شعیب ملک پی سی بی کا کہنا کہ میں
پڑھیں:
عراقی وزیرِاعظم نے پولیس سے ہلاکت خیز جھڑپ کے بعد نیم فوجی کمانڈرز کو برطرف کردیا
عراق کے وزیرِاعظم محمد شیاع السودانی نے ایک حکومتی عمارت پر ہونے والے مسلح حملے اور پولیس کے ساتھ جھڑپ میں 3 افراد کی ہلاکت کے بعد نیم فوجی ملیشیا کے سینئر کمانڈرز کے خلاف وسیع پیمانے پر تادیبی کارروائی اور قانونی اقدامات کی منظوری دے دی ہے۔ وزیرِاعظم کے دفتر کے مطابق یہ کارروائی ایک سرکاری تحقیقاتی رپورٹ کے بعد کی گئی ہے۔
مذکورہ واقعہ 27 جولائی کو بغداد کے کرخ ضلع میں زرعی ڈائریکٹوریٹ پر اس وقت پیش آیا جب سابق ڈائریکٹر کو عہدے سے ہٹاکر نئے ڈائریکٹر کی تعیناتی کی گئی، رپورٹ کے مطابق کرپشن کے مقدمات میں ملوث برطرف ڈائریکٹر نے کتائب حزب اللہ کے مسلح افراد کو حملے کے لیے طلب کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
کتائب حزب اللہ، الحشد الشعبی یعنی پاپولر موبلائزیشن فورسز کا حصہ ہے، جو زیادہ تر شیعہ، ایران نواز ملیشیا کا اتحاد ہے جو داعش کے خلاف لڑنے کے لیے بنایا گیا تھا، اگرچہ 2016 میں الحشد الشعبی کو باضابطہ طور پر عراقی فوج کے ماتحت کر دیا گیا، مگر عملی طور پر اس کے بعض گروہ آزادانہ طور پر کام کرتے ہیں اور وقتاً فوقتاً شام میں امریکی فوجی اڈوں پر ڈرون حملے بھی کرتے ہیں۔
حکومتی بیان کے مطابق کرخ پر حملہ کرنے والے جنگجو الحشد الشعبی کی 45ویں اور 46ویں بریگیڈ سے تعلق رکھتے تھے، وزیرِاعظم السودانی نے ان دونوں بریگیڈز کے کمانڈرز کو برطرف کرنے، تمام ملوث افراد کو عدلیہ کے حوالے کرنے اور الحشد الشعبی کی کمان میں قیادت و کنٹرول کی ناکامی کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
مزید پڑھیں:
تحقیقات میں الحشد الشعبی کے اندر ایسے ڈھانچہ جاتی مسائل کی نشاندہی بھی کی گئی ہے جن کے باعث بعض یونٹس کمانڈ چین سے باہر کام کر رہے ہیں، الحشد الشعبی اور عراقی ریاست کے تعلقات امریکا اور عراق کے درمیان کشیدگی کا سبب بھی رہے ہیں، کیونکہ واشنگٹن کتائب حزب اللہ سمیت اس اتحاد کے بعض گروپوں کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دیتا ہے۔
عراقی پارلیمنٹ اس وقت ایک قانون سازی پرغور کررہی ہے جس کا مقصد فوج اور الحشد الشعبی کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے، تاہم امریکا نے اس پر اعتراض کیا ہے، وزیرِاعظم السودانی نے اس قانون کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مقصد یہ ہے کہ تمام ہتھیار ریاست کے کنٹرول میں ہوں۔ ’سیکیورٹی اداروں کو قوانین کے تحت کام کرنا چاہیے، ان کا محاسبہ ہونا چاہیے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الحشد الشعبی امریکا پارلیمنٹ دہشت گرد عراقی وزیر اعظم کتائب حزب اللہ کمانڈرز محمد شیاع السودانی نیم فوجی ملیشیا واشنگٹن