فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان نئی بلندیوں پر جائے گا، جنرل ساحر شمشاد
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
راولپنڈی:
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی ملنے پر جنرل سید عاصم منیر کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فوج اور قوم کیلیے باعثِ فخر ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کی چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے باوقار عہدے پر ترقی پانے پر دلی مبارکباد پیش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کی غیر معمولی قیادت، بے لوث قومی خدمت اور حالیہ کامیاب آپریشنز ’معرکہ حق‘، ’بنیان مرصوصُ میں فیصلہ سازی زبردست رہی جس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
جنرل ساحر شمشار نے کہا کہ آرمی چیف کی ترقی نہ صرف پاک فوج بلکہ پوری قوم کے لیے فخر کا باعث ہے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان کی سلامتی، دفاع اور استحکام کو نئی بلندیوں تک لے گئی ہے اور یہ مزید بلندیوں کی طرف جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل
پڑھیں:
پارلیمنٹ میں بھارت چین تعلقات کے تمام پہلوؤں پر بحث کی جائے، کانگریس
جئے رام رمیش نے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل راہل سنگھ نے عوامی طور پر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ کی مداخلت پر ہندوستانی فوج کے "آپریشن سندور" کو اچانک روک دئے جانے کے بعد سے کیا تبادلہ خیال ہورہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے فوج کے ڈپٹی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہل سنگھ کے ایک انکشاف پر مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ جئے رام رمیش نے کہا کہ مودی حکومت کو پارلیمنٹ میں بھارت چین تعلقات پر بحث کے لئے رضامندی ظاہر کرنی چاہیئے، تاکہ پڑوسی ملک کے ذریعہ براہ راست اور پاکستان کے ذریعہ سے ہندوستان کو دی جانے والی جیو-پالیٹیکل اور معاشی چیلنجز پر اجتماعی رد عمل کے لئے عام اتفاق ظاہر کیا جا سکے۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل راہل سنگھ نے عوامی طور پر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی مداخلت پر پاکستان کے خلاف ہندوستانی فوج کے "آپریشن سندور" کو اچانک روک دئے جانے کے بعد سے کیا تبادلہ خیال ہو رہا ہے۔
جئے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کردہ پوسٹ میں لکھا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل سنگھ نے کچھ تفصیل ظاہر کی ہے کہ چین نے پاکستانی فضائیہ کی مدد کی تھی۔ یہ وہی چین ہے جس نے پانچ سال قبل لداخ میں "اسٹیٹس کیو" کو پوری طرح سے ختم کر دیا تھا لیکن بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے 19 جون 2020ء کو عوامی طور پر اسے کلین چٹ دے دی تھی۔ جئے رام رمیش کا کہنا ہے کہ پانچ سال سے کانگریس پارلیمنٹ میں بھارت چین تعلقات کے تمام پہلوؤں پر بحث کا مطالبہ کر رہی ہے لیکن مودی حکومت نے لگاتار ایسی بحث سے انکار کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت کو کم از کم اب متفق ہونا چاہیئے تاکہ پاکستان کے ذریعہ سے بھارت کے سامنے پیش کی جانے والی جیو-پالیٹیکل اور معاشی چیلنج پر اجتماعی ردعمل کے لئے عام اتفاق قائم کیا جا سکے۔