خارجہ سطح پر ناکامی کے بعد بھارتی ارکان پارلیمنٹ کو مختلف ممالک میں بھیجنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
مودی سرکار کو جنگی محاذ کے ساتھ ساتھ خارجہ اور سفارتی سطح پر بھی مشکلات کا سامنا ہے، بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر امتحان میں فیل ہوگئے تو مودی نے نیا فیصلہ کرلیا، ارکان پارلیمنٹ کا وفد مختلف ممالک میں بھیجا جائے گا۔
نجی ٹی وی کے مطابق بھارت کے ارکان پارلیمنٹ مختلف ممالک کے سامنے جنوبی ایشیا کی صورت حال میں بھارت کی پوزیشن واضح کرنے کی کوشش کریں گے، اپوزیشن جماعت کانگریس نے بھی وفد میں شامل ہونے کی حامی بھرلی ہے۔
بھارتی رکن پارلیمنٹ ششی تھرور وفد کی قیادت کریں گے، ششی تھروور نے وفد کی قیادت کو اپنے لیے اعزاز کہا ہے۔
بھارتی ارکان پارلیمنٹ کا وفد امریکا، برطانیہ، جنوبی افریقہ، قطر اور متحدہ عرب امارات جیسے اہم ممالک کا سفر کریں گے، مودی سرکار 70 ملکوں کے اتاشیوں کو بھی صفائی پیش کرے گی۔
اب تک جن ارکان اسمبلی کے نام سامنے آئے ہیں، ان میں ششی تھرور کے علاوہ سمیک بھٹاچاریہ، انوراگ ٹھاکر، منیش تیواری، امر سنگھ، پرینکا چترویدی، سمبیت پاترا، سپریا سولے، شریکانت شندے اور ڈی پورندیشوری شامل ہیں۔
امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر مسعود خان کہتے ہیں کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت کو بری طرح شکست ہوئی، آثار بتارہے ہیں کہ پہلگام واقعے اور پاکستان سے جنگ میں شکست کی شکار مودی سرکار کو اس محاذ پر بھی ناکامی ہوگی۔
’ناکام آپریشن سندور‘ مودی کے کیریئر پر بڑا دھبہ قرار
آپریشن سندور میں ناکامی کی کلنک مودی سرکاری پر ایک اور بدنما داغ بن گئی ہے، بھارت کے سابق وزیر خارجہ یشونت سنہا نے بھی آپریشن سندور کو ناکام قرار دے دیا۔
ایک انٹرویو کے دوران بھارت کے سابق وزیر خارجہ یشونت سنہا نے کہا کہ آپریشن سندور ناکام ہوچکا، اور امریکی صدر کے سامنے بھارتی وزیراعظم نے سرنڈر کردیا، انہوں نے آپریشن سندور میں ناکامی کو مودی کے کیریئر کا سب سے بڑا دھبہ قرار دیا۔
کشمیری صحافی جلیل راٹھور نے بھی مودی سرکار کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ بھارت کی شکست پر بنگلہ دیش، نیپال اور چین میں خوشیاں منائی جارہی ہیں۔
اس سے قبل بھی بہت سے سیاست دان، اور تجزیہ کار مودی سرکار کے فالس فلیگ آپریشن پر سوالات اٹھاچکے ہیں۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ارکان پارلیمنٹ مودی سرکار
پڑھیں:
امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-18
ٹنڈوالہیار(نمائندہ جسارت)امریکہ بھارت دفاعی معاہدہ حکومتِ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے، خطے میں نئی جنگ کے امکانات بڑھ گئے ہیں ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیریہود و نصاریٰ کبھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہوسکتے، ٹرمپ کی چاپلوسی ناکام ملک کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے کے لیے ہمسایہ ممالک سے برادرانہ تعلقات ناگزیر ہیں ملی یکجہتی کونسل پاکستان اور جمعیت علماء پاکستان کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیرنے امریکہ اور بھارت کے مابین ہونے والے دفاعی معاہدے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے پاکستان کی سفارتی ناکامی اور خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔ وہ ایک ماہ کے دورہ پنجاب سے واپسی پر حیدرآبامیں جے یو پی کے ذمہ داران سے گفتگو کررہے تھے انہوں نے کہا کہ امریکہ، بھارت کو جدید ترین دفاعی ٹیکنالوجی فراہم کرکے جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن بگاڑنے کی کوشش کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں خطہ ایک نئی جنگی دوڑ میں داخل ہوسکتا ہے۔ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیرنے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ یہود و نصاریٰ کبھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہو سکتے۔ مسلمانوں کو ہمیشہ ان قوتوں سے ہوشیار رہنا چاہیے جو اسلام دشمن ایجنڈا لے کر عالمِ اسلام میں انتشار پھیلانا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ حکومت کی خوشامد اور چاپلوسی کی پالیسی اس حقیقت کو نہیں بدل سکتی کہ امریکہ ہمیشہ بھارت کے مفادات کا محافظ اور پاکستان کے دفاعی کردار سے خائف رہا ہے۔لہذا ملک کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے کے لیے ہمیں امریکہ یا مغرب پر انحصار کرنے کے بجائے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ، برادرانہ اور اعتماد پر مبنی تعلقات کو فروغ دینا ہوگا۔ پاکستان کو چاہیے کہ چین، ایران، ترکی، سعودی عرب اور دیگر اسلامی ممالک کے ساتھ عسکری و اقتصادی تعاون کو مزید مستحکم کرے تاکہ خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ حکومتِ وقت کو چاہیے کہ ملک کے اندر افتراق و انتشار، سیاسی انتقام اور نظریاتی تقسیم کو ختم کرے، کیونکہ داخلی کمزوری بیرونی دشمنوں کے لیے سب سے بڑا موقع ہوتی ہے۔ قومی اتحاد، داخلی امن، اور آئینی ہم آہنگی ہی پاکستان کے دفاع کو مضبوط بنانے کا واحد راستہ ہے۔لہذاملک کے دفاع اور عوام کو مشکلات سے نکالنے کے لیے حکومت کو سنجیدہ، حقیقت پسندانہ اور قومی مفاد پر مبنی کردار ادا کرنا ہوگا۔ وقتی سیاسی فائدے اور بیرونی خوشامد کی پالیسی سے ملک کو نقصان پہنچے گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزارتِ خارجہ فوری طور پر عالمی سطح پر پاکستان کا مؤقف بھرپور انداز میں پیش کرے، اور عالمی برادری کو باور کرائے کہ امریکہ بھارت دفاعی معاہدہ جنوبی ایشیا میں امن کے بجائے جنگ کے شعلے بھڑکانے کا باعث بنے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جمعیت علماء پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل ملک کے نظریاتی و دفاعی استحکام، ملی وحدت، اور اسلامی شناخت کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔