شاہ محمود نے سیاسی جنگ بندی، سنجیدہ قومی مکالمے کی درخواست کر دی
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
لاہور (این این آئی+ آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے بھارت سے جنگ بندی کے بعد ملک کے اندر بھی سیاسی جنگ بندی کرنے کی اپیل کر دی۔ کوٹ لکھپت جیل سے عوام کے نام ایک خط میں انہوں نے کہا کہ میں سنجیدہ قومی مکالمہ شروع کرنے کی درخواست کرتا ہوں۔ شاہ محمود قریشی نے اپنے خط میں کہا کہ پاکستان بھارت کشیدگی کے دوران پی ٹی آئی کی قیادت، کارکنان اور پوری قوم اپنی افواج کے پیچھے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی رہی۔ چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹرگوہر نے کہا ہے کہ اگر دشمنوں اور غیروں کے ساتھ صلح ہو سکتی ہے تو اپنوں کیساتھ بھی ہونی چاہیے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا اگر والدین کو آپ جیل میں رکھوتو بچے کب تک آپ کا ساتھ دیں گے؟۔ کب تک آپ کے ساتھ فنکشن منائیں گے، اورکیوں منائیں؟ اب سیاسی ماحول میں تناؤ میں کمی ہونی چاہیے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
معاشی حب کراچی کو دانستہ تباہی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، محمود مولوی
سابق رکن قومی اسمبلی نے مطالبہ کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں کراچی کو بجلی کی منصفانہ، مستقل اور شفاف فراہمی یقینی بنانے کے لیے سنجیدہ اور سخت اقدامات کریں کیونکہ یہ شہر صرف روشنیوں کا نہیں، بلکہ پاکستان کی معاشی شہ رگ ہے اور اسے اندھیرے میں دھکیلنا ملکی معیشت سے دشمنی کے مترادف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق رکن قومی اسمبلی و سابق مشیر بحری امور محمود مولوی نے کراچی میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور کے الیکٹرک کی بے حسی پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ معاشی حب کراچی کو دانستہ تباہی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک اور شرمناک ہے کہ 3 یا 4 گھروں کی جانب سے بل ادائیگی نہ ہونے کی سزا پورے محلے کو دی جاتی ہے حالانکہ باقی تمام صارفین باقاعدگی سے بل ادا کرتے ہیں۔ محمود مولوی نے انکشاف کیا کہ کے الیکٹرک کا عملہ خود بجلی چوری میں ملوث ہے، ان کے ملازمین نہ صرف کنڈے لگاتے ہیں بلکہ چوری کے طریقے بھی صارفین کو سکھاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہر میں کاروباری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو چکی ہیں، فیکٹریاں اور دفاتر بند ہو رہے ہیں اور چھوٹے تاجروں کو شدید مالی نقصان کا سامنا ہے۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں بجلی کی صورتحال نسبتاً بہتر ہے، یہی وجہ ہے کہ کراچی سے کاروبار دھیرے دھیرے پنجاب منتقل ہو رہا ہے جو کہ شہر قائد کی معیشت کے لیے ایک خطرناک علامت ہے۔ انہوں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ کراچی کے شہریوں کو ریلیف دینے کے لیے فوری عملی اقدامات اٹھائے جائیں اور کے الیکٹرک کی من مانیاں روکی جائیں۔
محمود مولوی نے سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی اور دیگر پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی جانب سے لوڈشیڈنگ کے خلاف آواز بلند کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ عوامی مسئلہ ہے، جس پر سیاست سے بالاتر ہو کر متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی اتنے بااثر ہوچکے ہیں کہ نہ سندھ حکومت کی پروا کرتے ہیں اور نہ ہی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو جوابدہ سمجھتے ہیں۔ محمود مولوی نے مطالبہ کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں کراچی کو بجلی کی منصفانہ، مستقل اور شفاف فراہمی یقینی بنانے کے لیے سنجیدہ اور سخت اقدامات کریں کیونکہ یہ شہر صرف روشنیوں کا نہیں، بلکہ پاکستان کی معاشی شہ رگ ہے اور اسے اندھیرے میں دھکیلنا ملکی معیشت سے دشمنی کے مترادف ہے۔