جس 3 دن کی نومولود کو سڑک سے اٹھا کر پال پوس کر جوان کیا تھا اُسی لڑکی نے اپنے بوائے فرینڈز کے ساتھ مل کر ماں کو ہی قتل کردیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق یہ دل دہلادینے والا واقعہ ریاست اوڈیشہ کے ضلع گجپتی میں پیش آیا۔ ماں کو منہ پر تکیہ رکھ کر قتل کیا گیا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اس سفاک جرم کے پیچھے کوئی اور نہیں خاتون کی لے پالک 14 سالہ لڑکی تھی جس نے قتل کی یہ ہولناک واردات  اپنے 2 بوائے فرینڈز کے ساتھ مل کر انجام دی۔

لے پالک لڑکی کے محلے کے دو خود سے بڑی عمر کے لڑکوں 20 سالہ رتھ اور 21 سالہ ساہو کے ساتھ تعلقات تھے جنھوں نے اسے ماں کی دولت ہتھیانے کے لیے قتل پر آمادہ کیا۔

لڑکی کی ماں اُسے گنیش رتھ اور دینش ساہو سے دور رکھنے کی کوشش کرتی تھی اور بات نہ ماننے پر ڈانٹ ڈپٹ بھی کیا کرتی تھی۔

جس پر رتھ اور ساہو نے لڑکی کو ورغلایا کہ اگر ماں کا قصہ تمام کردیا جائے تو نہ صرف جائیداد مل جائے گی بلکہ وہ بلا روک ٹوک مل بھی سکیں گے۔

احسان فراموش لڑکی نے پیسوں کی لاش اور اپنے ہوس کا سامان پورا کرنے کے لیے حقیقی ماں سے بڑھ کر پرروش کرنے والی خاتون کو قتل کرنے میں زرا تامل کا اظہار نہ کیا۔

ماں کے رات کو سوتے ہی لے پالک لڑکی نے اپنے بوائے فرینڈز کو گھر بلالیا جن میں سے ایک نے ماں کے منہ پر تکیہ رکھا اور دوسرے نے ٹانگیں پکڑیں۔

بدنصیب ماں نے جان بچانے کی کوشش میں ہاتھ تو چلائے تو وہ ان کی لے پالک بیٹی نے پکڑ لیے۔ یہاں تک کہ ماں کا دم نکل گیا۔

بعد ازاں یہ تینوں ہی مقتولہ کو لے کر اسپتال پہنچے جہاں موت کی تصدیق کے بعد آخری رسومات بھی ادا کردی گئی تھیں۔

تاہم لے پالک لڑکی کا بھانڈا اُس وقت پھوٹا جب مقتولہ کے بھائی اور لڑکی کے ماموں کے ہاتھ اپنی بہن کا موبائل فون لگا۔

مقتولہ کے موبائل فون سے ان کی لے پالک لڑکی اپنے بوائے فرینڈز سے بات کیا کرتی تھیں اور ان کے جائیداد ہتھیانے کے لیے قتل سے متعلق چیٹنگ بھی مل گئی۔

مقتولہ کے بھائی نے یہ ثبوت پولیس کو فراہم کیے جس پر کارروائی کرتے ہوئے 14 سالہ لڑکی اور اس کے دونوں بوائے فرینڈز کو گرفتار کرلیا گیا۔

تفتیش کے دوران پولیس نے ملزمان سے 3 موبائل فونز، قتل میں استعمال ہونے والے 2 تکیے اور تقریباً 30 گرام سونے کے زیورات بھی برآمد کر لیے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے بوائے فرینڈز لڑکی نے

پڑھیں:

عدالت نے 20 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے شخص کو انتہائی سخت سزا سنا دی 

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت راولپنڈی نے 20 سالہ طالبہ کے ساتھ جبری زیادتی کیس کا فیصلہ سنا دیا۔

تفصیلات کےمطابق جج افشاں اعجاز صوفی نے ملزم ارشد محمود اچھو کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنا دی، مجرم کو 5لاکھ روپے ہرجانہ اور 2لاکھ روپے جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔

عدالت نے حکم دیا کہ مجرم کو اس وقت تک پھانسی کے پھندے پر لٹکائے رکھا جائے جب تک موت نا ہو جائے۔تھانہ صدر بیرونی پولیس نے 20 جولائی 2024 مقدمہ درج کیا تھا، والدہ گھروں میں کام کرنے گئی تب مجرم نے گھر میں داخلہ ہوکر گن پوائنٹ پر زیادتی کی۔

پہلگام حملے کے بعد انڈیا اور طالبان کے درمیان پسِ پردہ رابطے سامنے آ گئے

مزید :

متعلقہ مضامین

  • 22 سالہ انفلوئنسر کو ڈیلیوری بوائے نے گولی مار کر ہلاک کردیا
  • خادم الحرمین الشریفین نے ایک ہزار فلسطینیوں کو ذاتی خرچے پر حج کرانے کا اعلان کردیا
  • قابض اسرائیلی فوجیوں کیساتھ جھڑپ میں سینیئر فلسطینی مزاحمتی کمانڈر شہید
  • تنازعہ کشمیر جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کے لیے مستقل خطرہ ہے، مقررین
  • پسند کی شادی نہ ہونے پر سگی ماں نے اپنے تین سالہ بیٹے کو قتل کردیا
  • پشاور، یونیورسٹی میں طالبہ کیساتھ ہراسانی کرنے والا اسسٹنٹ پروفیسر برطرف
  • نوشہرہ میں طالبہ سے مبینہ اجتماعی زیادتی، ملزمان گرفتار
  • مریدکے: شادی میں ناکامی پر لڑکا، لڑکی نے زہریلی گولیاں کھا لیں
  • عدالت نے 20 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے شخص کو انتہائی سخت سزا سنا دی