لیبیا کے ساحل پر کشتی میں خوفناک آگ، 50 سوڈانی پناہ گزین جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
طرابلس: لیبیا کے ساحل کے قریب تارکینِ وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی، جس کے نتیجے میں کم از کم 50 سوڈانی پناہ گزین جاں بحق ہوگئے جبکہ 24 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ اس مہلک سمندری راستے پر پیش آیا ہے، جسے افریقی ممالک کے ہزاروں پناہ گزین یورپ پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
تاحال حادثے کی اصل وجہ معلوم نہیں ہوسکی، حکام نے تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ عینی شاہدین اور امدادی اداروں نے تصدیق کی ہے کہ جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (UNHCR) نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے لیکن ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ موجود ہے، ادارے نے ایک بیان میں زور دیا ہے کہ ایسے سانحات کو روکنے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات ناگزیر ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ سال بحیرۂ روم میں 2,452 افراد ہلاک یا لاپتا ہوئے، جس سے یہ دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے۔ اگست میں بھی اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا کے قریب دو کشتیوں کے ڈوبنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ جون میں لیبیا کے قریب دو کشتیوں کے حادثے میں تقریباً 60 تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے تھے۔
خیال رہے کہ یورپی یونین نے حالیہ برسوں میں لیبیا کے کوسٹ گارڈ کو فنڈز اور سازوسامان فراہم کرکے غیر قانونی ہجرت کو روکنے کی کوششیں تیز کی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی تنظیموں کا مؤقف ہے کہ اس پالیسی نے پناہ گزینوں کے لیے خطرات مزید بڑھا دیے ہیں۔
حقوقِ انسانی کی تنظیموں نے بارہا خبردار کیا ہے کہ لیبیا میں تارکین وطن کو حراستی مراکز میں بدترین حالات، تشدد، زیادتی اور بھتہ خوری کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جہاں ہزاروں افراد اب بھی پناہ کے انتظار میں پھنسے ہوئے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پیرو نے سابق وزیراعظم کو سیاسی پناہ دینے پر میکسیکو سے تعلقات منقطع کردیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لیما (انٹرنیشنل ڈیسک) جنوب امریکی ملک پیرو نے سابق وزیراعظم بیٹسی چاویز کو سیاسی پناہ دینے پر میکسیکو سے سفارتی تعلقات منقطع کر دیے ،جب کہ وزارتِ خارجہ نے دارالحکومت لیما میں تعینات میکسیکو کی ناظم الامور کارلا اورنیلاس کو ملک چھوڑنے کا حکم بھی دے دیا ہے۔خبر رساں اداروں کے مطابق اس بات کا اعلان پیرو کے صدرجوس جیری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے وطن کے احترام کی توقع رکھتے ہیں۔ سفارتی تعلقات کے خاتمے کے باعث پیرو کی وزارت خارجہ نے میکسیکو کی ناظم الامور کارلا اورنیلاس کو مطلع کیا کہ انہیں جلد ملک چھوڑنا ہوگا۔اس سے قبل پیرو کے وزیرِ خارجہ ہیگو ڈی زیلا نے اعلان کیا تھا کہ پیرو نے میکسیکو کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر دیے ہیں کیونکہ سابق وزیرِاعظم بیٹسی چاویز جن پر بغاوت کی سازش کا الزام ہے ، اس وقت لیما میں میکسیکو کے سفارت خانے میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔