قران پاک میں بیان کردہ ’’قوم عاد‘‘ کا تباہ شدہ شہر دریافت
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
لاہور:
متحدہ عرب امارات کی خلیفہ یونیورسٹی کے ماہرین اثریات نے ’’ساروق الحدید‘‘ کے مقام پر جدید ریڈار ٹیکنالوجی کی مدد سے ریتلے ٹیلوں کے نیچے دبی کئی عمارتیں اورایک بڑی انسانی بستی کے دیگر شواہد دریافت کیے ہیں, ماہرین کو یقین ہے کہ یہ قوم عاد کے مرکزی شہر ’’ارم ذات العماد‘‘کے کھنڈر ہیں۔
یوں اہل دنیا پر قران مجید کی حقانیت کا ایک اورزبردست ثبوت آشکار ہو گیا۔ قرآن پاک میں قوم عاد کا ذکر 24 بار آیا ہے جو اپنے زمانے میں امیر وطاقتور تھی۔ قرآن پاک کے مطابق یہ قوم احقاف(ریگستانی زمین والی) وادی میں آباد ہوئی جو ازروئے مفسرین جنوبی عرب میں واقع تھی۔
اماراتی ماہرین نے بھی ارم شہر کو صحرا ربع خالی کے جنوبی کنارے پر دریافت کیا جہاں مفسرین کی رو سے شاہ ِعاد، شداد نے اپنی جنت بنائی تھی۔ بت پرست عاد کی رہنمائی کیلئے حضرت ہودؑ نازل ہوئے تھے۔
قوم راہ حق پر نہ چلی تو عذاب الٰہی نے اسے فنا کر دیا اور اس کی بستیاں ریتلے ٹیلوں تلے دفن ہو گئیں۔ساروق الحدید کے کھنڈر 5 ہزار سال پرانے ہیں۔ اماراتی حکومت نے دفن شدہ شہر کی کھدائی کی اجازت دے دی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جنوبی افریقا میں ہاتھی نے کروڑ پتی مالک کو حملہ کرکے مار دیا
جنوبی افریقا کے ایک معروف نجی گیم ریزرو کے مالک ایف سی کونریڈی ہاتھی کے حملے میں ہلاک ہو گئے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق 39 سالہ ایف سی کونریڈی مغربی کیپ کے علاقے موسل بے میں واقع لگژری گونڈوانا پرائیویٹ گیم ریزرو کے مالک تھے۔ وہ ریزرو میں ایک معمول کے کام میں مصروف تھے کہ اچانک ایک نر ہاتھی نے ان پر حملہ کر دیا۔
ریسکیو ٹیمیں اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچ گئیں اور انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، لیکن بدقسمتی سے وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ اسپتال میں موجود ڈاکٹرز نے ان کی موت کی تصدیق کر دی۔
واقعے کے بعد حکام نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، جبکہ ہاتھی حملے کے بعد موقع سے فرار ہو چکا تھا۔