چین اور فرانس کے درمیان تعاون میں نمایاں ترقی ہوئی ہے، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
بیجنگ:چینی صدر شی جن پھنگ اور ان کے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکرون کے درمیان ٹیلیفونک بات چیت ہوئی۔جمعرات کے روز شی جن پھنگ نے اس موقع پر گزشتہ سال مئی میں اپنے دورہ فرانس کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں فریقوں نے چین اور فرانس کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی روح کو آزادانہ، باہمی ہم آہنگ ، طویل المدتی وژن اور باہمی فائدے کی بنیاد پر آگے بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔ اس کے بعد سے، فریقین کے درمیان تعاون میں نمایاں ترقی ہوئی ہے۔ دونوں فریقوں کو روایتی شعبوں جیسے سرمایہ کاری، اسپیس، اور ایٹمی توانائی میں تعاون کو گہرا کرنے اور ڈیجیٹل، سبز، بایو میڈیکل، اور سلور معیشت جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں تعاون کو بڑھانا چاہیے۔ افرادی و ثقافتی تبادلوں کو فروغ دیتے ہوئے عوامی دوستی کو آگے بڑھانا چاہیے۔صدر شی جن پھنگ نے زور دیا کہ اس سال عالمی اینٹی فاشسٹ جنگ کی فتح کی 80ویں سالگرہ اور اقوام متحدہ کے قیام کی 80ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ چین اور فرانس کو اپنے اتحاد اور تعاون کو مضبوط کرنا چاہیے، مشترکہ طور پر اقوام متحدہ کے دائرہ کار اور حیثیت کی حفاظت کرنی چاہیے، بین الاقوامی تجارتی قوانین اور عالمی اقتصادی نظام کی حفاظت کرنی چاہیے، اور حقیقی کثیر الجہتی پالیسی کو اپنانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ چین ہمیشہ یورپ کو کثیر قطبی دنیا میں ایک آزاد قطب کے طور پر دیکھتا ہے، یورپی یونین کی اسٹریٹجک خودمختاری کو مضبوط کرنے کی حمایت کرتا ہے اور بین الاقوامی امور میں ایک زیادہ اہم کردار ادا کرنے کی خواہش رکھتا ہے ۔میکرون نے کہا کہ فرانس۔چین اور یورپی یونین۔چین تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں اور ان کی عالمی اہمیت ہے۔ چاہے بین الاقوامی صورتحال کیسی بھی ہو، فرانس چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور اس کا ایک چین کے اصول پر سختی سے قائم رہنے کا موقف کبھی تبدیل نہیں ہو گا۔ انہوں نے چین کے ساتھ معیشت، تجارت، سرمایہ کاری اور دیگر شعبوں میں عملی تعاون کو مضبوط کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔ دونوں سربراہان مملکت نے یوکرین بحران، فلسطین۔اسرائیل تنازع، اور ایرانی ایٹمی مسئلے سمیت مشترکہ تشویش کے بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر گہرائی سے تبادلہ خیال کیا۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بین الاقوامی کے درمیان تعاون کو چین اور
پڑھیں:
جسارت ڈیجیٹل میڈیا کی تقریب پذیرائی، نمایاں کارکردگی پر تقسیم اسناد اور نقد انعامات تفیض
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری)جسارت میڈیا گروپ کے زیر اہتمام ٹیم جسارت ڈیجیٹل میڈیا کے اعزاز میں گزشتہ روز جسارت کے دفتر میں تقریب پذیرائی کا انعقاد کیا گیا ۔تقریب کے مہمان خصوصی منتظم اعلیٰ جسارت ڈاکٹر عبد الواسع اور مدیر اعلیٰ شاہنواز فاروقی تھے۔
تقریب پذیرائی سے جسارت کے چیف آپریٹنگ آفیسر سید طاہر اکبر، اسائمنٹ ایڈیٹر محمد عرفان احمد ، کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے سابق صدر حامد الر حمن اعوان ،جسارت ویب کے انچارج سید نذیر الحسن اور معروف تجزیہ کار ندیم مولوی سمیت دیگر نے خطاب کیا۔تقریب میں جسارت ڈیجیٹل ٹیم کے ان تمام افراد کو حسن کارکردگی کا سرٹیفیکٹس اور نقد انعامات سے نوازا گیا جنہوں نے جسارت ڈیجیٹل میڈیا کے لیے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔
تقریب پذیرائی میں جسارت کی ٹیم میں حسن کارکردگی کامظاہرہ کرنے والوں میں جسارت ویب کے انچارج سیدنذیر الحسن، جسارت مارکیٹنگ کے ڈپٹی ڈائریکٹر سید فاضل نقوی،چیف رپورٹر قاضی جاوید باسط،ڈپٹی چیف واجد حسین انصاری،سینئر رپورٹر منیر عقیل انصاری،محمد علی فاروق، ندیم مولوی، سید حسن احمد، جہانگیر سید، اسرہ غوری،فیض عالم بابر،متین فاروقی،اے اے سید،قمر خان،نوید فاروق،کاشف حیدر علی، سید محمد سعد،عارف رمضان جتوئی،عبد الصمد، ملک محمدطیب ،سید محمد وقاص،قاسم جمال سمیت دیگر شامل تھے۔
اس موقع پرجسارت کے منتظم اعلیٰ ڈاکٹر عبد الواسع نے شرکاءسے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے تو میں جسارت ڈیجیٹل کی پوری ٹیم کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں جس طرح سے آپ لوگوں نے جسارت میڈیا گروپ کو آگے بڑھانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کیا ہے جسارت کی ٹیم نے تمام تر مشکلات کے باوجود اپنے کام کوبہتر انداز میں جاری رکھا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کے اس جدید دور میں آپ سب کو ڈیجیٹل میڈیا سے متعلق دورے جدید کے استعمال کو سیکھنا چاہیے اور سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فورم کو استعمال کرتے ہوئے اپنی خبروں کو پھیلانے چاہیے تاکہ جسارت میں شائع ہونے والی خبریں دنیا بھر کے لوگ آسانی سے پڑھ سکے۔
منتظم اعلیٰ کا کہنا تھا کہ جسارت میں کام کرنے والے رپورٹر، سب ایڈیٹر، نیوز ایڈیٹر اور دیگر تمام لوگوں کو جسارت ڈیجیٹل کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے،ا نہوں نے کہا کہ میں دنیا بھر میں جہاں کہیں بھی گیا ہوں اور لوگوں سے معلومات حاصل کی ہے تو پتا چلا کے زیادہ تر بیرون ممالک کے لوگ جسارت کی خبریں آن لائن بہت زیادہ شوق سے پڑھتے ہیں، جسارت کے کارکنان کی اسکیلز میں اضافہ کرنے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال کو سیکھا جائے اور جسارت تمام کارکنان کے مصنوعی زہانت کے حوالے ورکشاپ منعقد کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس میں ہونی والی نئی نئی جہتوں کو سیکھ کر اپنے کام میں نکھار پیدا کیا جاسکے۔
ان کا کہنا تھا اکہ آج کے دور میں جدید صحافت کے روجہانات کو سمجھنے کی ضرورت ہے، جسارت ایک نظریاتی اخبار ہے ہمیں عبادت سمجھ کر اس کے لیے جدوجہدکرنا چاہیے تاکہ ہم تمام لوگ دنیا و آخرت دونوں جگہ کامیابی حاصل کرسکے۔
تقریب گفتگو کرتے ہوئے سید طاہر اکبر نے کہاکہ انسان اپنی زندگی کا ایک ہدف بنائے اور پھر اس حدف کو پورا کرنے کے لیے ڈیجیٹل میڈیا کو سہارا بنائے کیونکہ جب ہدف متعین ہوگا توڈیجیٹل میڈیا کا استعمال اسی ہدف کی تکمیل کے لئے ہوگا۔
محمد عرفان احمدنے کہاکہ آج کے ڈیجیٹل آلات اور میڈیا نے انسان کے محدود خیالات کو نہایت وسعت دی ہے،گویا ڈیجیٹل میڈیا کی صورت میں معاشرے کو ایک ترجمان مل گیا جو آپ کی بات،خیال ،نظریے اور فکر کو ایک ساعت میں ساری دنیا میں پہنچا دیتا ہے۔
حامد الر حمن اعوان کا کہنا تھا کہ آج مجھے بہت زیادہ خوشی محوس ہورہی ہے کہ جس ادارے سے میں نے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا تھا آج وہ ادارہ اپنی ٹیم کے ساتھ ڈیجیٹل میڈیا میں داخل ہوگیا ہے مجھے امید ہے جسارت انتظامیہ اپنے کارکنان کے مسائل کو سمجھتے ہوئے مزید ترقی کے منازل طے کریں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کے دور میں جب پرنٹ میڈیا محدود ہوتا جارہا ہے ایسے میں جسارت اخبار تمام تر مسائل اور اپنے محدود وسائل کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے میں جسارت کی ٹیم اور اس کی انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ،جسارت سے وابستہ لوگوں کو چاہیے کے آپ کی جو بھی کوشش ہو وہ اس ادارے کو مزید بہتری کے لیے ہو
اس موقع پرسید نذیر الحسن نے کہاکہ آج جس قدر بھی ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہیں ،سائٹس اور اپلی کیشنز ہیں وہ انسان کی اسی طرح معاون بنی ہوئی ہیں بلکہ آنے والے دنوں میں ان کی اہمیت اور افادیت کے زیادہ امکان اور مواقع موجود ہ۔
ندیم مولوی نے کہاکہ جسارت صرف اخبار نہیں ہے یہ ایک نظریاتی اخبار ہے،میری نیک تمنائیں جسارت کے ساتھ ہے اور مجھے امید ہے کہ جسارت ڈیجیٹل بھی میڈیا انڈسٹری میں ترقی کی راہ پر مزید گامزن ہوگا اور معاشرتی مسائل کو بہتر طریقے سے اجاگر کرنے میں معاون ومدد گار ثابت ہوگا ۔ آخر میں تقریب پذیرائی کے ا ختتام پر معزز مہمانوں اور شرکاءکے لیے لذتِ کام و دہن کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔