شعبہ تعلیم و تربیت سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد سے خطاب میں رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکی حکومتوں اور حکام نے طاقت کا استعمال غزہ میں قتل عام کے لئے کیا، جہاں ممکن ہو سکا وہاں جنگ کی آگ بھڑکانے اور اپنے آلہ کاروں کی حمایت کرنے کے لئے کیا، انہوں نے کبھی اپنی طاقت کو صلح و آشتی کے لئے استعمال نہیں کیا۔ اسلام ٹائمز۔ راہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے حالیہ علاقائی دورے کے دوران ایران کے بارے میں امریکی صدر کے بیانات کو امریکی عوام کے لئے باعث شرمساری قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ باتیں اس قابل نہیں کہ ان کا جواب دیا جائے۔ شعبہ تعلیم و تربیت سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد سے خطاب میں راہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ اپنی طاقت کو صلح و آشتی کے لئے استعمال کرنا چاہتے ہیں، مگر یہ سراسر جھوٹ ہے۔

امریکی حکومتوں اور حکام نے طاقت کا استعمال غزہ میں قتل عام کے لئے کیا، جہاں ممکن ہو سکا وہاں جنگ کی آگ بھڑکانے اور اپنے آلہ کاروں کی حمایت کرنے کے لئے کیا، انہوں نے کبھی اپنی طاقت کو صلح و آشتی کے لئے استعمال نہیں کیا۔ آپ نے فرمایا کہ ہم دشمن کو خاطر میں لائے بغیر انشاءاللہ روزبروز اپنی طاقت و توانائی میں اضافہ کرتے رہیں گے۔

راہبر انقلاب اسلامی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ امریکی صدر علاقے کے عرب ممالک کو ایک ایسے ماڈل کی تجویز دے رہے ہیں جس کے ساتھ بقول خود ٹرمپ کے، یہ ممالک امریکہ کے بغیر 10 دن بھی نہیں ٹِک سکتے اور ان ممالک پر امریکی صدر اپنا یہ ماڈل مسلط کر رہے ہیں، جبکہ یہ ماڈل یقینی طور پر شکست و ناکامی سے دوچار ہوگا اور امریکہ کو علاقائی اقوام کے عزم کے مقابلے میں تسلیم ہو کر یہاں سے نکل جانا ہوگا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انقلاب اسلامی کے لئے کیا اپنی طاقت

پڑھیں:

انتخابی سیاست میں حصہ لینے کامقصداسلام کا نفاذ ہے‘رخشندہ منیب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251014-08-9
کراچی (اسٹاف رپورٹر) حلقہ خواتین جماعت اسلامی صوبہ سندھ کی ناظمہ رخشندہ منیب نے کہاہے کہ جماعت اسلامی کے قیام کا مقصد اقامت دین ہے، اور اسی مشن کے تحت ہم سب اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کے نفاذ کی جدوجہد کر رہے ہیں۔یہ بات انہوں نے بدین ، سانگھڑ اور نواب شاہ کے اضلاع کا تنظیمی دورے کے موقع پر اجتماعاتِ ناظمات و کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ نائب ناظمہ شگفتہ ابراہیم اور نوشین عرفان بھی ان کے ساتھ موجود تھیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی انتخابی سیاست میں حصہ اس لیے لیتی ہے تاکہ اقتدار کے ذریعے اسلامی نظام کو عملاً نافذ کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ رکنیت ایک سعادت اور جماعت کا ستون ہے، رکن اور کارکن دونوں ہی اقامتِ دین کے سفر کے ساتھی ہیں، فرق صرف تربیت اور ذمہ داری کے مرحلے کا ہوتا ہے۔نائب ناظمہ صوبہ سندھ شگفتہ ابرہیم نے اپنے خطاب میں اخلاقیات کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایمان کی تکمیل اس وقت تک ممکن نہیں جب تک دل اور زبان اللہ کی تعلیمات کے مطابق نہ ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تعلیمات کا بڑا حصہ اخلاقیات پر مبنی ہے کیونکہ اسلام ایک ایسا معاشرہ چاہتا ہے جہاں دلوں میں محبت اور خیرخواہی ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلام میں طنز، تمسخر، کینہ اور بہتان جیسے منفی رویوں کے لیے سخت وعید آئی ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • انرجی مینجمنٹ: کام یابی کی نئی طاقت
  • امن معاہدے کے باوجود دھمکیاں: غیر مسلح نہ ہونے پر حماس کیخلاف طاقت استعمال ہوگی، ٹرمپ
  • سعودی عرب: آرامکو کا توانائی شعبے میں مصنوعی ذہانت کے استعمال میں توسیع کا اعلان
  • حماس غیرمسلح ہو جائے ورنہ ہم طاقت کے ذریعے کر دیں گے، ٹرمپ کی پھر وارننگ
  • غزہ امن منصوبہ، صدر ٹرمپ نے اپنا وعدہ نبھایا، ہم امن کے لیے ان کے کردار کی تعریف کرتے رہیں گے: شہبازشریف
  • خواہش ہے پاکستان اور بھارت بہترین ہمسائے بن کر رہیں: ڈونلڈ ٹرمپ
  • اپنی ہی عوام کیخلاف طاقت کا استعمال درست نہیں ، آفاق احمد
  • انتخابی سیاست میں حصہ لینے کامقصداسلام کا نفاذ ہے‘رخشندہ منیب
  • خدمت کے میدان میں جماعت اسلامی کا کوئی ثانی نہیں
  • ٹی ایل پی کے فلسطین مارچ کے شرکا پر ریاستی طاقت، شیلنگ اور فائرنگ کی سخت مذمت کرتے ہیں، ملی یکجہتی کونسل