ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ ہم اچھے اور برے دنوں میں برادر پاکستانی قوم کے ساتھ کھڑے رہیں گے، اس وقت پاکستان کو مشورہ ہے کہ اشتعال انگیزی میں نہ آئے۔

کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترکیہ کے صدر نے کہاکہ خواہاں ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی سے قائم پرسکون ماحول پانی سمیت تمام مسائل کا حل آسان بنائے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستانی قوم کے ساتھ اپنی حمایت کا واضح اعلان کرتے ہوئے کہاکہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران اپنے بھائی شہباز شریف کو ٹیلیفون کیا، اور ان سے اہم گفتگو ہوئی۔

رجب طیب اردوان نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی پر خوشی ہے، ہم نے کشمیر میں دہشتگرد حملے اور پاکستان پر میزائل حملوں پر واضح مؤقف دیا۔

انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان انتہائی خطرناک تناؤ کو کم کرنے کے لیے انتھک کوششیں کیں، پاکستانی بھائیوں کو ان کے صبر و تحمل اور دانشمندانہ مؤقف پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران ترکیہ نے کھل کر پاکستان کی حمایت کا اعلان کیا، جس پر بھارت میں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کی کردار کشی بھی کی جارہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پاکستان بھارت کشیدگی پاکستان کی حمایت ترکیہ صدر جنگ بندی رجب طیب اردوان وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان بھارت کشیدگی پاکستان کی حمایت ترکیہ صدر رجب طیب اردوان وی نیوز رجب طیب اردوان کہ پاکستان کے درمیان نے کہاکہ

پڑھیں:

امریکا سے اچھے تعلقات کا مطلب یہ نہیں کہ غلط چیز میں بھی اسکا ساتھ دیں، اسحاق ڈار

اسلام آباد: نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات کا یہ مطلب نہیں کہ غلط چیز میں بھی امریکا کا ساتھ دیں، ہمیں پتا تھا ایران بدلہ لئے بغیر نہیں رہے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے او آئی سی اجلاس سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دی اور کہا کہ اجلاس میں سب سے زیادہ ایران اور اسرائیل کا معاملہ زیر بحث آیا، ایران کے حوالے سے ہماری تجویز پر وزرائے خارجہ نے طے کیا کہ او آئی سی کا ایک سیشن صرف ایران پر کی جائے چنانچہ پاکستان کی کوششوں سے ایران سے متعلق خصوصی سیشن ہوا۔
انہوں نے کہا کہ میں ایرانی وزیر خارجہ سے مسلسل رابطے میں رہا ہوں، وزیراعظم کی بھی ایران سے بات چیت ہوئی، یہ ہمارا اسلامی و اخلاقی فرض ہے کہ ہم ایران کو سپورٹ کریں، ایران نے سلامتی کونسل میں سب سے پہلے پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور اپنی پارلیمنٹ میں بھی ایسا ہی کیا، ایران کے صدر نے جب پارلیمنٹ میں تقریر کی تو پوری پارلیمنٹ میں انہوں ںے تشکر پاکستان کے نعرے لگائے بیک گراؤنڈ میں ایران کو ہماری بھرپور سیاسی سپورٹ حاصل تھی تاکہ ایران کو نیچا نہ دکھایا جاسکے اور ایران اس بحران سے باہر نکلے۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ خصوصاً جب امریکا نے ایران پر حملہ کیا اور آرمی چیف جب پاکستان آرہے تھے تو ہماری تجویز پر آرمی چیف استنبول میں رُک گئے اردوان سے ہماری میٹنگ کنفرم ہوچکی تھی چنانچہ وہاں میٹنگ میں فیلڈ مارشل، میں ہمارے سفیر موجود تھے دوسرے جانب سے اردوان، ترک وزیر خارجہ، انٹیلی جنس سربراہ اور سینئر ممبرز موجود تھے جہاں ایران کے معاملے پر بات ہوئی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ امریکی حملے کے جواب میں ایران نے ہمیں بتایا کہ وہ امن پسند ہیں ایٹمی ہتھیار بنانے کے حامی نہیں مگر حملے کا جواب دیے بغیر نہیں رہیں گے، انہوں نے قطر کو آگاہ کرکے قطر میں امریکی ایئر بیس پر حملہ کیا۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات کا یہ مطلب نہیں کہ غلط چیز میں بھی امریکا کا ساتھ دیں، ایران پر حملے کے بعد قیاس آرائیاں ہوئیں کہ پاکستان کیا کرے گا، ہم نے اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے بیان جاری کیا، ہمیں پتا تھا ایران بدلہ لیے بغیر نہیں رہے گا، ہماری کوشش ہے کہ سیز فائر جو ہوچکا ہے وہ مستقل رہے۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • امریکہ سے اچھے تعلقات کا مطلب یہ نہیں غلط چیز میں بھی ساتھ دیں: اسحاق ڈار
  • اچھے تعلقات کا یہ مطلب نہیں کہ غلط چیز میں بھی امریکا کا ساتھ دیں، اسحق ڈار
  • امریکا سے اچھے تعلقات کا مطلب یہ نہیں کہ غلط چیز میں بھی اسکا ساتھ دیں، اسحاق ڈار
  • اچھے تعلقات کا یہ مطلب نہیں کہ غلط چیز میں بھی امریکا کا ساتھ دیں، اسحاق ڈار
  • ہندوستان کو واضح پیغام، اجارہ داری برداشت نہیں کریں گے: فیلڈ مارشل
  • اچھے تعلق کا مطلب یہ نہیں کہ غلط چیز میں بھی ساتھ دیا جائے: اسحاق ڈار
  • امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات کا یہ مطلب نہیں کہ غلط چیز میں بھی امریکا کا ساتھ دیں؛ اسحاق ڈار
  • امریکا سے اچھے تعلقات کا مطلب یہ نہیں کہ غلط چیز میں بھی اس کا ساتھ دیں، اسحاق ڈار
  • ترک صدر کی ٹرمپ سے ملاقات ، امریکا کے ساتھ دو طرفہ دفاعی تعاون بڑھانے کا اعلان
  • امریکا اور پاکستان کے درمیان اقتصادی شراکت داری کی طویل تاریخ ہے، امریکی ناظم الامور