وزیراعظم شہباز شریف جرگے میں شرکت کیلیے کوئٹہ پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
کوئٹہ:
وزیراعظم شہباز شریف جرگے میں شرکت کے لیے کوئٹہ پہنچ گئے۔
بلوچستان میں امن و امان کے معاملات، جرگے میں شرکت اور سوراب دھماکے کے زخمیوں کی عیادت سمیت دیگر امور کا جائزہ لینے کے لیے وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے۔
وزیراعظم کے اس دورے کا مقصد بلوچستان میں قیامِ امن کے لیے جاری کوششوں کو قبائلی، سیاسی اور انتظامی سطح پر مربوط بنانا ہے۔
حکام کے مطابق وزیراعظم کے کوئٹہ پہنچنے پر قائم مقام گورنر بلوچستان عبدالخالق اچکزئی، وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی اور دیگر سینئر افسران نے ان کا استقبال کیا۔ وزیراعظم کا دورہ بلوچستان کی مجموعی سکیورٹی صورتحال اور صوبائی قیادت کے ساتھ براہِ راست مشاورت کے تناظر میں اہمیت کا حامل ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف صوبے میں امن و امان کے حوالے سے منعقدہ ایک بڑے خصوصی جرگے میں شرکت کریں گے، جس میں بلوچستان کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے قبائلی و سیاسی عمائدین کو مدعو کیا گیا ہے۔
جرگے میں نہ صرف بلوچستان کی موجودہ سکیورٹی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوگا، بلکہ امن کے فروغ کے لیے مقامی سطح پر اعتماد سازی کے اقدامات پر بھی بات کی جائے گی۔
جرگے میں گورنر، وزیراعلیٰ، صوبائی وزرا، ارکانِ اسمبلی اور قبائلی رہنماؤں کی بڑی تعداد شریک ہو گی۔ حکومتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی کوشش ہے کہ صوبے کے پائیدار امن کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے اور ان کی تجاویز اور خدشات کو قومی پالیسی کا حصہ بنایا جائے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم اپنے اس دورے کے دوران سوراب دھماکے کے زخمیوں کی عیادت بھی کریں گے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف جرگے میں شرکت کے لیے
پڑھیں:
خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے،نجکاری کے عمل کو موثر ، جامع اور مستعدی سے مکمل کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے،منتخب اداروں کی نجکاری میں تمام قانونی مراحل اور شفافیت کے تقاضے پورے کئے جائیں۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو یہاں سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس میں وفاقی وزیر پاور ڈویژن سردار اویس خان لغاری، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، چیئرمین نجکاری کمیشن محمد علی، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی اور دیگر متعلقہ سرکاری افسران اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔(جاری ہے)
وزیراعظم نے کہا کہ قومی اداروں کی بیش قیمت اراضی پر ناجائز قبضہ کسی صورت قابل قبول نہیں،نجکاری کے مراحل میں قومی اداروں کی ملکیت میں بیش قیمت اراضی کے تصفیہ میں ہر ممکن احتیاط ملحوظ خاطر رکھی جائے ،مذکورہ اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کے اہداف مارکیٹ کے معاشی ماحول کے مطابق مقرر کئے جائیں تاکہ قومی خزانے کو ممکنہ نقصان سے ہر صورت بچایا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ نجکاری کے مراحل میں سرخ فیتےاور غیر ضروری عناصر کا خاتمہ کرنے کے لئے نجکاری کمیشن کو قانون کے مطابق مکمل خود مختاری دی جائے گی، تمام فیصلوں پر مکمل اور موثر انداز میں عملدرآمد یقینی بنایا جائے ،نجکاری کمیشن میں جاری کام کی پیشرفت کی باقاعدگی سے خود نگرانی کروں گا،نجکاری کے مراحل اور اداروں کی تشکیل نو میں پیشہ ور ماہرین کی مشاورت اور بین الاقوامی معیار کو برقرار رکھا جائے ۔وزیراعظم کو 2024 میں نجکاری لسٹ میں شامل کئے گئے اداروں کی نجکاری پر پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ نجکاری کمیشن منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری میں قانونی، مالیاتی اور شعبہ جاتی تقاضوں کو مد نظر رکھ رہا ہے ،منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کو کابینہ سے منظور شدہ پروگرام کے تحت مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے گا،پی آئی اے، بجلی کی ترسیل کار کمپنیز (ڈسکوز) سمیت نجکاری کی لسٹ میں شامل تمام اداروں کی نجکاری کو مقررہ معاشی، اداراجاتی اور انتظامی اہداف کے مطابق مکمل کیا جائے گا۔