جب پاکستان نے بھارت کے خلاف منہ توڑ جوابی کارروائی کی تو امریکا متحرک ہوگیا، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کی بھارت کو منہ توڑ جوابی کارروائی کے بعد امریکا اس تنازع میں متحرک ہوا اور امریکی وزیر خارجہ روبیو نے ٹیلی فونک گفتگو میں آگاہ کیا کہ بھارت جنگ بندی کے لیے تیار ہے۔
اسحاق ڈار نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ممالک کو تمام مسائل کا حل پرامن طریقے سے مذاکرات سے حل کرنا چاہیے، مقبوضہ جموں کشمیر کا مسئلہ حل ہونا جنوبی ایشیا میں امن کے لیے ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنی برابری ثابت کر دی ہے اور ہم نے مؤثر توازن قائم کر لیا ہے, پہلے بھی اور اب بھی امن کے حمایتی ہیں، امریکی صدر کی طرف سے مقبوضہ کشمیر تنازعے کو حل کرنے کی خواہش کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
بھارت کو پاک فوج کی جوابی کاروائی سے احساس ہوا کہ اس کے تمام تر اندازے غلط تھے، پاکستان اس شرط پر آمادہ ہوا کہ بھارت مزید اشتعال انگیز کاروائیاں نہیں کرے گا۔
امریکی وزیر خارجہ روبیو نے ٹیلی فونک گفتگو میں آگاہ کیا کہ بھارت جنگ بندی کے لیے تیار ہے، پاکستان کی جوابی کاروائی کے بعد امریکا اس تنازعے میں متحرک ہوا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت کو ایک اور دھچکا ،امریکا نے ادویات پر 100 فیصد ٹیرف عاید کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250927-01-16
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ادویات کی درآمدات پر 100 فیصد ٹیرف عاید کرنے کا اعلان کر دیا جبکہ ہیوی ڈیوٹی ٹرکس پر 25 فیصد ٹیکس لگایا گیا ہے، جس کا نفاذ اگلے ہفتے سے ہو گا۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی فارماسیوٹیکل انڈسٹری کا بڑا انحصار امریکا کے ساتھ تجارت پر ہے، اس فیصلے سے ادویات سازی کی صنعت نمایاں طور پر متاثر ہو سکتی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اس سے قبل امریکا تجارتی شراکت داروں پر 50 فیصد تک کے بڑے ٹیرف اور اسٹیل جیسے درآمدی مصنوعات پر دیگر مخصوص ٹیکس عاید کر چکا ہے، یہ عالمی کاروبار کے لیے ایک اور بڑا دھچکا ہے جو پہلے ہی متاثرہ سپلائی چین، بڑھتی ہوئی لاگت اور ٹرمپ کی تجارتی جنگ سے پیدا ہونے والی صارفین کی بے یقینی کا شکار ہیں۔ ان اقدامات نے عالمی ترقی پر منفی اثر ڈالا ہے، فیڈرل ریزرو کے مطابق یہ امریکی صارفین کی بلند قیمتوں میں بھی اضافہ کر رہا ہے، جبکہ ٹرمپ کے مطابق یہ اقدامات امریکی مینوفیکچرنگ صنعت اور قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے ہیں۔ بی ایم او اکنامکس نے ایک نوٹ میں کہا کہ اس اعلان کے بعد ایشیائی اسٹاک مارکٹیوں میں مندی دیکھی گئی، خاص طور پر دواسازی کمپنیوں کے شیئرز گر گئے، لیکن یورپی حصص
ابتدائی نقصانات سے بحال ہوگئے کیونکہ اس بات پر غیر یقینی صورتحال برقرار ہے کہ یہ ٹیرف کس حد تک وسیع پیمانے پر لاگو ہوں گے۔ ٹرمپ نے کہا کہ ادویات پر 100 فیصد ٹیرف صرف ان کمپنیوں پر لاگو ہوگا، جنہوں نے ابھی تک امریکا میں مینوفیکچرنگ پلانٹس کی تعمیر شروع نہیں کی، کئی دوا ساز کمپنیاں امریکا میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کر چکی ہیں اور سوئٹزرلینڈ کی روش نے اس بات پر زور دیا کہ اس کی ایک امریکی یونٹ نے حال ہی میں نئی فیکٹری پر کام شروع کیا ہے۔اسی طرح امریکا میں بڑی سرمایہ کاری کا وعدہ کرنے والی دوا ساز کمپنی نووارٹس نے نے تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔