گمبہ سکردو، امام بارگاہ کی تعمیراتی لکڑی گرنے سے 12 افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
زخمیوں میں ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جسے فوری طور پر سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا جبکہ دو زخمیوں کو آر ایچ کیو ہسپتال سکردو ریفر کیا گیا ہے۔ دیگر زخمیوں کا بینظیر ہسپتال گمبہ سکردو میں علاج جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سکردو کے نواحی علاقے کرالدو میں امام بارگاہ کے تعمیراتی کام کے دوران عمارتی لکڑی گرنے کے باعث 12 افراد زخمی ہو گئے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق گمبہ سکردو کرالدو امامیہ امام بارگاہ میں تعمراتی کام کے دوران یہ حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں بارہ افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جسے فوری طور پر سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا جبکہ دو زخمیوں کو آر ایچ کیو ہسپتال سکردو ریفر کیا گیا ہے۔ دیگر زخمیوں کا بینظیر ہسپتال گمبہ سکردو میں علاج جاری ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی
لیبیا کے ساحل کے قریب ایک کشتی میں خوفناک آگ لگنے سے کم از کم 50 سوڈانی پناہ گزین ہلاک جبکہ 24 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حادثہ اس مہلک راستے پر پیش آیا ہے جسے افریقی ممالک سے تارکین وطن یورپ پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
تاحال حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا تاہم تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارۂ برائے مہاجرین نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے تاہم ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ ایسے سانحات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ سال بحیرۂ روم میں 2,452 افراد ہلاک یا لاپتا ہوئے، جس سے یہ دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے۔
اگست میں، اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا کے قریب دو کشتیوں کے ڈوبنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اسی طرح جون میں، لیبیا کے ساحل کے قریب دو کشتیوں کے حادثے میں تقریباً 60 تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے تھے۔
حالیہ برسوں میں یورپی یونین نے لیبیا کے کوسٹ گارڈ کو فنڈز اور سازوسامان فراہم کر کے اس غیر قانونی ہجرت کو روکنے کی کوششیں بڑھا دی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی تنظیمیں اسے مزید خطرناک قرار دیتی ہیں۔
حقوقِ انسانی کی تنظیموں نے لیبیا میں تارکین وطن کے ساتھ ہونے والی تشدد، زیادتی اور بھتہ خوری کی بھی نشاندہی کی ہے،جہاں ہزاروں لوگ بدترین حالات میں حراستی مراکز میں پھنسے ہوئے ہیں۔