الجزیرہ سے اپنی ایک گفتگو میں ایھود اولمرٹ کا کہنا تھا کہ مجھے اس بات کا یقین ہے کہ "ڈونلڈ ٹرامپ" اور اسٹیو ویٹکاف جنگبندی کیلئے "نتین یاہو" پر اثرانداز ہو سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق اسرائیلی وزیراعظم "ایھود اولمرٹ" نے کہا کہ غزہ فلسطینیوں کا ہے اور ہمیں وہاں سے اپنی فوج کو واپس بلانا چاہئے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار الجزیرہ کے ساتھ گفتگو میں کیا۔ اس موقع پر ایھود اولمرٹ نے کہا کہ جنگ کا خاتمہ ہونا چاہئے۔ غزہ سے صیہونی قیدیوں کی واپسی کے لئے معاہدے پر دستخط ہونے چاہئیں کیونکہ اس وقت جنگ جاری رکھنے کے لئے کوئی قابل قبول عسکری ہدف بھی موجود نہیں۔ انہوں نے دو انتہاء پسند صیہونی وزراء بزالل اسموٹریچ اور ایتمار بن گویر کو دہشت گرد قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مذکروہ دونوں وزراء اسرائیل کے دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کے نمائندہ برائے امور مشرق وسطیٰ "اسٹیو ویٹکاف" نے آج مجھے خبر دی کہ ہماری پیش کردہ نئی تجاویز غزہ سے صیہونی قیدیوں کو واپس لائیں گی۔

ایھود اولمرٹ نے کہا کہ مجھے اس بات کا یقین ہے کہ "ڈونلڈ ٹرامپ" اور اسٹیو ویٹکاف جنگ بندی کے لئے "نتین یاہو" پر اثرانداز ہو سکتے ہیں۔ سابق صیہونی وزیراعظم نے نتین یاہو کی کابینہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس انتظامیہ نے دنیا میں اسرائیل کا چہرہ خراب کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمارے ہاں ایسی نئی حکومت آنی چاہئے جو امن قائم کرنے اور دنیا میں اسرائیل کا امیج بہتر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہو۔ آخر میں ایھود اولمرٹ نے کہا کہ دو ریاستی حل اور مشرقی یروشلم کے دارالحکومت کے ساتھ آزاد فلسطینی ریاست کا قیام خطے میں امن قائم کرنے کا راستہ ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

ٹیکس نظام کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قومی آمدن میں اضافے اور عام آدمی پر ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کے لیے ٹیکس نظام کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔اسلام آباد میں ایف بی آر اصلاحات کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن سے اہداف کے حصول میں مدد ملی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی اصلاحات سے ٹیکس نظام میں بہتری خوش آئند ہے۔ تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عصری تقاضوں سے ہم آہنگ نظام بنانے کے لیے ایک مخصوص مدت کے اندر اقدامات کیے جائیں۔شہباز شریف نے کہا کہ ایف بی آر کے ڈیجیٹل ونگ کی تنظیم نو کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کیا جائے جس میں مقررہ اہداف کے حصول کے لیے واضح ٹائم لائنز ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اصلاحاتی عمل کو تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کو یقینی بنانا ہوگا اور اس بات پر زور دیا جائے گا کہ ایف بی آر اصلاحات کے نفاذ میں تاجروں، تجارتی برادری اور ٹیکس دہندگان کی سہولت کو ترجیح دی جانی چاہیے۔وزیراعظم نے غیر رسمی معیشت کو روکنے کے لیے نفاذ کے حوالے سے مزید اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کے نفاذ کے اقدامات اور دیگر اصلاحات کے باعث ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے تناسب میں 1.5 فیصد کا تاریخی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔بتایا گیا کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد 45 لاکھ سے بڑھ کر 72 لاکھ ہو گئی ہے۔ ریٹیل سیکٹر میں بتایا گیا کہ 2024 کے مقابلے اس سال 30 جون تک انکم ٹیکس کی مد میں 455 ارب کا اضافی ٹیکس جمع کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کے فیس لیس کسٹم کلیئرنس سسٹم سے نہ صرف ٹیکس ریونیو میں اضافہ ہوا ہے بلکہ اگلے تین ماہ میں کلیئرنس کا وقت باون گھنٹے سے کم کر کے صرف بارہ گھنٹے کر دے گا۔

اشتہار

متعلقہ مضامین

  • ٹیکس نظام کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم
  • نسل کشی کا جنون
  • حکومت اپنے وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہو گا،مولانافضل الرحمان
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا باراک اوباما پر غداری کا الزام، سابق صدر نے ردعمل میں کیا کہا؟
  • ایسی دنیا جہاں تقسیم اور چیلنجز بڑھ رہے ہیں ہمیں تصادم کے بجائے تعاون اور طاقت کے بجائے سفارتکاری کو ترجیح دینی چاہیے، پاکستان مشترکہ اہداف پر پیش قدمی کےلئے سب کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے، نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار
  • چھبیسویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • 26ویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • کراچی جانے والا مسافر جب غلطی سے جدہ پہنچا تو وہاں اس کے ساتھ کیا ہوا؟
  • ایران اپنے میزائل اور جوہری پروگرام سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا، صیہونی اپوزیشن لیڈر
  • سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ سے نئی وفاقی جیل منتقلی کادعویٰ